وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حیدرآباد میں اسکائی روٹ کے انفینٹی کیمپس کا افتتاح کیا
وزیر اعظم نے اسکائی روٹ کے پہلے آربیٹل راکٹ وکرم-1 کی نقاب کشائی کی ، جس میں سیٹلائٹ کو مدار میں بھیجنے کی صلاحیت ہے
ہماری نوجوان قوت اپنی اختراع ، خطرہ مول لینے کی صلاحیت اور صنعت کاری کے ساتھ نئی بلندیاں طے کر رہی ہے: وزیر اعظم
اسرو نے کئی دہائیوں تک ہندوستان کے خلائی سفر کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے ، اپنی ساکھ ، صلاحیت اور قدر کے ذریعے ، ہندوستان نے عالمی خلائی منظر نامے میں ایک الگ شناخت قائم کی ہے: وزیر اعظم
صرف پچھلے چھ سے سات سالوں میں ، ہندوستان نے اپنے خلائی شعبے کو ایک کھلے ، تعاون پر مبنی اور اختراع پر مبنی ماحولیاتی نظام میں تبدیل کر دیا ہے: وزیر اعظم
جب حکومت نے خلائی شعبے کو کھولا تو ہمارے نوجوان اور خاص طور پر جین زی اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے آگے آئے: وزیر اعظم
ہندوستان کے پاس خلائی شعبے میں ایسی صلاحیتیں ہیں جو دنیا کے چند ممالک کے پاس ہیں: وزیر اعظم
چاہے وہ فن ٹیک ہو ، ایگری ٹیک ہو ، ہیلتھ ٹیک ہو ، کلائمیٹ ٹیک ہو ، یا ڈیفنس ٹیک ہو ، ہندوستان کے نوجوان ، خاص طور پر ہمارے جین زی ، ہر شعبے میں نئے حل فراہم کر رہے ہیں: وزیر اعظم
Posted On:
27 NOV 2025 12:30PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حیدرآباد ، تلنگانہ میں اسکائی روٹ کے انفینٹی کیمپس کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک خلائی شعبے میں ایک بے مثال موقع کا مشاہدہ کر رہا ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کا خلائی ماحولیاتی نظام نجی شعبے کی پرواز کے ساتھ ایک بڑی چھلانگ لگا رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسکائی روٹ کا انفینٹی کیمپس ہندوستان کی نئی سوچ ، اختراع اور نوجوانوں کی طاقت کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نےمزید کہا کہ ملک کے نوجوانوں کی اختراع ، خطرہ مول لینے کی صلاحیت اور صنعت کاری نئی بلندیوں پر پہنچ رہی ہے ۔ جناب مودی نے کہا کہ آج کا پروگرام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مسقبل میں ہندوستان کس طرح عالمی سیٹلائٹ لانچ ایکو سسٹم میں ایک لیڈر کے طور پر ابھرے گا ۔ انہوں نے جناب پون کمار چندنا اور جناب ناگا بھرت ڈاکا کو نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں نوجوان صنعت کار ملک بھر کے بے شمار نوجوان خلائی صنعت کاروں کے لیے ایک مثال ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ دونوں خود پر بھروسہ کرتے تھے ، خطرہ مول لینے سے نہیں ہچکچاتے تھے ، اور اس کے نتیجے میں آج پورا ملک ان کی کامیابی کا مشاہدہ کر رہا ہے ، اور ملک ان پر فخر محسوس کر رہا ہے ۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان کا خلائی سفر محدود وسائل کے ساتھ شروع ہوا ،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے عزائم کبھی محدود نہیں تھے ۔جناب مودی نے کہا کہ سائیکل پر راکٹ کے پرزے لے جانے سے لے کر دنیا کی سب سے قابل اعتماد لانچ گاڑیاں تیار کرنے تک ، ہندوستان نے ثابت کیا ہے کہ خوابوں کی بلندی کا تعین وسائل سے نہیں بلکہ عزم سے ہوتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا ، "اسرو نے کئی دہائیوں سے ہندوستان کے خلائی سفر کو نئے پنکھ دیے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ساکھ ، صلاحیت اور قدر نے اس شعبے میں ہندوستان کی الگ شناخت قائم کی ہے ۔
