PIB Headquarters
لیبر اصلاحات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر: ترقی وبہبود کے لئے ایک جدید انفرا اسٹرکچر
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 1:45PM by PIB Delhi
|
کلیدی نکات
- افرادی قوت کی لچک اور روزگار کے ماڈل آجروں کو افرادی قوت کی چستی اور لاگت کو بہتر بناتے ہیں۔
- کام کے لچکدار انتظامات- جس میں گھر سے کام کی دفعات، تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے ہائبرڈ اور ریموٹ ورک ماڈلز کے لیے قانونی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔
- تمام رجسٹریشنز کے لیے سنگل ڈجیٹل انٹرفیس ڈجیٹائزڈ ایچ آر اور تعمیل کے نظام کو ترتیب دیتا ہے۔
- گگ اور پلیٹ فارم ورکرز کے لیے سوشل سکیورٹی کوریج۔
- حفاظتی اصولوں کے ساتھ مل کر قانونی تحفظ خواتین پیشہ ور افراد کو قیادت اور بین الاقوامی کردار ادا کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
|
آئی ٹی سیکٹر کے لیے جدید لیبر رولز
ہندوستان کا انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی) سیکٹر ملک کی اقتصادی ترقی اور عالمی مسابقت کا سنگ بنیاد بن کر ابھرا ہے۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ہندوستان ایک عالمی آئی ٹی مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے، جو دنیا بھر کے صارفین کو سافٹ ویئر خدمات، ڈجیٹل حل اور بزنس پروسیس آؤٹ سورسنگ (بی پی او) فراہم کر رہا ہے۔
ہندوستان میں مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت کے لیے ایک بنیاد بنانے کے لیے نئے لیبر کوڈز یعنی اجرتوں پر کوڈ 2019 (ڈبلیو سی)، صنعتی تعلقات کا کوڈ- 2020 (آئی آر)، سماجی تحفظ کا کوڈ- 2020 ( ایس ایس)، پیشہ ورانہ حفاظت، صحت اور کام کرنے کے حالات کوڈ – 2019، تعمیل، لچک کو فروغ دینا اور تمام قسم کے کارکنوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنا جس میں کنٹریکٹ اور گگ ملازمین۔ آئی ٹی سیکٹر کے لیے- یہ اصلاحات خاص طور پر اہم ہیں کیونکہ یہ اجرت، مقررہ مدت ملازمت، گھر سے کام کے انتظامات اور کام کی جگہ پر حفاظتی معیارات کی وضاحت فراہم کرتی ہیں۔ ریگولیٹری عمل کو ہموار کرتے ہوئے، صنفی شمولیت کو بڑھا کر اور ڈجیٹل ریکارڈ رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کوڈز آئی ٹی کمپنیوں کو ملازمین کی فلاح و بہبود کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی افرادی قوت کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے میں مدد کرتے ہیں جو بالآخر پائیدار ترقی اور عالمی مسابقت میں حصہ ڈالتے ہیں۔
لیبر اصلاحات آئی ٹی سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیتی ہیں
آئی ٹی سیکٹر نہ صرف نمایاں آمدنی پیدا کرتا ہے بلکہ لاکھوں بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کرتا ہے جو ہنر مندی، اختراعات، تکنیکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔ آئی ٹی افرادی قوت کے پیمانے اور پیچیدگی کو دیکھتے ہوئے لیبر کے ضوابط متوازن اور پیداواری کام کے ماحول کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
