ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزیر ماحولیات جناب بھوپیندر یادو نےبرازیل کے بیلیم میں منعقدہ سی او پی 30 لیڈ آئی ٹی کے صنعتی رہنماؤں کےگول میز اجلاس سے خطاب کیا
ہندوستان نے صنعتی تبدیلی کو تیز کرنے کے لیے مضبوط عالمی شراکت داری پر زور دیا
جناب یادو نے یہ معلومات فراہم کی کہ لیڈ آئی ٹی اب 18 رکن ممالک اور 27 کمپنیوں تک پھیل چکا ہے، جس نے عالمی موسمیاتی ایجنڈے میں صنعتی منتقلی کو مؤثر انداز میں ایک نمایاں ترجیح بنا دیا ہے
Posted On:
18 NOV 2025 1:24AM by PIB Delhi
برازیل، بیلم
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے 17 نومبر 2025 کو برازیل کے بیلیم میں منعقدہ یو این ایف سی سی سی کوپ 30 کے دوران لیڈ آئی ٹی صنعتوں کے رہنماؤں کے گول میز اجلاس سے خطاب کیا۔انہوں نے پیرس معاہدے کے تحت مشترکہ، ٹیکنالوجی پر مبنی اور پائیدار صنعتی منتقلی کے لیے ہندوستان کے عزم پر زور دیا۔
اجلاس کا افتتاح لیڈرشپ گروپ فار انڈسٹری ٹرانزیشن (لیڈ آئی ٹی)کے مشترکہ صدر کی حیثیت سےکرتے ہوئے جناب یادو نے نشاندہی کی کہ یہ گول میز اجلاس عالمی موسمیاتی تبدیلی کے ایک فیصلہ کن لمحے میں منعقد ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ گول میز اجلاس ایک نہایت اہم وقت پر منعقد ہو رہا ہے، جب دنیا پیرس معاہدے کے 10 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہی ہے اور اب ہمیں صرف اہداف طے کرنے کے مرحلے سے آگے بڑھ کر اُن پر عمل درآمد کی جانب آنا ہوگا۔
وزیر موصوف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں ہندوستان قابلِ تجدید توانائی، آفات سے نمٹنے کی مضبوط حکمتِ عملی، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور صنعتی شعبے میں اصلاحات سمیت قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر اپنے ترجیحی اقدامات کو مسلسل آگے بڑھا رہا ہے۔
وزیر موصوف نے لیڈ آئی ٹی کو کم کاربن کے اخراج والے صنعتی طریقۂ کار کو آگے بڑھانے میں سب سے مؤثر عالمی اشتراکِ عمل میں سے ایک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ ہندوستان کا پختہ یقین ہے کہ عالمی شراکتیں ناگزیر ہیں اور لیڈ آئی ٹی جسے 2019 میں ہندوستان اور سویڈن نے مشترکہ طور پر شروع کیاتھا،ایسی ہی کامیاب شراکت کا ایک مثالی نمونہ ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پلیٹ فارم حکومتوں، صنعتوں اور بین الاقوامی شراکت داروں کو یکجا کرتا ہے، جو کم کاربن اخراج اور مسابقتی صنعتی ویلیو چینز کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
جناب یادو نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ اپنے قیام کے بعد سے لیڈ آئی ٹی کے رکن ممالک کی تعداد 18 اور کمپنیوں کی تعداد 27 تک بڑھ چکی ہے۔ اس پلیٹ فارم نے عالمی موسمیاتی ایجنڈے میں صنعتی منتقلی کو کامیابی کے ساتھ ایک نمایاں مقام دلایا ہے۔ ساتھ ہی یہ منتقلی کے خاکے کی مالی معاونت، عالمی سطح پر کاربن اخراج کو کم کرنے کی کوششوں میں شفافیت میں اضافہ اور معلومات و تجربات کے تبادلے کے لیے مؤثر پلیٹ فارمز کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
ترقی اور پائیداری کے درمیان ہندوستان کے متوازن نقطۂ نظر پر زور دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت نے معاشی توسیع کے ساتھ ساتھ کاربن اخراج میں کمی بھی کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان، جو دنیا کی چوتھی سب سے بڑی اور تیز ترین ترقی کرنے والی معیشت ہے، نے اپنی معاشی ترقی کو اخراجات سے علیحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 2005 سے 2020 کے درمیان ہندوستان نے اپنے جی ڈی پی میں کاربن اخراج کے حصے کو 36 فیصد کمی کی ہے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ملک، ترقی اور ماحول دوست پائیداری کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے تئیں پُرعزم ہے۔
جناب یادو نے انڈسٹری ٹرانزیشن پلیٹ فارم (آئی ٹی پی) کے تحت ہونے والی پیشرفت کا ذکر کیا، جسے ہندوستان اور سویڈن کی مشترکہ مالی معاونت سے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان اور سویڈن کی 18 صنعتیں اور تحقیقی ادارے بہت جلد ایسے منصوبوں کا آغاز کریں گے جن میں صنعتوں کی ضمنی پیداوار اور گیسوں کی قدر میں اضافہ (ویلیو کری ایشن)، کاربن کیپچر اور اس کے استعمال، مصنوعی ذہانت کے ذریعے عمل کی بہتری، برقی کاری اور ہائیڈروجن پر مبنی صنعتی حرارت جیسے اقدامات شامل ہوں گے۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ لیڈ آئی ٹی کی معاونت سے ٹاٹا موٹرز اور ووولو گروپ کے درمیان بھاری ٹرانسپورٹ کے کاربن اخراج کو کم کرنے کے لیے اشتراک آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’یہ شراکت اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح مشترکہ عزم اجتماعی عمل میں ڈھل سکتا ہے‘‘۔انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ ایسی شتراکت عالمی صنعتی تبدیلی کی نئی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔
وزیر نے لیڈ آئی ٹی کے دائرہ کار میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ’’آج ہمیں ایس کے ایف کو اس پلیٹ فارم کے نئے رکن کے طور پر خوش آمدید کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کے تبادلے کا عمل عالمی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں مرکزی حیثیت رکھے گا۔
اپنے خطاب کے اختتام پر، جناب یادو نے ممالک، صنعتوں اور بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ تعاون میں اضافہ کریں۔ انہوں نے عالمی شراکت داروں، ممالک اور صنعتوں کو دعوت دی کہ وہ صنعتی منتقلی میں تیزی لانے کے لیے ہندوستان کے ساتھ شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ اجتماعی کوششیں پیرس معاہدے کے اہداف کے حصول میں مدد دیں گی اور آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار مستقبل کی راہیں استوار کریں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –م–ش،ص –ج)
U. No. 1404
(Release ID: 2191111)
Visitor Counter : 13