سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود ایکٹ ، 2007 پر خصوصی اجلاس

Posted On: 18 NOV 2025 2:55PM by PIB Delhi

  سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کا محکمہ ، حکومت ہند نے نیشنل لیگل سروس اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) کے تعاون سے ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر (ڈی اے آئی سی) نئی دہلی میں والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود ایکٹ ، 2007 پر خصوصی اجلاس کا انعقاد کیا تاکہ بزرگ شہریوں کے قانونی حقوق ، ان حقوق کو آسان بنانے والی پالیسیوں/پروگراموں اور انفرادی سطح پر اور کمیونٹی کی سطح پر ان حقوق کے نفاذ میں کمیونٹی کے کردار کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے ۔  ایم ڈبلیو پی ایس سی ایکٹ ، 2007 بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے ۔  ایکٹ میں یہ التزام ہے کہ بچے اور مخصوص رشتہ دار قانونی طور پر بزرگ شہریوں بشمول والدین کو ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ماہانہ دیکھ بھال الاؤنس کے ساتھ دیکھ بھال فراہم کرنے کے پابند ہیں ۔

اس اجلاس میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار ، سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج اور این اے ایل ایس اے کے ایگزیکٹو چیئرمین جناب جسٹس سوریا کانت ، محکمہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے سینئر عہدیدار ، این اے ایل ایس اے کا عملہ ، مختلف یونیورسٹیوں کے محکمہ قانون کے اساتذہ/پروفیسرز ، وکلاء ، قانون کے طلباء ، بزرگ شہری اور مختلف غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے نمائندے موجود تھے ۔

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار نے کہا کہ آج کے بزرگوں نے اپنی زندگی خاندان ، برادری اور قوم کی تعمیر کے لیے وقف کر دی ہے ۔  ہماری قوم کی جڑیں ہمارے بزرگوں کی کوششوں میں مضمر ہیں ۔  انہوں نے ہندوستانی روایت میں مشترکہ خاندانی اقدار کے نظام کی اہمیت اور ملک کی سماجی ، اقتصادی اور سیاسی ترقی میں اس کے کردار پر روشنی ڈالی ۔

 

انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو بزرگ شہریوں کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے اور  سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت تفویض اختیارات ، حساسیت اور شرکت کے تین ستونوں پر کام کر رہی ہے ۔  بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی طرف سے کئی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں ۔  راشٹریہ ویوشری یوجنا کے تحت 7 لاکھ سے زیادہ بزرگ شہریوں کو امداد اور معاون آلات سے فائدہ پہنچایا گیا ہے ۔  ایلڈر لائن ٹول فری نمبر 14567 کے ذریعے جذباتی تعاون دیا جا رہا ہے ۔  حکومت 70 سال سے زیادہ عمر کے ہر بزرگ شہری کو 5 لاکھ روپے کا صحت بیمہ فراہم کر رہی ہے ۔

عزت مآب جناب جسٹس سوریا کانت نے بزرگ شہریوں کے کردار اور مقام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ قدیم زمانے سے ہماری اخلاقی اقدار کا حصہ ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ بزرگ وہ ہوتے ہیں جو نوجوان نسل کی رہنمائی کرتے ہیں اور ایک مؤثر اور نیک معاشرے کی تعمیر کرتے ہیں ۔   بدلتے وقت کے ساتھ اورتکنیکی ترقی کے ساتھ موجودہ ہائپر کنیکٹڈ دنیا میں بزرگوں کے  احترام اور مرکزیت کی طرف توجہ میں مسلسل کمی آئی ہے ۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ ہمارے حل موجودہ فریم ورک پر مبنی ہونے چاہئیں ۔  والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود ایکٹ 2007 ان سمتوں میں ایک تاریخی قانون ہے کہ ہمارے بزرگ شہریوں کی حفاظت کرنا کوئی بھلائی نہیں بلکہ ایک پابند سماجی ذمہ داری ہے ۔  انہوں نے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت اور قانونی خدمات کے حکام ، سماجی بہبود کے افسران ، پولیس حکام اور قانونی رضاکاروں کے درمیان ایک ٹیم کے طور پر کام کرنے کے لیے گہرے تعاون پر زور دیا ۔  انہوں نے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ہمدردی اور یقین کے ساتھ پیار کا دائرہ بنانے تشکیل دینے میں نمایاں کردار ادا کریں ۔

اپنے خطاب میں ، ایس جے اینڈ ای کے سکریٹری جناب امیت یادو نے کہا کہ ملک میں بزرگ شہریوں کی آبادی 2011 میں 10.38 کروڑ سے بڑھ کر 2050 میں 34 کروڑ ہونے کا امکان ہے ۔  یہ آبادیاتی تبدیلی حکومت پر یہ ذمہ داری عائد کرتی ہے کہ بزرگ شہری وقار ، سلامتی اور بامعنی شرکت کے ساتھ زندگی گزاریں ۔  انہوں نے ڈیجیٹل اور مالی تبدیلیوں کی وجہ سے بزرگوں کو درپیش چیلنجوں کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح نوجوان نسل اور مجموعی طور پر کمیونٹی کو ان کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے ۔

والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود سے متعلق خصوصی اجلاس ایکٹ 2007 نے ایگزیکٹو ، عدلیہ ، ماہرین تعلیم ، پالیسی سازوں ، غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے طلباء کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا تاکہ بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایم ڈبلیو پی ایس سی ایکٹ 2007 کے کردار کو واضح کیا جا سکے ۔

* * * *

ش ح۔ ک ا۔ ج

 

Uno-1421


(Release ID: 2191240) Visitor Counter : 12