افرادی قوت کی لچک اور روزگار کے ماڈل
- فکسڈ ٹرم ایمپلائمنٹ ( ایف ٹی ای) - آجر ملازمین کو ایک مقررہ مدت کے لیے اسی اجرت، مراعات اور سماجی تحفظ کے ساتھ رکھ سکتے ہیں جیسے کہ مستقل کارکنان کو۔ یہ شق آئی ٹی فرموں کو طویل مدتی معاہدوں کا پابند کیے بغیر وقت کے پابند پروجیکٹوں، پائلٹ پروگراموں، یا موسمی عالمی اسائنمنٹس کے لیے ہنر مند پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ آجروں کو افرادی قوت کی چستی اور لاگت کو بہتر بنانے، پروجیکٹ کی ٹائم لائنز کے ساتھ روزگار کے مطابق لاتے ہوئے تجربہ کار ٹیلنٹ تک رسائی کو برقرار رکھتا ہے۔
- کام کے لچکدار انتظامات، جس میں گھر سے کام- کوڈز میں شامل یہ دفعات حکومتوں کو لچکدار کام، گھر پر کام کرنے، یا مخصوص شعبوں کے لیے دور دراز ملازمت کے لیے قواعد وضع کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ اس طرح کی دفعات ہائبرڈ اور ریموٹ ورک ماڈلز کے لیے قانونی بنیاد فراہم کرتی ہیں جو وبائی امراض کے بعد معیاری بن گئے۔ یہ آئی ٹی آجروں کو لچکدار کام کو باضابطہ بنانے، ذمہ داریوں اور اوقات کار کے ریکارڈ کو منظم کرنے اور تعمیل کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے یہاں تک کہ جب ملازمین دور سے کام کرتے ہیں- کاروبار کے تسلسل اور عالمی مسابقت کے لیے اہم ہوتے ہیں۔
- کام کے اوقات اور خواتین کے روزگار میں لچک – او ایس ایچ کوڈ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ایسے قوانین وضع کرنے کا اختیار دیتا ہے جو خواتین کو تمام قسم کے اداروں میں اور رات کے اوقات میں کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، مناسب حفاظت، ٹرانسپورٹ اور آرام کی سہولیات سے مشروط کے ساتھ۔آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس کمپنیاں اکثر عالمی ٹائم زونز پر کام کرتی ہیں جن میں 24×7 سپورٹ اور رات کی شفٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ شق واضح تعمیل کے اصولوں کے ساتھ خواتین کے لیے رات کے کام کو جائز بناتی ہے جس سے فرموں کو صنفی تنوع کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی سروس کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں مدد ملتی ہے۔
تعمیل کی آسانیاں اور ‘ایز آف ڈوئنگ بزنس’- کاروبار کرنے میں آسانی
- سنگل لائسنسنگ، رجسٹریشن اور ریٹرن- کوڈز میں سنگل رجسٹریشن، سنگل رٹرن فائلنگ اور ایک ہی لائسنس متعارف کرایا گیا ہے جو پورے ہندوستان میں مختلف ایکٹ کے تحت متعدد رجسٹریشن کی جگہ لے کر کارآمد ہے۔ متعدد ریاستوں یا کیمپسز میں کام کرنے والی آئی ٹی کمپنیوں کے لیےیہ تعمیل کی نقل، انتظامی اخراجات اور افسر شاہی میں تاخیر کو کم کرتا ہے۔ تمام رجسٹریشنز (فیکٹریوں، دکانوں، ای پی ایف او، ای ایس آئی سی) کے لیے ایک واحد ڈجیٹل انٹرفیس آئی ٹی سیکٹر کے ڈجیٹائزڈ ایچ آر اور تعمیل کے نظام کے ساتھ بالکل ہم آہنگ ہے۔
