صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے وگیان بھون میں عالمی یوم ایڈز 2025 کی تقریب کا افتتاح کیا
بھارت نہ صرف اپنے لوگوں کا تحفظ کر رہا ہے بلکہ ایڈز کنٹرول میں پوری دنیا کی مدد بھی کر رہا ہے: جناب نڈا
بھارت میں ایچ آئی وی کے نئے انفیکشنز اور ایڈز سے متعلق اموات میں نمایاں کمی درج کی گئی ہے، جو عالمی اوسط سے بھی بہتر ہے: جناب نڈا
حکومت نےحقوق پر مبنی، ہمہ گیر اور بدنامی سے پاک ایچ آئی وی ردِ عمل کے عزم کا اعادہ کیا
جناب نڈا نے نئی ملٹی میڈیا مہمات اور قومی ایچ آئی وی پروگرام کے اہم رپورٹس کا اجرا کیا
بھارت نے جانچ، علاج اور وائرل لوڈ کوکم کرنے کے فروغ کے ساتھ 95-95-95 اہداف کی جانب پیش رفت تیز کیا ہے
प्रविष्टि तिथि:
01 DEC 2025 7:25PM by PIB Delhi
عالمی یوم ایڈز کے موقع پر، صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج یہاںوگیان بھون میں عالمی یوم ایڈز 2025 کے قومی پروگرام کا افتتاح کیا اور ایڈز کو ایک عوامی صحت کے خطرے کے طور پر ختم کرنے سے متعلق پیش رفت میں تیزی لانے کے لیے بھارت کے عزم کودہرا دیا۔

اپنے کلیدی خطاب میں،مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ یہ دن ہمارے عزم کی تجدید، ماضی کے اسباق پر غور اور حال و مستقبل کے لیے مؤثر حکمتِ عملی اپنانے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے نیشنل ایڈز اور ایس ٹی ڈی کنٹرول پروگرام کے تحت بھارت کی مسلسل پیش رفت کو اجاگر کیا اور حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ ایچ آئی وی کا ردِ عمل حقوق پر مبنی، بدنامی سے پاک اور ہمہ گیر ہونا چاہیے۔وزیرموصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ این اے سی پی-وی کے تحت روک تھام، ٹیسٹنگ اور علاج کی خدمات تک رسائی میں مسلسل توسیع ہو رہی ہے، جو پروگرام کے اہم شعبوں میں مضبوط اور مسلسل پیش رفت کا مظہر ہے۔

جناب نڈا نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کا ایچ آئی وی اور ایس ٹی ڈی پروگرام مسلسل مضبوط نتائج فراہم کر رہا ہے، جس کا ثبوت نئے انفیکشنز اور اموات میں نمایاں کمی اور ضروری خدمات تک توسیع شدہ رسائی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ 2010 سے 2024 کے درمیان نئے ایچ آئی وی انفیکشنز میں 48.7 فیصد، ایڈز سے متعلق اموات میں 81.4 فیصد، اور ماں سے بچے کو وائرس منتقل ہونے میں 74.6 فیصد کمی واقع ہوئی۔ ٹیسٹنگ کوریج21-2020 کے 4.13 کروڑ سے بڑھ کر 25-2024 میں 6.62 کروڑ تک پہنچ گئی، جبکہ علاج حاصل کرنے والے افراد کی تعداد 14.94 لاکھ سے بڑھ کر 18.60 لاکھ ہو گئی۔ وائرل لوڈ ٹیسٹنگ میں بھی نمایاں اضافہ ہوا اور یہ8.90 لاکھ سے بڑھ کر 15.98 لاکھ ٹیسٹ تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں اسی مدت کے دوران عالمی اوسط سے کہیں زیادہ ہیں اور مضبوط سیاسی عزم، مسلسل ملکی سرمایہ کاری، شواہد پر مبنی پروگرام حکمتِ عملی اور مسلسل کمیونٹی شمولیت کا مظہر ہیں۔
