زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم 19 نومبر 2025 کو پی ایم-کسان کی 21 ویں قسط جاری کریں گے


پی ایم-کسان نے 11 کروڑ سے زائد کسان خاندانوں کو براہِ راست منتقلی  کے ذریعے 3.70 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ فراہم کیے

ڈیجیٹل جدتوں نے پی ایم-کسان کو مضبوط بنایا: آدھار پر مبنی ای-کے وائی سی، موبائل ایپ اور کسان-ای  متر رسائی کو مستحکم کرتےہیں

کسان رجسٹری کا آغاز کیا گیا تاکہ ملک بھر میں سماجی فلاحی فوائد کی بلا  رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے

Posted On: 14 NOV 2025 5:00PM by PIB Delhi

پی ایم کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) یوجنا، جو کہ 24 فروری 2019 کو شروع کی گئی ایک مرکزی شعبہ  جاتی اسکیم ہے، جس کے تحت اہل کسان خاندانوں کو سالانہ 6000 روپے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اب تک، اس اسکیم کے تحت 20 قسطوں کے ذریعے 11 کروڑ سے زائد کسان  کنبوں کو3.70 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی جا چکی ہے۔ اس اسکیم کے فوائد ان کسانوں کو فراہم کیے جا رہے ہیں جن کی زمین کی تفصیلات پی ایم کسان پورٹل میں درج ہیں، جن کے بینک کھاتے آدھار سے  منسلک ہیں اور جن کی ای-کے وائی سی مکمل ہو چکی ہے۔ یہ اسکیم دنیا بھر میں سب سے بڑی براہ راست فائدے کی منتقلی (ڈی بی ٹی) کی اسکیموں میں سے ایک ہے، جو  مستفیدین کو براہ راست مالی مدد فراہم کرنے میں اس کے مؤثر ہونے کو اجاگر کرتی ہے۔ شمولیت کے عزم کے تحت، اس اسکیم میں 25 فیصد سے زیادہ فوائد خواتین کو فراہم کیے جا رہے ہیں۔

اس اسکیم میں ٹیکنالوجی اور عملی کارروائی کو اس طرح ا نجام دیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ  اہل   مستفیدین کو کسی پریشانی کے بغیر فائدہ پہنچ سکے۔ کسانوں کے لیے ایک کسانوں پر مرکوزڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک بھر کے اہل کسان بلا رکاوٹ اس اسکیم کے فوائد حاصل کر سکیں۔ ڈیجیٹل عام استعمال کے سازو سامان  کو اس حکمت عملی سے شامل کرنے کے ذریعے نہ صرف  بچولیوں کو ختم کیا گیا ہے بلکہ ایک ایسا سادہ اور مؤثر ترسیلی نظام بھی قائم کیا گیا ہے جو دور دراز علاقوں تک پہنچ رہا ہے۔ اس اسکیم کی مؤثریت کو آدھار اور آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام کے استعمال سے مزید تقویت ملی ہے، جو محفوظ اور مؤثر لین دین کو یقینی بناتا ہے۔

آدھارکی پی ایم-کسان میں ایک اہم ستون کی  طرح حیثیت ہے جس کے ذریعے  مستفیدین کی شناخت کی جاتی ہے اور ان کی ای-کے وائی سی مکمل کی جاتی ہے۔ اب کسان درج ذیل  متبادلوں میں سے کسی بھی ذریعے سے اپنی ای-کے وائی سی مکمل کر سکتے ہیں۔

  1. او ٹی پی پر مبنی ای-کے وائی سی
  2. بایومیٹرک پر مبنی ای-کے وائی سی
  3. چہرے کی تصدیق پر مبنی ای-کے وائی سی

کسانوں کے لیے ایک کسان  مرکوز ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچےنے  اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اسکیم کے فوائد بغیر کسی بچولیے کی مداخلت کے بغیر ملک بھر کے تمام کسانوں تک پہنچیں ۔

اس کی بنیاد کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اسکیم میں کئی ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کیے گئے ہیں۔