- ڈجیٹائزیشن اور سیلف سرٹیفیکیشن- کوڈز ڈجیٹائزڈ ریکارڈ رکھنے، رٹرن کی آن لائن فائلنگ، ویب پر مبنی معائنہ اور خود سرٹیفیکیشن میکانزم کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ڈجیٹائزیشن کی دفعات ایچ آر آڈٹ کو ہموار کرتی ہیں اور پیپر لیس تعمیل کو قابل بناتی ہیں۔ آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس کمپنیاں- پہلے سے ہی ٹیکنالوجی سے چلنے والی- ان سسٹمز کو موجودہ ایچ آر ایم ایس (ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم) یا ای آر پی (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پلیٹ فارمز میں ضم کر سکتی ہیں، جس سے دستی غلطیوں اور معائنہ کی پریشانیوں کو کم کیا جا سکتا ہے۔ سیلف سرٹیفیکیشن اعتماد پر مبنی تعمیل کا نظام بناتا ہے، ‘انسپکٹر راج’ کو کم کرتا ہے اور انتظامیہ کو کاروبار کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
- جرائم کو مجرمانہ قرار دینا اور ‘بہتری کے نوٹسز’ کا تعارف - ضابطے معمولی طریق کار کی خلاف ورزیوں پر فوجداری مقدمہ چلانے کے بجائے مالی جرمانے کے التزام فراہم کرتے ہیں۔ آجروں کو جرمانے کے لاگو ہونے سے پہلے عدم تعمیل کو درست کرنے کے لیے 30 دن کا وقت ملتا ہےں۔ اس طرح کی دفعات تعاون پر مبنی تعمیل کے ماحول کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ پیچیدہ روزگار کے ڈھانچے (آن سائٹ – آف شور، عالمی نقل و حرکت) سے نمٹنے والی آئی ٹی کمپنیاں نادانستہ تاخیر یا تکنیکی خرابیوں کے مجرمانہ الزامات کے خوف سے راحت حاصل کرتی ہیں، جس سے کاروبار کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔
کام کی جگہ پر سیکورٹی، معیارات اور بنیادی ڈھانچہ
- قومی پیشہ ورانہ حفاظتی معیارات اور فریق ثالث آڈٹ پروویژن- کوڈز حکومت کو یکساں قومی حفاظت کے معیارات وضع کرنے کا اختیار دیتے ہیں اور اداروں کے تیسرے فریق کے سرٹیفیکیشن کی اجازت دیتے ہیں۔ اس طرح کی دفعات ہندوستان کے تمام دفاتر میں کام کی جگہ کے حفاظتی اصولوں جیسے ایرگونومک ورک اسٹیشنز، انڈور ایئر کوالٹی، یا فائر سیفٹی میں وضاحت اور یکسانیت کو یقینی بنائیں گی۔ فریق ثالث کے آڈٹ سے موضوعی معائنہ کم ہو جائے گا اور تصدیق شدہ آئی ٹی پارکس اور ایس ای زیڈ کو کام کی جگہ کی حفاظت کی یقین دہانی کا مطالبہ کرنے والے عالمی کلائنٹس کی تعمیل کا مظاہرہ کرنے کی اجازت ملے گی۔
- کامن ویلفیئر سہولیات کے لیے فراہمی- او ایس ایچ اینڈ ڈبلیو سی کوڈ میں موجود دفعات- ایک ہی علاقے یا پارک (جیسے آئی ٹی ایس ای زیڈایس یا ٹیک پارکس) کو فلاحی سہولیات جیسے کریچ، کینٹین یا آرام کے علاقوں میں اشتراک کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔ یہ دفعات بنیادی ڈھانچے کی نقل اور آپریشنل اخراجات کو کم کرتی ہیں اور قانونی تعمیل کو یقینی بناتی ہیں۔ یہ خاص طور پر بڑے آئی ٹی کیمپس میں کارآمد ہو گا جہاں متعدد کمپنیوں کی رہائش ہے۔
تنازعات کا حل اور ملازمین کا تحفظ
