مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
شہری ترقیات کے وزراء کی دوسری علاقائی میٹنگ آج حیدرآباد میں منعقد ہوئی
شہر، وکست بھارت کے آئینہ دار ہیں: جناب منوہر لال
مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے وزراء اور سینئر عہدیداروں کو 100فیصد تدارک کے لئے کوڑے دان کے استعمال کی ترغیب دی
Posted On:
18 NOV 2025 6:46PM by PIB Delhi
شہری ترقیات کے وزراء کی دوسری علاقائی میٹنگ 18 نومبر 2025 کو حیدرآباد میں ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
مورخہ 17جولائی 2025 کو نئی دہلی میں شہری ترقی کے وزراء کی قومی سطح کی میٹنگ نے علاقائی سطح پر اس مشاورت کی بنیاد رکھی۔ 30 اکتوبر 25 کو بنگلورو میں منعقد ہونے والی پہلی علاقائی میٹنگ کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے کے لیے شہری ترقی کے کلیدی مسائل، چیلنجوں اور مواقع پر بات چیت ہوئی۔

اس میٹنگ میں جناب انمولا ریونت ریڈی، عزت مآب چیف منسٹر، تلنگانہ کے میونسپل ایڈمنسٹریشن اور شہری ترقیات کے انچارج وزیر، جناب ڈی سریدھر بابو، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، الیکٹرانکس اور مواصلات، صنعت و تجارت، اور قانون سازی کے امور، تلنگانہ، جناب کنوبھائی دیسائی، گجرات کے وزیر جناب ڈاکٹر نانبیورے، جناب ڈاکٹر نانبیورے، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے شرکت کی۔ آندھرا پردیش کے میونسپل ایڈمنسٹریشن اور شہری ترقی کے وزیر، متعلقہ ریاستی حکومتوں اور جنابک مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران کے ساتھ۔ اجلاس میں شہری امور کی وزارت ہاؤسنگ کے سیکرٹری سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
افتتاحی علاقائی اجلاس کی میزبانی وزارت برائے ہاؤسنگ اور شہری امور، حکومت ہند نے شہری ترقی کے محکمہ، حکومت تلنگانہ کے تعاون سے کی تھی۔ میٹنگ میں شہری ترقیات کے وزراء اور سینئر سطح کے افسران بشمول جنوب مغربی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی آندھرا پردیش، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، گوا، گجرات، مہاراشٹرا اور تلنگانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹریز، پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریوں کو اکٹھا کیا گیا۔
افتتاحی کلمات میں، عزت مآب مرکزی وزیر نے کہا کہ ’شہر وکست بھارت کے آئینہ ہوتے ہیں۔ یہ بات چیت دو متوازی سیشنوں میں ہوئی - پہلا دھیان تلنگانہ رائزنگ 2047 ویژن پر تھا جس میں حیدرآباد کی شہری ترجیحات کی نمائش کی گئی تھی، اور دوسرا حصہ لینے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مرکزی اسکیموں اور مداخلتوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا تھا۔ عزت مآب مرکزی وزیر نے مختلف مرکزی مشنوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
اٹل مشن فار ریجووینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن (اے ایم آر یو ٹی) کے تحت، پانی کی سپلائی سیچوریشن کی صورتحال، ٹریٹڈ پانی کے لیے دوبارہ استعمال کے منصوبے، بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی، اور پانی کی حفاظت کے لیے آبی جسم کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امرت 2.0 کے تحت، گجرات، تلنگانہ اور گوا کی ریاستی حکومتوں نے بتایا کہ ان کے شہر اگلے تین سالوں میں 100 فیصد پانی کی فراہمی کا کوریج حاصل کر لیں گے، جب کہ مہاراشٹر اور دمن کے شہر 90 فیصد سے زیادہ کوریج تک پہنچ جائیں گے۔
صاف شدہ پانی کے دوبارہ استعمال کے اہداف پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مہاراشٹر کا مقصد امرت 2.0 کے تحت 3,000 ایم ایل ڈی کو ری سائیکل کرنے کا ہے، اور گجرات کا 2030 تک کم از کم 40 فیصد پانی کو ری سائیکل کرنا ہے۔
پردھان منتری آواس یوجنا - اربن کے تحت، غیرمقبول مکانات اور ایس این اے اسپرش اکاؤنٹس کھولنے کے علاوہ مختلف عمودی حصوں کے تحت مکانات کی تعمیر کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رہائش کے اہداف’ جے این نرم ‘ مکانات کا جائزہ لینے کے لیے مطالبات اور کمیٹی کی تشکیل پر مبنی ہوں گے۔ آخر میں، اربن موبلٹی کے تحت میٹرو پروجیکٹس، فٹ پاتھ اور پی ایم-ای بس سیوا اسکیم سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریاستی وزراء نے اس طرح کے براہ راست مکالموں کے ذریعے علاقائی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشغول ہونے میں وزارت کے فعال انداز کو سراہا۔ ایم او ایچ یو اے نے اہم مسائل پر فالو اپ کرنے اور مختلف جاری مشنوں کی پیشرفت کی نگرانی کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ فیلڈ وزٹ اور ون ٹو ون ویڈیو کانفرنسز بھی شروع کی ہیں۔
یہ علاقائی میٹنگیں ملک کے دیگر خطوں میں باقاعدگی سے منعقد کی جائیں گی تاکہ مشترکہ ترجیحات، علاقائی مواقع اور ہم مرتبہ سیکھنے کے لیے اصلاحی راستوں کی نشاندہی کی جا سکے جو ہندوستان کے شہری تبدیلی کے سفر کو تیز کر سکتے ہیں۔
ش ح ۔ ال ۔ ع ر
UR-1445
(Release ID: 2191421)
Visitor Counter : 3