صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزارت صحت نے نرسنگ کی تعلیم اور ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے واسطہ قومی مشاورت اور تجربے کے اشتراک کے لئے ورکشاپ کا انعقاد کیا
نرسیں اور دائیاں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اور ہندوستان کے نظام صحت کے سب سے اہم ستونوں میں سے ایک ہیں:مرکزی وزارت صحت کےسکریٹری
ہندوستان کی معیاری صحت کی نگہداشت اس کی نرسنگ افرادی قوت کی قابلیت اور عزم پر منحصرہے:وی کے پال رکن نیتی آیوگ
ہندوستان عالمی نرسنگ افرادی قوت کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے شراکت داروں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے:ہندوستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے
Posted On:
12 NOV 2025 12:39PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور جھپیگو کے اشتراک سے نرسنگ پالیسی کی ترجیحات اور ہندوستان میں بہترین طریقوں پر تین روزہ قومی مشاورت اور تجربہ کے اشتراک کے لئے ورکشاپ کا انعقاد کیا تاکہ پالیسی مکالمے کو مضبوط کیا جا سکے اور نرسنگ اور مڈوائفری کے شعبے میں اصلاحات کو آگے بڑھایا جا سکے ۔
ورکشاپ میں ملک بھر سے پالیسی سازوں ، سینئر سرکاری عہدیداروں ، ریگولیٹرز ، نرسنگ کے اساتذہ ، پیشہ ورانہ انجمنوں اور ترقیاتی شراکت داروں سمیت اہم شراکت داروں کو جمع کیا گیا ۔ اس مشاورت کا مقصد جاری اقدامات کا جائزہ لینا ، ابھرتے ہوئے چیلنجوں کی نشاندہی کرنا اور ہندوستان کے صحت کے شعبے کی ترجیحات اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے مطابق نرسنگ گورننس ، تعلیم اور افرادی قوت کے انتظام کو مستحکم کرنے کے لیے جدید ماڈلز کا اشتراک کرنا ہے ۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صحت سیکریٹری محترمہ پنیا سلیلا سریواستو نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نرسیں اور دائیاں ریڑھ کی ہڈی اور ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے سب سے اہم ستونوں میں سے ایک ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آیوشمان آروگیہ مندر اور آشا کارکنوں کے ساتھ مل کر وہ یونیورسل ہیلتھ کوریج (یو ایچ سی) کے حصول میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی حالیہ اصلاحات ، بشمول نیشنل نرسنگ اینڈ مڈوائفری کمیشن (این این ایم سی) کا قیام ، اہلیت پر مبنی نصاب کو اپنانا اور ریگولیٹری فریم ورک کو جدید بنانے کے اقدامات ، نرسنگ ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم سنگ میل ہیں ۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس ورکشاپ کے دوران ہر ریاست سے ابھرتے ہوئے بہترین طریقوں کو قومی پالیسی کی تشکیل کے لیے رہنمائی کے طور پر کام کرنا چاہیے اور دیگر ریاستوں کو ملک بھر میں نرسنگ کے شعبے کی وسیع تر نقل اور بہتری کے لیے ان ماڈلز کا نوٹس لینا چاہیے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، پروفیسروی کے پال رکن نیتی آیوگ نے اس اہم مشاورت کے انعقاد کے لیے وزارت صحت اور خاندانی بہبود اور ڈبلیو ایچ او کی تعریف کی ۔ ہندوستان کا صحت کا نظام عالمی سطح پر معیاری صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے پہچانا جاتا ہے ، جس کی خاص وجہ اس کی نرسنگ افرادی قوت کی طاقت اور لگن ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نرسنگ ہندوستان کے جامع صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہے ۔

نرسوں کی تربیت کے معیار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر پال نے کہا کہ یہ توجہ کا ایک اہم شعبہ ہے ۔ انہوں نے نرسنگ کی تعلیم میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور اعلی معیار کی دیکھ بھال اور پیشہ ورانہ مہارت کو یقینی بنانے کے لیے ان سروس ٹریننگ اور ہنر مندی میں اضافے پر زیادہ زور دینے پر زور دیا ۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر پیڈن نے نرسنگ اور مڈوائفری کے شعبے کو آگے بڑھانے میں ملک کی نمایاں پیش رفت کو سراہا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان عالمی نرسنگ ورک فورس میں دنیا کے سب سے بڑے شراکت داروں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے ۔ ڈاکٹر پیڈن نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ 2030 تک ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں نرسوں کی کمی میں متوقع کمی کو بڑی حد تک ہندوستان کی طرف سے کی گئی پیش رفت اور پالیسی اقدامات سے منسوب کیا جا سکتا ہے ۔

شرکاء نے افرادی قوت کی مساوی تقسیم ، تعلیم اور تربیتی اداروں میں معیار کی یقین دہانی ، قیادت کی ترقی ، اور نرسنگ پیشہ ور افراد کے لیے کریئر کی ترقی کے مواقع جیسی پالیسی ترجیحات پر غور و خوض کیا ۔ انہوں نے نیشنل نرسنگ حکمت عملی کو اسٹیٹ آف دی ورلڈ نرسنگ 2025 رپورٹ کے نتائج کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور صلاحیت سازی اور بہترین طریقوں کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی تعاون سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا ۔
تین دنوں کے دوران ورکشاپ میں تکنیکی اجلاس ، پینل مباحثے اور ریاستی پریزنٹیشنز پیش کی جائیں گی جن میں نرسنگ کی تعلیم ، ورک فورس پلاننگ اور ڈیجیٹل لرننگ میں اختراعات کی نمائش کی جائے گی ۔ غور و خوض کا مقصد پورے ہندوستان میں ایک لچکدار ، ہنر مند اور بااختیار نرسنگ ورک فورس کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں کے درمیان ثبوت پر مبنی پالیسی سازی اور کراس لرننگ کو فروغ دینا ہے ۔

مزید حوالہ کے لیے عالمی ادارہ صحت کی‘‘اسٹیٹ آف دی ورلڈ نرسنگ رپورٹ’’ عالمی نرسنگ ورک فورس کے رجحانات اور ترجیحات کا ایک جامع جائزہ فراہم کرتی ہے ۔ اس رپورٹ تک یہاں سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:
https://www.who.int/publications/i/item/9789240110236
********
(ش ح ۔م ح ۔رض)
U. No. 1139
(Release ID: 2189175)
Visitor Counter : 14