- آسان تنازعات کا حل اور شکایات سے نمٹنے کے کوڈز 20 یا اس سے زیادہ کارکنوں کو ملازمت دینے والے اداروں کے لیے داخلی شکایات کے ازالے کی کمیٹیاں (آئی جی آر سی ایس) قائم کرنے کے لیے فراہم کرتے ہیں جس سے وقت کی پابند مفاہمت اور ثالثی متعارف کروائیں۔ یہ فراہمی قانونی چارہ جوئی کے خطرے کو کم کرے گی اور کام کی جگہ کے تنازعات (مثلاً برطرفی، تنخواہ کے مسائل، ہراساں کرنے کی شکایات) کے فوری، اندرون خانہ حل میں سہولت فراہم کرے گی۔ یہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور پروجیکٹ کی ترسیل یا کلائنٹ کے تعلقات میں رکاوٹوں کو کم کرنے میں بھی مدد کرے گا۔
- رٹرنچڈ ملازمین کے لیے ری اسکلنگ فنڈ- آئی آر کوڈ- 2020 آجروں کو چھانٹی کیے گئے ملازمین کے لیے 15 دن کی اجرت ری اسکلنگ فنڈ میں دینے کا حکم دیتا ہے، جس کے بعد کارکن کو 45 دنوں کے اندر ادائیگی کی جاتی ہے۔ یہ فراہمی کاروباری تنظیم نو یا آٹومیشن کے مراحل کے دوران اخلاقی کمی کو آسان بناتی ہے۔ یہ کارپوریٹ امیج کو بہتر بنائے گا اور عالمی ای ایس جی (ماحولیاتی، سماجی، گورننس) کی توقعات کو پورا کرے گا۔
گگ افرادی قوت اور غیر منظم شعبے کے رابطے
- گِگ اور پلیٹ فارم ورکرز کے لیے سوشل سکیورٹی کوریج- ضابطہ ایگریگیٹرز کے تعاون کے ذریعے گگ اور پلیٹ فارم ورکرز کے لیے فلاحی اسکیموں کی تشکیل کی اجازت دیتا ہے۔ آئی ٹی فرمیں کلاؤڈ، سائبرسکیورٹی اور انالیٹکس پروجیکٹس کے لیے فری لانسرز اور کنٹریکٹ پروفیشنلز کو تیزی سے مشغول کر رہی ہیں۔ یہ فراہمی ایسی مصروفیات کو باضابطہ بناتی ہے جو فری لانسرز کو سماجی تحفظ فراہم کرتی ہے اور بڑی گگ ورک فورس کے ساتھ کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے ساکھ کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
- غیر منظم کارکنوں کے لئے قومی ڈیٹا بیس- ایس ایس کوڈ- 2020 غیر منظم کارکنوں کی رجسٹریشن اور مہارت کی تفصیلات کے ساتھ ایک قومی ڈجیٹل پلیٹ فارم ( این ڈی یو ڈبلیو) بنانے کے لئے فراہم کرتا ہے۔ آئی ٹی فرمیں غیر بنیادی کاموں (ڈیٹا انٹری، بی پی او سپورٹ وغیرہ) کے لیے ہنر مند امیدواروں کے تصدیق شدہ پول تک طویل ہائرنگ سائیکلوں کے بغیر رسائی حاصل کر سکتی ہیں۔ اس سے شفاف، مؤثر افرادی قوت کی سورسنگ کو فروغ ملے گا اور غیر تصدیق شدہ عارضی خدمات حاصل کرنے والے چینلز سے عدم دلچسپی کو کم کیا جائے گا۔
لیبر اصلاحات آئی ٹی سیکٹر کے کارکنوں کو کس طرح بااختیار بناتی ہیں
لیبر اصلاحات ہندوستان کے تیزی سے پھیلتے ہوئے آئی ٹی سیکٹر اور اس کے کارکنوں کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہیں۔ مضبوط کارکنوں کے تحفظات کے ساتھ موثر ٹیلنٹ مینجمنٹ کو انضمام کر کے یہ اصلاحات پائیدار صنعت کی ترقی کو آگے بڑھاتی ہیں اور عالمی سطح پر ہندوستان کی مسابقتی پوزیشن کو بلند کرتی ہیں۔
ملازمت کا ڈھانچہ اور جاب کی سکیورٹی