بدلتے وقت میں خلائی شعبے کی توسیع کاذکر کرتےہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ مواصلات ، زراعت ، سمندری نگرانی ، شہری منصوبہ بندی ، موسم کی پیش گوئی اور قومی سلامتی کی بنیاد بن چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے خلائی شعبے میں تاریخی اصلاحات کی گئیں ، حکومت نے اسے نجی اختراع کے لیے کھول دیا اور ایک نئی خلائی پالیسی تیار کی ۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ اسٹارٹ اپس اور صنعت کو اختراع کے ساتھ جوڑنے کی کوششیں کی گئیں ، اور اسٹارٹ اپس کو اسرو کی سہولیات اور ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے ان-اسپیس قائم کیا گیا ۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ آج کا پروگرام اس تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ "صرف پچھلے چھ سے سات سالوں میں ، ہندوستان نے اپنے خلائی شعبے کو ایک کھلے ، تعاون پر مبنی اور اختراع پر مبنی ماحولیاتی نظام میں تبدیل کر دیا ہے" ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان کے نوجوان ہمیشہ قومی مفاد کو سب سے اوپر رکھتے ہیں اور ہر موقع کا بہترین استعمال کرتے ہیں ، جناب مودی نے کہا کہ جب حکومت نے خلائی شعبے کو کھولا تو ملک کے نوجوان ، خاص طور پر جین زی نسل ، اس کا پورا فائدہ اٹھانے کے لیے آگے آئے ۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئےکہ آج 300 سے زیادہ خلائی اسٹارٹ اپ ہندوستان کے خلائی مستقبل کے لئے نئےامکانات پیدا کررہے ہیں ،انہوں نے نوٹ کیا کہ ان میں سے زیادہ تر اسٹارٹ اپ چھوٹے ٹیموں کے ساتھ شروع ہوئے-کبھی دو افراد ، کبھی پانچ ، کبھی کرائے کے چھوٹے کمرے میں-محدود وسائل کے ساتھ لیکن نئی بلندیوں تک پہنچنے کے عزم کے ساتھ ۔ "اس جذبے نے ہندوستان میں نجی خلائی انقلاب کو جنم دیا ہے"۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جین زی انجینئرز ، ڈیزائنرز ، کوڈرز ، اور سائنس دان نئی ٹیکنالوجیز تیار کر رہے ہیں ، چاہے وہ پروپلشن سسٹم ، کمپوزٹ میٹریل ، راکٹ اسٹیج ، یا سیٹلائٹ پلیٹ فارم میں ہوں ، اور اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے نوجوان ان شعبوں میں کام کر رہے ہیں جن کا چند سال پہلے تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی نجی خلائی صلاحیت پوری دنیا میں ایک الگ شناخت قائم کر رہی ہے اور آج عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ہندوستان کا خلائی شعبہ ایک پرکشش مقام بنتا جا رہا ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا بھر میں چھوٹے سیٹلائٹس کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے اور نوٹ کیا کہ لانچ فریکوئنسی بھی بڑھ رہی ہے ، جناب مودی نے کہا کہ نئی کمپنیاں سیٹلائٹ خدمات فراہم کرنے کے لیے میدان میں داخل ہو رہی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ خلا نے اب خود کو ایک اسٹریٹجک اثاثہ کے طور پر قائم کر لیا ہے ۔ اس کاذکر کرتے ہوئے کہ آنے والے سالوں میں عالمی خلائی معیشت کئی گنا بڑھنے والی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ یہ ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے ایک بہت اہم موقع کی نمائندگی کرتا ہے ۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہندوستان کے پاس خلائی شعبے کی صلاحیتیں ہیں جو دنیا کے صرف چند ممالک کے پاس ہیں ، ماہر انجینئروں کی موجودگی ، ایک اعلی معیار کا مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم ، عالمی معیار کے لانچ سائٹس ، اور ایک ایسی ذہنیت جو جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے"۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی خلائی صلاحیت لاگت سے موثر اور قابل اعتماد دونوں ہے ، یہی وجہ ہے کہ دنیا کوبھارت سے بہت زیادہ توقعات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی کمپنیاں ہندوستان میں سیٹلائٹ تیار کرنا ، ہندوستان سے لانچ خدمات حاصل کرنا اور ہندوستان کے ساتھ ٹیکنالوجی شراکت داری حاصل کرنا چاہتی ہیں ، اور اس لیے انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کو اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خلائی شعبے میں جو تبدیلیاں دیکھی جا رہی ہیں وہ ہندوستان میں ہونے والے وسیع تر اسٹارٹ اپ انقلاب کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پچھلی دہائی کے دوران فن ٹیک ، ایگری ٹیک ، ہیلتھ ٹیک ، کلائمیٹ ٹیک ، ایڈیو ٹیک اور ڈیفنس ٹیک جیسے متنوع شعبوں میں اسٹارٹ اپس کی ایک نئی لہر ابھری ہے ، جس میں ہندوستان کے نوجوان ، خاص طور پر جین زی نسل ، ہر شعبے میں اختراعی حل فراہم کر رہے ہیں ۔ ہندوستان کی جین زی نسل کی تعریف کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی تخلیقی صلاحیتوں ، مثبت ذہنیت اور صلاحیت سازی کی صلاحیتیں دنیا کی جین زی نسل کے لیے تحریک کا ذریعہ بن سکتی ہیں ۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بن گیا ہے اور کہا کہ ایک وقت تھا جب اسٹارٹ اپ چند بڑے شہروں تک محدود تھے ، لیکن آج وہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں سے بھی ابھر رہے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں اب 1.5 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ اسٹارٹ اپس ہیں ، جن میں سے کئی نے یونیکورن کا درجہ حاصل کر لیا ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان اب ایپس اور خدمات تک محدود نہیں ہے اور اب ڈیپ ٹیک ، مینوفیکچرنگ اور ہارڈ ویئر انوویشن کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ، وزیر اعظم نے جین زی نسل کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے سیمی کنڈکٹر کے شعبے کو ایک مثال کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ذریعے اٹھائے گئے تاریخی اقدامات ہندوستان کے ٹیک مستقبل کی بنیاد کو مضبوط کر رہے ہیں ۔ جناب مودی نے مزید زور دے کر کہا کہ سیمی کنڈکٹر فبریکیشن یونٹس ، چپ مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن ہب ملک بھر میں ترقی کر رہے ہیں ، اور اس بات پر زور دیا کہ چپس سے لے کر سسٹمز تک ، ہندوستان ایک مضبوط الیکٹرانکس ویلیو چین بنا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف خود کفالت کے عزم کا حصہ ہے بلکہ ہندوستان کو عالمی سپلائی چین کا ایک مضبوط اور قابل اعتماد ستون بھی بنائے گا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اصلاحات کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ جس طرح خلائی اختراع کو نجی شعبے کے لیے کھولا گیا تھا ، اسی طرح ہندوستان اب جوہری شعبے کو بھی کھولنے کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس شعبے میں نجی شعبے کے لیے ایک مضبوط کردار ادا کیا جا رہا ہے ، جس سے چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹروں ، جدید ری ایکٹروں اور جوہری اختراعات میں مواقع پیدا ہوں ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس اصلاح سے ہندوستان کی توانائی کی سلامتی اور تکنیکی قیادت کو نئی طاقت ملے گی ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مستقبل آج کی جا رہی تحقیق پر بہت زیادہ منحصر ہوگا ، وزیر اعظم نےکہاکہ حکومت نوجوانوں کو تحقیق میں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہے ۔ انہوں نے جدید تحقیق کی حمایت کے لیے نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے قیام پر روشنی ڈالی اور کہا کہ "ون نیشن ، ون سبسکرپشن" پہل نے تمام طلبا کے لیے بین الاقوامی جرائد تک رسائی کو آسان بنا دیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک لاکھ کروڑ روپے کا ریسرچ ، ڈیولپمنٹ اور انوویشن فنڈ ملک بھر کے نوجوانوں کو اہم تعاون فراہم کرے گا ۔ جناب مودی نے کہا کہ طلباء میں تحقیق اور اختراع کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے 10,000 سے زیادہ اٹل ٹنکرنگ لیبز پہلے ہی قائم کی جا چکی ہیں ، اور مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں 50,000 نئی لیبز قائم کرنے کا کام جاری ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ کوششیں ہندوستان میں نئی اختراعات کی بنیاد رکھ رہی ہیں اور اعلان کیا کہ آنے والا دور ہندوستان ، اس کے نوجوانوں اور اس کی اختراعات کا ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ چند ماہ قبل ، یوم خلاء کے موقع پر ، انہوں نے ہندوستان کی خلائی امنگوں کے بارے میں بات کی تھی اور اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اگلے پانچ سالوں میں ہندوستان اپنی لانچ کی صلاحیت کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا اور خلائی شعبے میں پانچ نئے یونیکورن بنائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسکائی روٹ ٹیم کی پیش رفت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہندوستان اپنے طے کردہ ہر ہدف کو حاصل کرے گا ۔
وزیر اعظم نے ہر نوجوان ، ہر اسٹارٹ اپ ، سائنسدان ، انجینئر اور کاروباری کو یقین دلایا کہ حکومت ہر قدم پر ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے ۔ انہوں نے ایک بار پھر پوری اسکائی روٹ ٹیم کو مبارکباد دی اور ان تمام لوگوں کو نیک خواہشات پیش کیں جو ہندوستان کے خلائی سفر کو نئی رفتار دے رہے ہیں ۔ خواہ وہ زمین پر ہو یا خلا ،انہوں نے 21 ویں صدی کو ہندوستان کی صدی بنانے کی اپیل کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی ۔
مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی اس تقریب میں دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے ۔
پس منظر
ہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپ اسکائی روٹ کا انفینٹی کیمپس ، ایک جدید ترین یونٹ ہے جس میں تقریبا 200,000 مربع فٹ کام کی جگہ ہے جس میں متعدد لانچ گاڑیوں کو ڈیزائن کرنے ، تیار کرنے ، مربوط کرنے اور جانچ کرنے کی گنجائش ہے ، جس میں ہر ماہ مدار میں چھوڑے جانےوالےایک راکٹ بنانے کی صلاحیت موجودہے ۔
اسکائی روٹ ہندوستان کی معروف نجی خلائی کمپنی ہے ، جس کی بنیاد پون چندنا اور بھرت ڈاکا نے رکھی تھی ، دونوں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سابق طالب علم اور اسرو کے سابق سائنسدان رہ چکے ہیں اور اب انہوں نے کاروبارکے شعبے میں قدم رکھا ہے ۔ نومبر 2022 میں اسکائی روٹ نےمدار میں چھوڑاجانےوالا اپنا ذیلی راکٹ وکرم-ایس لانچ کیا ، جو خلا میں راکٹ لانچ کرنے والی پہلی ہندوستانی نجی کمپنی بن گئی ۔
نجی خلائی کاروباری اداروں کا تیزی سے عروج گزشتہ چند سالوں میں حکومت کی طرف سے کی گئی تبدیلی لانے والی اصلاحات کی کامیابی کا ثبوت ہے ، جس سے ہندوستان کی قیادت کو ایک پراعتماد اور قابل عالمی خلائی طاقت کے طور پر تقویت ملی ہے ۔
*****
UR-1910
(ش ح۔ع و۔ ف ر )
(Release ID: 2195331)
Visitor Counter : 10