بھارت کی تازہ ترین پیش رفت کے اشاریے شیئر کرتے ہوئے، جناب نڈا نے واضح کیا کہ ملک نے نئے ایچ آئی وی انفیکشنز میں 35 فیصد کمی حاصل کی ہے (عالمی سطح پر یہ کمی 32 فیصد ہے)، جبکہ ایچ آئی وی سے متعلق اموات میں 69 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جو عالمی سطح پر 37 فیصد سے کہیں زیادہ کم ہے۔ ایچ آئی وی کی حیثیت سے آگاہی 85 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جبکہ قومی ہدف 95فیصد ہے۔ علاج کی کوریج اب 88فیصد ہے اور وائرل لوڈ میں کمی غیر معمولی طور پر 97فیصد پر برقرار ہے۔ بھارتی فارما انڈسٹری کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے، جناب نڈا نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر ایڈز کے خلاف جنگ میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے اور پوری انسانیت کے تئیں اپنی ذمہ داری نبھا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نہ صرف اپنے لوگوں کا تحفظ کرتا ہے بلکہ پوری دنیا کو کم قیمت اور معیاری ادویات فراہم کر کے ایڈز کنٹرول میں مدد بھی دیتا ہے۔
مرکزی وزیرصحت نے ملک بھر میں ایچ آئی وی خدمات کو مضبوط بنانے میں مسلسل کوششوں اور واقفیت پراین اے سی او اور تمام ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹیز کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک کے ہر ضلع کی ہر سب ڈویژن میں اے آر ٹی مراکز تک رسائی موجود ہے، جو علاج کی بہتر سہولت، ابتدائی علاج کے آغاز اور نگہداشت کی تسلسل کو یقینی بناتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت 2030 تک عالمی 95-95-95 اہداف حاصل کرنے کی راہ پر مضبوطی سے گامزن ہے۔ کو- انفیکشنز پر بات کرتے ہوئے وزیرِ صحت نے اس بات کو نمایاں کیا کہ ایک بڑی تعداد میں ٹی بی کے مریض ایچ آئی وی کے ساتھ بھی زندگی گزار رہے ہیں، اور یہ کہ عدم تعمیل-جیسے اے آر ٹی گولیوں کا باقاعدگی سے استعمال نہ کرنا یا اے آر ٹی مراکز نہ جانا،ابھی بھی ایک بڑا چیلنج ہے، جس کے لیے مزید مؤثر مشاورت، فالو اَپ اور کمیونٹی معاونت کی ضرورت ہے۔
جناب نڈا نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ رفتار کے ساتھ، بھارت 2030 کے اہداف حاصل کرنے کے قریب ہے، لیکن مزید لوگوں تک آگاہی پہنچانا اور کمیونٹی کی شرکت میں اضافہ ضروری ہے۔ انہوں نے ایچ آئی وی/ایڈز (روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ، 2014 پر روشنی ڈالی، جو 2017 میں نافذ کیا گیا اور جو ایچ آئی وی کے ساتھ زندگی گزارنے والے افراد کے لیے قانونی تحفظ، امتیاز سے پاک ماحول اور ان کے حقوق اور وقار کو مضبوط بناتا ہے۔
تقریب کے حصے کے طور پر، وزیرموصوف نے تین موضوعات: نوجوانوں میں آگاہی، ایچ آئی وی اور سفلس کی عمودی منتقلی کا خاتمہ اور بدنامی اور امتیاز کا خاتمہ پر مبنی ایک قومی ملٹی میڈیا مہم کا آغاز کیا۔انہوں نے اہم پروگرام دستاویزات بھی جاری کیں جن میں سنکلک کا ساتواں ایڈیشن، انڈیا ایچ آئی وی ایسٹی میٹس 2025، ریسرچ کمپینڈیم اور ’بریک فری‘نامی آئی ٹی پر مبنی ورچوئل پلیٹ فارم شامل ہیں، جو خفیہ رسک اسیسمنٹ، ٹیسٹنگ لنکیج اور نوجوانوں کے لیے دوستانہ معلومات فراہم کرتا ہے، جن میں روک تھام، علاج اور نگہداشت کی خدمات شامل ہیں۔