- مساوی تنخواہ اور فوائد کے ساتھ فکسڈ ٹرم ایمپلائمنٹ- فکسڈ ٹرم ملازمین وہی اجرت، الاؤنسز، کام کے حالات اور قانونی فوائد ( جس میں تناسب کی بنیاد پر گریچویٹی) کے حقدار ہیں جیسا کہ ایک ہی کام کرنے والے مستقل ملازمین۔ یہ پروویژن پروجیکٹ پر مبنی اسائنمنٹس کے لیے رکھے گئے پیشہ ور افراد کو مکمل روزگار کے فوائد سے لطف اندوز ہونے کے قابل بنائے گا- ای پی ایف ، ای ایس آئی سی ، گریجویٹی، اور-یہاں تک کہ مختصر مدت کے لیے چھٹی بھی۔ مقررہ مدت یا کنٹریکٹ پروجیکٹس پر آئی ٹی ورکرز کو ملازمت کا وقار، سروس کے فوائد کا تسلسل اور استحصالی معاہدوں سے تحفظ حاصل ہوتا ہے۔
- تقرری کے خطوط اور ملازمت کی تحریری شرائط کے ذریعے رسمی کاری - کوڈز فراہم کرتے ہیں کہ ہر ملازم کو ملازمت کی تفصیلات، زمرہ، اجرت اور سماجی تحفظ کے فوائد کی وضاحت کرنے والا ایک تحریری تقرری خط موصول ہونا چاہیے۔ یہ پروویژن متعدد پروجیکٹ مصروفیات میں یا سروس فراہم کرنے والوں کے ذریعہ کام کرنے والے آئی ٹی عملے کے لیے معاہدے کی وضاحت اور ملازمت کا ثبوت فراہم کرے گا۔ یہ تنخواہ، نوٹس کی مدت، یا سروس کے تسلسل پر تنازعات کو بھی روکے گا۔
- رٹرنچڈ ملازمین کے لیے ری اسکلنگ فنڈ- یہ پروویژن ان لوگوں کے لیے ہنر کی تجدید اور روزگار کو یقینی بنائے گا جو آٹومیشن یا تنظیم نو کی وجہ سے بند کیے گئے ہیں۔ یہ فنڈ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مالی مدد اور دوبارہ تربیت کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
اجرت، مساوات اور غیر امتیازی سلوک
- اجرت کی بروقت ادائیگی اور غیر مجاز کٹوتیوں سے تحفظ- کوڈز فراہم کرتے ہیں کہ اجرت اگلے مہینے کے سات دنوں کے اندر ادا کی جانی چاہیے (ماہانہ ملازمین کے لیے) اور قانونی طور پر جائز ہونے کے علاوہ کوئی کٹوتی نہیں کی جا سکتی ہے۔، اجرت کی حد سے قطع نظر تحفظ اب تمام ملازمین پر لاگو ہوتا ہے ۔ یہ دفعات بروقت تنخواہ کے کریڈٹ اور کٹوتیوں میں شفافیت کو یقینی بنائیں گی(مثلاً، ٹیکس، پروویڈنٹ فنڈ، یا نوٹس تنخواہ)۔ اس سے خاص طور پر نچلے درجے کے بی پی او/آئی ٹی عملے اور کنٹریکٹ ورکرز کو فائدہ ہوگا جو اکثر ادائیگیوں میں تاخیر سے متاثر ہوتے ہیں۔
- مساوی معاوضہ اور غیر امتیازی سلوک: ضابطوں کی دفعات ایک جیسے یا اسی طرح کے کام کے لیے بھرتی، اجرت اور ملازمت کے حالات میں صنفی بنیاد پر امتیاز کو ممنوع قرار دیتی ہیں۔ یہ خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت کے ساتھ صنعت میں تنخواہ کی مساوات کو فروغ دیں گے۔ یہ صنفی غیر جانبدار ملازمت اور ترقی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، صنفی تنخواہ کے فرق کو ختم کرتا ہے اور ملازمت کے تمام کرداروں میں شمولیت کو مضبوط کرتا ہے۔
خواتین کی حفاظت، شمولیت اور کام کی لچک
