قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

این ایچ آر سی ، انڈیا نے بنگلورو ، کرناٹک میں اپنی بیٹی کی موت کے بعد ایک والد کی طرف سے ایمبولینس ڈرائیور ، پولیس ، آخری رسومات ادا کرنے والے عملے اور شہری حکام کو رشوت دینے کی رپورٹ کا از خود نوٹس لیا


چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ، کرناٹک کو نوٹس جاری کر کے دو ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے

Posted On: 04 NOV 2025 2:50PM by PIB Delhi

انسانی حقوق کے قومی کمیشن (این ایچ آر سی) انڈیا نے ایک میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے کہ اپنی اکلوتی بیٹی کی موت پر سوگ منا رہے، ایک 64 سالہ غمزدہ والد کو بنگلورو ، کرناٹک میں ایمبولینس ڈرائیور ، پولیس ، آخری رسومات ادا کرنے والے عملے اور شہری حکام سمیت ہر قدم پر رشوت دینی پڑی۔  30 اکتوبر 2025 کو شائع ہونے والی میڈیا رپورٹ کے مطابق جو ایک مقدس الوداعی تقریب ہونی  چاہیے تھی وہ  بدعنوانی ، افسر شاہی  اور غیر انسانی پن کے ڈراؤنے خواب میں بدل گئی۔

کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ خبروں کے مندرجات ، اگر سچ ہیں تو ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین مسائل کو جنم دیتے ہیں ۔  لہذا ، اس نے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ، کرناٹک کو نوٹس جاری کیے ہیں ، جس میں دو ہفتوں کے اندر معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔

اطلاعات کے مطابق ، شہر میں کام کرنے والی ایک آئی آئی ٹی مدراس اور آئی آئی ایم احمد آباد کی گریجویٹ خاتون 18 ستمبر 2025 کو برین ہیمبرج کا شکار ہو گئی ۔  جب والد نے اپنی بیٹی کی موت کے بعد ایمبولینس کو فون کیا تو ایمبولینس ڈرائیور نے بظاہر خدمات کے لیے زیادہ معاوضہ لیا ۔  جب اس نے اپنی بیٹی کی موت کی اطلاع پولیس کو دی تو انہوں نے  ہمدردی کا اظہار  تو دور  بلکہ رشوت دینے کے بعد ہی ایف آئی آر اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی نقول  فراہم کیں ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق متوفی کے اہل خانہ نے آخری رسومات سے قبل لڑکی کی آنکھیں عطیہ کیں ۔  شمشان میں دوبارہ پیسے کا مطالبہ کیا گیا ، جسے والد نے پورا کیا ۔  مہادیو پورہ میونسپل حکام کی طرف سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں بھی کافی تاخیر ہوئی ۔  ایک سینئر افسر کی مداخلت کے باوجود ڈیتھ سرٹیفکیٹ تب ہی جاری کیا گیا جب لڑکی کے والد نے رشوت کی رقم ادا کی۔

*******

ش ح ۔ض ر۔ رب

U- 751


(Release ID: 2186271) Visitor Counter : 7