انہوں نے مجموعہ کے ساتویں ایڈیشن، بھارت ایچ آئی وی تخمینہ 2025، تحقیقی مجموعہ اور ایک آئی ٹی پر مبنی ورچوئل پلیٹ فارم ‘بریک فری’ (https://breakfreeindia.org/)سمیت اہم پروگرام دستاویزات جاری کئے، جو نوجوانوں کے لیے خفیہ خطرے کے جائزے، ٹیسٹنگ کے لنکس، اور روک تھام، علاج اور دیکھ بھال کی خدمات کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں۔ اس پروگرام میں ایک نمائش زون بھی تھا، جس میں ڈیجیٹل حل، کمیونٹی کے قیادت والے ماڈلز اور نوجوانوں پر مرکوز پلیٹ فارمز کو دکھانے والے انٹرایکٹو اسٹال شامل تھے، جن میں ناگالینڈ کے سٹی بارن یوتھ اسپیس اور ممبئی کے فاسٹ ٹریک سٹی ماڈل جیسی جدید پہلیں بھی شامل تھیں۔


انہوں نے تین ممتاز سینئر تکنیکی ماہرین کو قومی ایڈز کنٹرول پروگرام میں ان کی نمایاں خدمات اور دیرینہ تعاون پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے ایچ آئی وی کے ساتھ زندگی گزارنے والے دو افراد کو بھی اعزاز سے نوازا، جنہوں نے اپنی ذاتی داستانیں شیئر کیں اور اس بات کو اُجاگر کیا کہ بیماری کے خلاف جدوجہد میں انہوں نے کس قدر نمایاں پیش رفت کی ہے۔ان کی کہانیوں نے علاج تک رسائی، مدد اور آگاہی کے اس اہم کردار کو اجاگر کیا جو ان کی مضبوطی اور ان کوبااختیاربنانے میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ،صحت کی مرکزی سیکرٹری محترمہ پُنیا سلیلہ سریواستو نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کا ایچ آئی وی کے خلاف ردِ عمل ’’ایک معمولی سے آغاز کے طور پر شروع ہوا تھا، جو اب ملک کے سب سے جامع اور مؤثر عوامی صحت کے پروگراموں میں سے ایک بن چکا ہے،یہ ہماری اجتماعی وابستگی اور عزم کا دیرپا ثبوت ہے۔‘‘انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ ایڈز کے خلاف بھارت کی جدوجہد دیگر قومی صحت کے اقدامات کے لیے بھی اہم ہے، جن میں جاری انٹینسفائیڈ ٹی بی مُکت بھارت ابھیان بھی شامل ہے۔

صحت خدمات کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سنیتا شرما،محترمہ وِی ہیکلی جھیمومی اور صحت و خاندانی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری اور نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (این اے سی او) نے ترقیاتی ایجنسیوں، کمیونٹی تنظیموں، نوجوانوں کے نیٹ ورکس اور فرنٹ لائن پروگرام ٹیموں کے نمائندوں کے ساتھ اس پروگرام میں شرکت کی ۔
تقریب کا اختتام اجتماعی ذمہ داری کے ایک نئے عہد کے ساتھ ہوا، تاکہ ہر شخص چاہے اس کی شناخت، جنس، جغرافیہ یا حالات کچھ بھی ہوں،کو بدنامی سے پاک، خفیہ اور اعلیٰ معیار کی ایچ آئی وی خدمات تک رسائی حاصل ہو سکے۔ ڈیجیٹل جدّت اور نوجوان قیادت کو مرکز میں رکھتے ہوئے، بھارت ایک ایسے مستقبل کو مضبوط بنا رہا ہے جہاں ایچ آئی وی خدمات زیادہ قابلِ رسائی، بدنامی سے پاک اور انسان مرکوز ہوں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ع ح۔ن م۔
U-2175
(रिलीज़ आईडी: 2197433)
आगंतुक पटल : 6