- رات کی شفٹوں سمیت تمام اداروں میں خواتین کے لیے کام کرنے کی اجازت: او ایس ایچ اور ڈبلیو سی کوڈ میں موجود دفعات خواتین کو ہر قسم کے روزگار میں کام کرنے کی اجازت دیتی ہیں، جس میں رات کے اوقات، بشرطیکہ آجر کی جانب سے حفاظت، ٹرانسپورٹ اور آرام کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے۔ اس طرح کی دفعات خواتین کے لیے عالمی تعاون اور ترقیاتی منصوبوں میں مواقع کو بڑھاتی ہیں جو ٹائم زونز میں کام کرتے ہیں۔ حفاظتی اصولوں کے ساتھ مل کر قانونی تحفظ خواتین پیشہ ور افراد کو قیادت اور بین الاقوامی کردار ادا کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
- لچکدار اور دور دراز کام کے انتظامات: ضابطہ حکومتوں کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ مخصوص شعبوں کے لیے لچکدار کام کے اوقات یا گھر سے کام کے انتظامات کو فعال کرنے کے لیے قوانین کو نوٹیفائیڈ کریں۔ یہ پروویژن ہائبرڈ اور ریموٹ ورک کو قانونی بنائے گا- جو اب آئی ٹی روزگار کی ایک وضاحتی خصوصیت ہے۔ یہ باضابطہ شناخت فراہم کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ملازمین دور سے کام کرتے ہوئے بھی سماجی تحفظ، اجرت اور چھٹی کے حقداروں کو برقرار رکھیں گے۔
- فلاحی سہولیات: کامن کریچز اور ریسٹ رومز: او ایس ایچ اور ڈبلیو سی کوڈ- 2020 اداروں میں کریچ، ریسٹ رومز اور کینٹینوں کی فراہمی کا حکم دیتا ہے، جس میں ایک ہی علاقے میں متعدد آجروں کے درمیان مشترکہ سہولیات کے لیے ایک متبادل ہے۔ یہ دفعات آئی ٹی پارکس اور ایس ای زیڈ ایس میں خاندان کے لیے دوستانہ کام کے ماحول کی حوصلہ افزائی کریں گی۔ خواتین ملازمین چائلڈ کیئر سپورٹ، کام کی روٹین میں توازن اور کریئر برقرار رکھنے سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔
سوشل سکیورٹی، پورٹیبلٹی اور گگ ورک فورس پروٹیکشن
- تمام ورکرز کے لیے سوشل سکیورٹی کوریج ( جس میں گگ/پلیٹ فارم ورکرز): سماجی تحفظ کے ضابطہ- 2020 میں ای پی ایف ، ای ایس آئی سی C، گری چویٹی اور زچگی کے فوائد کو عالمی سطح پر بڑھانے کی دفعات ہیں۔ یہ ڈجیٹل سروسز میں مصروف گگ اور پلیٹ فارم ورکرز کے لیے فلاحی اسکیمیں متعارف کراتا ہے۔ یہ پروویژن فری لانسرز، آئی ٹی کنسلٹنٹس اور ریموٹ ڈیولپرز کے روایتی کل وقتی کرداروں سے آگے تحفظ کو بڑھا دے گا۔ خاص طور پر یہ ٹیک میں بڑھتی ہوئی ڈجیٹل گگ ورک فورس کے لیے مالی تحفظ اور شمولیت کو یقینی بناتا ہے۔
- یونیورسل اکاؤنٹ نمبرز (یو اے این) اور آدھار لنکیج کے ذریعے فوائد کی نقل پذیری: ایس ایس کوڈز ایک مرکزی ڈیٹا بیس اور آدھار سے منسلک یو اے این قائم کرنے کے لیے فراہم کرتا ہے تاکہ آجروں اور ریاستوں میں پی ایف ، ای ایس آئی سی اور دیگر فوائد کی پورٹیبلٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ پروویژن ملازمتوں کو تبدیل کرنے یا شہروں کے درمیان منتقل ہونے والے پیشہ ور افراد کے لیے سماجی تحفظ کے فوائد کی بغیر کسی رکاوٹ کے منتقلی میں سہولت فراہم کرے گا- یہ آئی ٹی کریئر میں ایک عام خصوصیت ہے اوریہ سروس ریکارڈ کے تسلسل کو یقینی بناتا ہے اور تعمیل کو آسان بناتا ہے۔
