امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سائبر جرائم کے معاملات اور فارنسک صلاحیت

प्रविष्टि तिथि: 03 DEC 2025 5:18PM by PIB Delhi

نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) جرائم کے اعداد و شمار کو مرتب اور شائع کرتا ہے جس کی اشاعت “کرائم اِن انڈیا” میں ہوتی ہے۔ تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2023 کی ہے۔ این سی آر بی کے مطابق، 2021 تا 2023 کے دوران سائبر کرائمز (جن میں مواصلاتی آلات کو ذریعہ یا ہدف کے طور پر استعمال کیا گیا) کے تحت درج شدہ مقدمات کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار تفصیلات ضمیمہ-اوّل میں دستیاب ہیں۔

جدید ترین نیشنل سائبر فورینزک لیبارٹری (انویسٹی گیشن)، جو انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر کا حصہ ہے، نئی دہلی میں 18.02.2019 کو اور آسام میں 29.08.2025 کو قائم کی گئی تاکہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی پولیس کے انویسٹی گیٹنگ افسران کو ابتدائی سطح کی سائبر فورینزک مدد فراہم کی جا سکے۔ اس کے علاوہ، شواہد پر مبنی مقاصد کے لیے 2018 میں حیدر آباد میں نیشنل سائبر فورینزک لیبارٹری (ایویڈنس) قائم کی گئی، جو خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر کرائم کی روک تھام کے منصوبے کے تحت ہے۔

فی الحال، ملک بھر میں 07 سینٹرل ڈیجیٹل فورینزک لیبارٹریز اور 24 اسٹیٹ فورینزک سائنس لیبارٹریز فعال ہیں تاکہ سائبر کرائم کے مقدمات کی تحقیقات میں مدد فراہم کی جا سکے۔ 07 سینٹرل فورینزک سائنس لیبارٹریز (سی ایف ایس ایل) میں، 2014 سے قبل، ڈیجیٹل فورینزک کی سہولت صرف چنڈی گڑھ، حیدرآباد ، دہلی اور کولکتہ میں موجود چار سی ایف ایس ایل میں دستیاب تھی۔ 2014 کے بعد، تین نئی سی ایف ایس ایل (جن میں ڈیجیٹل فورینزک ڈویژنز شامل ہیں) پونے، بھوپال، اور کامروپ میں قائم کی گئی ہیں۔ 2014 سے قبل ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ڈیجیٹل فورینزک سہولتوں کا ڈیٹا مرکزی سطح پر برقرار نہیں رکھا گیا۔

نربھیا فنڈڈ اسکیم کے تحت ریاستی سی ایف ایس ایل میں سائبر فورینزک صلاحیتوں کی مضبوطی کے لیے 20 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مدد فراہم کی گئی۔ ان 20 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی فہرست اور ڈی این اے و سائبر ڈویژنز کے لیے جاری کی گئی رقم سال وار ضمیمہ-دوئم میں موجود ہے۔

وزارتِ داخلہ نے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر کرائم کی روک تھام (سی سی پی ڈبلیوسی) اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 116.5 کروڑ روپے کی مالی مدد بھی فراہم کی تاکہ سائبر فارنسک-کَم ٹریننگ لیبارٹریز قائم کی جا سکیں۔ اب تک، 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں یہ لیبارٹریز فعال کر دی گئی ہیں۔

 

ضمیمہ -1

2023-2021 کے دوران سائبر جرائم کے تحت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے درج کیے گئے معاملات

نمبر شمار

ریاست/یوٹی

2021

2022

2023

1

آندھرا پردیش

1875

2341

2341

2

اروناچل پردیش

47

14

24

3

آسام

4846

1733

909

4

بہار

1413

1621

4450

5

چھتیس گڑھ

352

439

473

6

گوا

36

90

86

7

گجرات

1536

1417

1995

8

ہریانہ

622

681

751

9

ہماچل پردیش

70

77

127

10

جھارکھنڈ

953

967

1079

11

کرناٹک

8136

12556

21889

12

کیرالہ

626

773

3295

13

مدھیہ پردیش

589

826

685

14

مہاراشٹر

5562

8249

8103

15

منی پور

67

18

3

16

میگھالیہ

107

75

64

17

میزورم

30

1

31

18

ناگالینڈ

8

4

2

19

اوڈیشہ

2037

1983

2348

20

پنجاب

551

697

511

21

راجستھان

1504

1833

2435

22

سکم

0

26

12

23

تمل ناڈو

1076

2082

4121

24

تلنگانہ

10303

15297

18236

25

تریپورہ

24

30

36

26

اتر پردیش

8829

10117

10794

27

اتراکھنڈ

718

559

494

28

مغربی بنگال

513

401

309

 

کل ریاستیں

52430

64907

85603

29

انڈومان نکوبارجزائر

8

28

47

30

چنڈی گڑھ

15

27

23

31

دادراور ناگر حویلی اور دمن اور دیو

5

5

6

32

دلی

356

685

407

33

جموں و کشمیر

154

173

185

34

لداخ

5

3

1

35

لکشدیپ

1

1

1

36

پڈوچیری

0

64

147

 

کل مرکز کے زیر انتظام علاقے

544

986

817

 

کل (آل انڈیا)

52974

65893

86420

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ماخذ: ’کرائم ان انڈیا‘ این سی آر بی کے ذریعہ شائع کیا گیا ہے۔

 

ضمیمہ II

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی فہرست جن کو ریاستی ایف ایس ایل میں ڈی این اے تجزیہ اور سائبر فرانزک صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے نربھیا فنڈڈ اسکیم کے تحت سائبر فرانزک کے لیے مدد فراہم کی گئی ہے۔

 

 

 

نمبر شمار

 

 

ریاستیں

گزشتہ 03 سالوں میں یعنی مالی سال 2022 سے جاری کی گئی کل رقم

23 سے 2024-25 تک( کروڑ میں)

مالی سال19- 2018 کے بعد سے جاری کی گئی کل رقم ( کروڑوں میں )

 

وہ رقم جس کے لیے یو سی جی ایف آر کو جی ایف آر فارم 12-سی میں موصول ہوا۔

1

اروناچل پردیش

0.865

0.865

0

2

آسام

1.125

1.125

0

3

چھتیس گڑھ

2.183

3.683

2,01,61,069

4

گجرات*

0.6075

1.8225

1,08,01,037

5

ہماچل پردیش*

0

7.29

7,29,00,000

6

جھارکھنڈ

1.6625

4.9875

3,26,79,489

7

کرناٹک*

0

13.96

0

8

کیرالہ

1.625

6.455

4,82,72,502

9

میگھالیہ

1.7715

1.9365

1,77,15,000

10

میزورم*

0

4.19

4,19,00,000

11

ناگالینڈ*

2.725

5.45

5,45,00,000

12

اڈیشہ*

3.1425

9.4275

9,30,60,819

13

پنجاب*

0

7.98

3,99,00,000

14

راجستھان*

0

6.28

6,27,96,750

15

تلنگانہ

2.98

2.98

0

16

تریپورہ*

0

2.11

2,11,00,000

17

اتر پردیش*

0

7.75

7,06,81,508

18

اتراکھنڈ

2.48

2.48

2,48,00,000

19

انڈمان اورنکوبار جزائر

2.18

2.18

1,59,68,474

20

پڈوچیری*

3.395

6.9

6,05,33,389

*مالی سال19- 2018 سے ان ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔

یہ بات وزارت داخلہ میں وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –ا ع خ–ص ج)

U. No. 2305


(रिलीज़ आईडी: 2198319) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी