نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
’’ بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کا یہ صحیح وقت ہے‘‘ نائب صدر جناب سی. پی. رادھاکرشنن نے وشاکھاپٹنم میں 30 ویں سی آئی آئی شراکت داری سربراہ کانفرنس میں بھارت کی مضبوط اقتصادی ترقی پر روشنی ڈالی
جناب سی. پی. رادھاکرشنن نے ٹیکنالوجی، اعتماد اور تجارت کو مستقبل کی ترقی کے محرکات کے طور پر اجاگر کیا
بھارت کا اسٹارٹ اپ ایکو نظام اور صاف توانائی کی ٹیکنالوجی کی برآمدات عالمی معیشت کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں: نائب صدر
نائب صدر نے وزیراعظم مودی کی تاریخی کامیابی کو سراہا جس میں کروڑوں افراد کو غربت سے نجات دلائی گئی
اصلاحات بھارت کی ترقی کو توانائی فراہم کر رہی ہیں: نائب صدر نے عالمی سرمایہ کاروں کے لیے بے مثال مواقع پر زور دیا
آندھرا پردیش قومی سطح پر صنعتی ترقی کے ماڈل کے طور پر ابھررہا ہے: نائب صدر
وشاکھاپٹنم سرمایہ کاری کے لیے ایک بہترین مقام بننے کے لیے تیار ہے: نائب صدر
Posted On:
14 NOV 2025 3:54PM by PIB Delhi
نائب صدر ہند جناب سی. پی. رادھاکرشنن نے آج وشاکھاپٹنم میں 30 ویں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی آئی ) پارٹنرشپ سمٹ کے افتتاحی اجلاس میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
نائب صدر نے 2,500 سے زائد معزز مندوبین پر مشتمل اجتماع جن میں کاروباری رہنما، پالیسی ساز، صنعت کے قائدین، اور عالمی شراکت دار شامل تھے ان سے اپنے خطاب میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کی تیز رفتار صنعتی اور اقتصادی ترقی پر زور دیا۔
جناب سی. پی. رادھاکرشنن نے اس بات پر زور دیا کہ کروڑوں افراد کو غربت سے نجات دلانا وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سب سے بڑی کامیابی ہے، جو کہ مسلسل اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ذریعے ممکن ہوا، جس سے دولت اور مواقع کی تخلیق ہوئی۔
نائب صدر نے آندھرا پردیش کی حکومت کی تعریف کی، جس کی قیادت وزیراعلیٰ جناب این. چندرا بابو نائیڈو کر رہے ہیں اور کہا کہ ریاست نے ملک میں کاروبار کے لیے سب سے زیادہ سازگار ماحول میں سے ایک تخلیق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی کوششوں کی بدولت جدت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور کاروبار دوست ماحول نے آندھرا پردیش کو صنعتی ترقی کے لیے ایک قومی ماڈل کے طور پر نمایاں کیا ہے۔
نائب صدر نے بھارت کو عالمی معیشت میں چوتھی سب سے بڑی اور تیز ترین ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر ملک کی حیثیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کاروبار کرنے کی آسانی اپنے عروج پر ہے کیونکہ ہر شعبے میں اصلاحات ہو رہی ہیں ، چاہے وہ محنت کے قوانین ہوں، ٹیکس اصلاحات، بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہو یا ڈیجیٹل اقدامات جیسے ڈیجیٹل انڈیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت اب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو نظام بن چکا ہے اور یہ صاف توانائی کی ٹیکنالوجی کا اہم برآمد کنندہ بننے کے لیے تیار ہے، جس سے ملک کی ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کے عزم کو مضبوط کرنے کی عکاسی ہوتی ہے۔
جناب سی. پی. رادھاکرشنن نے عالمی اشتراک میں بھارت کے منصفانہ اور جامع عزم کی ایک بار پھر توثیق کی اور زور دیا کہ بھارت تمام ممالک کے ساتھ یکساں سلوک کرتا ہے، چاہے ان کا مقام کچھ بھی ہو۔ انہوں نے آندھرا پردیش کے ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت کے حصول کے بلند مقصد پر اعتماد کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ سمٹ ٹیکنالوجی، اعتماد اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا تاکہ جامع ترقی کو بڑھایا جا سکے اور بھارت کو عالمی اقتصادی رہنما کے طور پر قائم کیا جا سکے۔
نائب صدر نے اُمید ظاہر کی کہ وشاکھاپٹنم سرمایہ کاری کے لیے ایک جنت میں تبدیل ہوگا اور آندھرا پردیش کوانٹم ٹیکنالوجی اور گرین ہائیڈروجن کے مرکز کے طور پر ابھرے گا۔
آندھرا پردیش کے گورنر جناب ایس. عبدالنذیر؛ آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ جناب این. چندرا بابو نائیڈو؛ مرکزی وزیر تجارت و صنعت جناب پِیوش گویل؛ مرکزی وزیر ہوابازی جناب کنجراپو رام موہن نائیڈو؛ مرکزی وزیر مملکت برائے اسٹیل و بھاری صنعت جناب بھوپتی راجو سرینیواس ورما؛ مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی و مواصلات ڈاکٹر چندر شیکھر پیما سانی اور دیگر معزز شخصیات اجلاس میں موجود تھیں۔
چودہ سے 15 نومبر 2025 تک ہونے والی دو روزہ 30 ویں سی آئی آئی پارٹنرشپ سمٹ کا انعقاد سی آئی آئی نے بھارت کی وزارتِ تجارت و صنعت کے محکمہ برائے گھریلو تجارت و صنعت (ڈی پی آئی آئی ٹی) اور آندھرا پردیش حکومت کے اشتراک سے کیا ۔ آندھرا پردیش ریاست چوٹی کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔
سی آئی آئی کانفرنس عالمی رہنماؤں، پالیسی سازوں، صنعت کے قائدین، اور عالمی شراکت داروں کو تجارت اور سرمایہ کاری کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے یکجا کر رہا ہے۔ کانفرنس کا موضوع ہے ٹیکنالوجی، اعتماد اور تجارت: نیو جیو اکنامک آرڈر میں رہنمائی کرنا ۔ اس اہم کانفرنس میں 45 اجلاس اور 72 عالمی مقررین شامل ہیں ان کے علاوہ 2,500 مندوبین بھی شامل ہیں جن میں 45 ممالک سے 300 غیر ملکی شرکاء بھی ہیں۔
******
ش ح۔ ش ب۔ ش ب ن
Uno-1272
(Release ID: 2190072)
Visitor Counter : 6