- پورٹیبلٹی اور پین-انڈیا ای ایس آئی سی کوریج: ایس ایس کوڈ کی یہ فراہمی ای ایس آئی سی کوریج کو پورے ہندوستان تک توسیع دیتی ہے، طبی اور انشورنس فوائد کی پورٹیبلٹی کے ساتھ ‘ نوٹیفائیڈ علاقے’ کی پابندی کو ہٹاتی ہے۔ یہ ہندوستان میں کہیں بھی طبی سہولیات تک رسائی کو یقینی بنائے گا- موبائل ٹیک پیشہ ور افراد، دور دراز کے کارکنوں اور نقل مکانی کرنے والے ملازمین کے لیے مفید ہے۔
صحت، حفاظت اور کام کی جگہ کی فلاح و بہبود
- سالانہ ہیلتھ چیک اپ اور کام کی جگہ کے حفاظتی معیارات: او ایس ایچ اور ڈبلیو سی کوڈ- 2020 یہ التزام فراہم کرتا ہے کہ ہر ملازم مفت سالانہ ہیلتھ چیک اپ کا حقدار ہے۔ آجروں کو محفوظ، صحت مند اور ایرگونومک کام کی جگہوں کو یقینی بنانا چاہیے۔ اس طرح کی دفعات ملازمین کو پیشہ ورانہ صحت کے مسائل جیسے آنکھوں کے مسائل، کمر میں درد، یا ڈیسک پر مبنی کام میں عام طور پر تناؤ سے متعلقہ بیماریوں سے بچائے گی، باقاعدگی سے ہیلتھ اسکریننگ اور حفاظتی آڈٹ فلاح و بہبود اور پیداواری صلاحیت کو فروغ دیتے ہیں۔
- ملازمین کے معاوضے کے تحت سفر کے حادثات کی شمولیت: اس شق کے مطابق کام کی جگہ پر یا وہاں سے سفر کے دوران پیش آنے والے حادثات کو ملازمت کے دوران اور اس کے دوران پیش آنے والے تصور کیا جاتا ہے۔ یہ ان ٹیک ملازمین کے لیے انشورنس کوریج اور معاوضے کی سہولت فراہم کرے گا جو لمبی دوری کا سفر کرتے ہیں یا کلائنٹ سائٹس کا سفر کرتے ہیں۔
ہنر اور کریئر کو ترقی و فروغ
- ہنر کی پہچان اور قومی مہارت کی اہلیت کے فریم ورک ( این ایس کیو ایف): اجرت پر ضابطہ کی یہ شق این ایس کیو ایف کے تحت تصدیق شدہ مہارت کی سطح کی بنیاد پر اجرت کے تعین کی اجازت دیتی ہے۔ اس طرح کی فراہمی انعامی سرٹیفیکیشن اور اعلی تنخواہ اور کریئر کی ترقی کے ساتھ مہارت کی ترقی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گی ۔ یہ نئی ٹیکنالوجیز میں مسلسل اپ ا سکلنگ کی حوصلہ افزائی بھی کرے گا۔
شکایات کا ازالہ اور تنازعات کا حل
شکایات کے ازالے اور تنازعات کے حل کی کمیٹیاں: آئی آر کوڈ کا یہ التزام کام کی جگہ کے مسائل جیسے کہ امتیازی سلوک، ایذا رسانی یا اجرت کے تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک منظم، وقت کا پابند نظام - اندرونی اور مؤثر طریقے سے انتقامی کارروائی کے خوف کے بغیر بنائے گی ۔
خلاصہ
نئے لیبر کوڈز ہندوستان کے لیبر فریم ورک میں ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں، جو لچک، تحفظ اور جدیدیت کا متوازن امتزاج پیش کرتے ہیں۔ آئی ٹی سیکٹر کے لیے جو ہندوستان کی سب سے زیادہ متحرک اور عالمی سطح پر مسابقتی صنعتوں میں سے ایک ہے۔ یہ اصلاحات آجر کی صلاحیتوں اور ملازمین کی فلاح و بہبود دونوں کو مضبوط کرتی ہیں۔ تعمیل کو آسان بنا کر اور کام کے متنوع انتظامات کو باضابطہ بنا کر، سماجی تحفظ کو وسعت دے کر اور کام کی جگہ کی حفاظت کو بڑھا کر- کوڈز ایک فعال ماحولیاتی نظام تشکیل دیتے ہیں جو جدت، پیداواریت، اور جامع ترقی کی حمایت کرتا ہے۔
Click here for pdf file.
*******
ش ح- ظ ا – ن ع
UR- No. 2183
(रिलीज़ आईडी: 2197589)
आगंतुक पटल : 5