کسانوں کو بااختیار بنانے کا عمل ڈیجیٹلیزیشن کے ذریعے ہو رہا ہے۔  ملک کے ہرگاؤں میں کسانوں کو مدد فراہم کی جارہی رہی ہے۔ ’’ٹیکنالوجی کسانوں کے دروازے تک پہنچ رہی ہے‘‘، ایک ایسی مثال پی ایم-کسان موبائل ایپ ہے - پی ایم-کسان موبائل ایپ کو مستفید ہونے والوں کو براہِ راست خدمات فراہم کرنے کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ کسانوں کی ای-کے وائی سی کی تصدیق کے لیے آدھار کے ذریعے چہرے کی تصدیق کرنے والے فیچرکا استعمال کیا گیا ہے، جس کے ذریعے ایک کسان اپنے اور دوسرے کسانوں کی ای-کے وائی سی صرف اپنے کمرے میں بیٹھ کر چہرے کی تصدیق کے ذریعے مکمل کر سکتا ہے۔

مزید آسانی کے لیے، کسان pmkisan.gov.in مخصوص پورٹل دستیاب ہے ۔’’کسان کارنر‘‘ کے تحت، جو کسان پی ایم کسان سے فوائد حاصل کر رہے ہیں، وہ نئے ’’اپنا اسٹیٹس معلوم کریں‘‘  نئےفیچر کا استعمال کرتے ہوئے اپنا اسٹیٹس آسانی سے چیک کر سکتے ہیں۔ پورٹل کسانوں کے لیے ایک تیز اور آسان خود رجسٹریشن کا عمل بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، کسان اپنے قریب کے کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی ) میں بھی رجسٹریشن کروا سکتے ہیں اور بھارت پوسٹ پیمنٹس بینک (آئی پی پی بی )کے ذریعے اپنے دروازے پر آدھار پر مبنی بینک کھاتہ کھول سکتے ہیں۔

پی ایم کسان اسکیم کی اہمیت کے پیش نظر، شکایات کے ازالے کا نظام پی ایم کسان پورٹل اور مرکزی شکایات ازالہ اور  نگرانی نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) پر فراہم کیا گیا ہے۔ کسان اپنی شکایات براہِ راست پی ایم-کسان پورٹل پر درج کر سکتے ہیں اور تیز اور بروقت معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

مزید براں، شکایات کو حقیقی وقت میں آسانی سے حل کرنے کے لیے کسان-ای  مترچیٹ بوٹ بھی کسانوں کے لیے دستیاب ہے۔ یہ ٹیکنالوجی اور زبان کی رکاوٹوں کو دور کرتا ہے اور کسانوں کو اپنی زبان میں اپنے مسائل کو حل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

یہ چیٹ بوٹ، جو کہ وسیع زبان کی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، کسانوں کو کئی فوائد فراہم کرتا ہے جیسے:

  • ترجیحی زبانوں میں چوبیس گھنٹے رسائی: ٹیکنالوجی اور زبان کی رکاوٹوں کو دور کرتا ہے اور 11 بڑی علاقائی زبانوں میں مدد فراہم کرتا ہے، جن میں ہندی، انگریزی، تمل، بنگالی، اوڑیہ، ملیالم، گجراتی، پنجابی، تیلگو، مراٹھی، اور کنڑ شامل ہیں۔
  • کسان اپنی درخواست کا اسٹیٹس چیک کر سکتے ہیں: ادائیگیوں کی تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں، اور اپنی پسندیدہ زبان میں بات چیت کر سکتے ہیں۔
  • زبان کی خودکار  شناخت(اے ایل ڈی ):چیٹ بوٹ 11  وسیع زبانوں کو آواز کے ذریعے خودکار طور پر  شناخت کر سکتا ہے۔ دوسری زبانوں کے لیے، صارفین ابتدائی طور پر اپنی پسند منتخب کریں گے اور مستقبل میں اپ ڈیٹس اے ایل ڈی کی مکمل کوریج فراہم کریں گے۔
  • خودکار اسکیم کی پہچان(اے ایس ڈی ):صارف کے پہلے سوال کی بنیاد پر، سسٹم متعلقہ اسکیم کو خودکار طور پر شناخت کرتا ہے، جس سے کسانوں کے لیے عمل آسان ہو جاتا ہے۔
  • ٹچ فری نظام:استعمال میں آسانی کے لیے بغیر  ٹچ فری بات چیت ممکن ہے۔
  • کسان کے ارادے کی بنیاد پر کام کرنا:یہ نظام صارف کے کسی بھی عمومی سوال یا خیال کی بنیاد پر درست معلومات فراہم کرتا ہے۔
  •  آواز کا انتخاب:کسان مرد یا عورت کی آواز میں انتخاب کر سکتے ہیں، تاکہ تجربہ ذاتی نوعیت کا ہو۔
  •  وسیع  لینگویج ماڈلز(ایل ایل ایم) کی صلاحیت سے آراستہ:چیٹ بوٹ کی درست، سیاق و سباق کے مطابق جوابات دینے کی صلاحیت  میں اضافہ کرتا ہے۔
  • یو آر ایل پر کام کر نا (kisanemitra.gov.in)- ایک آزاد شناخت فراہم کر رہا ہے۔

مزید برآں، حکومتِ ہند نے وقتاً فوقتاً مختلف گاؤں کی سطح پر خصوصی سیچوریشن کیمپس کا آغاز کیا ہے تاکہ تمام کاشتکاری اراضی کے مالک کسانوں کو پی ایم کسان اسکیم میں شامل کیا جا سکے، ان کی تصدیق کی جا سکے اور انہیں اس اسکیم کے تحت شامل کیا جا سکے۔

مزید برآں، 2019 میں بین الاقوامی فوڈ اینڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے ایک مطالعہ کیا ہے تاکہ پی ایم - کسان اسکیم کے کسانوں کی زندگیوں پر اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس مطالعہ میں یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پی ایم - کسان اسکیم کے تحت تقسیم کی جانے والی رقم نے دیہی معیشت کی ترقی میں ایک اہم رول ادا کیا ہے، کسانوں کے لیے قرضوں کی کمی کو دور کرنے میں مدد دی ہے، اور زرعی وسائل میں سرمایہ کاری کو بڑھایا ہے۔ اس اسکیم نے کسانوں کی نقصان برداشت کرنے کی صلاحیت کو بڑھایا، جس کی وجہ سے وہ زیادہ  اندیشے والے مگر زیادہ منافع بخش سرمایہ کاری کو اپنانے کی طرف راغب ہوئے۔ پی ایم کسان کے تحت وصول ہونے والی رقم کسانوں کو ان کی زرعی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے رہی ہے اور ساتھ ہی دیگر اخراجات جیسے تعلیم، علاج، شادی وغیرہ کے لیے بھی کام آ رہی ہے۔

پی ایم کسان اسکیم کے تحت کسانوں تک فوائد کی  بنیادی سطح تک رسائی کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے۔ فوائد کی  ادائیگی کاڈیجیٹل اور شفاف  عمل ہمیشہ سے ایک اہم مقصد رہا ہے۔ اس کے تحت، وزارتِ زراعت نے ایک نیا اقدام شروع کیا ہے جس کے تحت ایک کسان رجسٹری بنائی جائے گی۔ یہ منظم اور باریک بینی سے جانچی جانے والی ڈیٹا بیس کسانوں کو سماجی بہبود کے فوائد تک رسائی حاصل کرنے کے لیے پیچیدہ مراحل سے گزرنے کی ضرورت کو ختم کر دے گی۔

یہ اہم ترقی ہمارے وزیرِ اعظم، جناب نریندر مودی جی کی بصیرت پر مبنی قیادت اور کسانوں کے ساتھ ان کی غیر متزلزل وابستگی کے تحت عمل میں آئی ہے۔ کسان رجسٹری کے قیام سے پہلے، کسانوں کے لیے سماجی بہبود کی اسکیموں تک رسائی ایک  دیرطلب عمل تھا۔ لیکن اب، کسان رجسٹری کی موجودگی کے ساتھ، کسان ان فوائد کو بغیر کسی دشواری اور رکاوٹ کے حاصل کر سکیں گے۔

******

ش ح۔   ش ب۔  ش ب ن

Uno-1276


(Release ID: 2190132) Visitor Counter : 12