محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منڈاویا نے ای پی ایف او کے یوم تاسیس کے موقع پر شہریوں پر مرتکز ، ٹیکنالوجی پر مبنی سماجی تحفظ کے نظام پر زور دیا


ای پی ایف او کے مستقبل کے لیے ایک نیاخاکہ لکھیں  ؛ سنکلپ سے سدھی کی طرف بڑھیں: ڈاکٹر منڈاویا

مرکزی وزیر محنت نے ایمپلائی انرولمنٹ اسکیم 2025 کا آغاز کیا

ای پی ایف او نے اپنا 73 واں یوم تاسیس منایا

Posted On: 01 NOV 2025 3:49PM by PIB Delhi

ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں اپنا 73 واں یوم تاسیس منایا ۔  اس تقریب میں مرکزی وزیربرائے محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کود، ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔اس تقریب میں محترمہ وندنا گرنانی ، سکریٹری (محنت وروزگار ) جناب رمیش کرشنامورتی ، سنٹرل پروویڈنٹ فنڈ کمشنر (سی پی ایف سی) سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (سی بی ٹی) کے ممبران ایم او ایل ای کے سینئر افسران ، ای پی ایف او کے عہدیداران اور دیگر معززشخصیات موجود تھیں ۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر من سکھ منڈاویا نے ہندوستان کی افرادی قوت کی سماجی اور مالی بہبود کو محفوظ بنانے میں ای پی ایف او کے تاریخی کردار کی تعریف کی ۔  انہوں نے تنظیم سے اپیل کی  کہ وہ "شہریوں پر مرتکز  خدمات کی فراہمی میں ایک نیا باب تحریر کرے" ، جو نئے مقصد اور وژن سے رہنمائی حاصل کرے ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ای پی ایف او محض ایک فنڈ نہیں ہے-یہ سماجی تحفظ میں ہندوستان کی افرادی قوت کے اعتماد کی نمائندگی کرتا ہے ۔  "جب کہ ہم اس یوم تاسیس کو مناتے ہیں ، اسے نئی تحریک اور نئی توانائی پیدا  کرنی چاہیے ، تمام افسران کو آنے والے سالوں کے لیے ایک وژن تیار کرنے کی ترغیب دینی چاہیے ۔  یہ وژن ای پی ایف او کے سنکلپ سے سدھی تک-عزم سے حصولیابی تک کے سفر کی رہنمائی کرے گا ۔

ڈاکٹر منڈاویا نے زور دے کر کہا کہ کارکردگی ، شفافیت اور ہمدردی ای پی ایف او کی تبدیلی کی محرک قوتیں بنی رہنی چاہئیں ۔  انہوں نے کہا کہ "ہر اصلاح کو کارکنوں تک واضح اور سادہ الفاظ میں پہنچنا چاہیے تاکہ تبدیلی کا اثر براہ راست ان کی زندگیوں میں محسوس ہو" ۔  افسران سے پیشہ ورانہ مہارت اور ہمدردی کے ذریعے اعتماد برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے ، انہوں نے مزید کہا ، "ای پی ایف او کو خدمات کی فراہمی میں انصاف پسندی ، رفتار اور حساسیت کو یقینی بناتے ہوئے شہریوں کے اعتماد کو مستحکم کرنا جاری رکھنا چاہیے ۔  جیسے جیسے ہم وکست بھارت 2047 کی طرف بڑھ رہے ہیں ، اسے سماجی تحفظ میں عالمی معیارات قائم کرنا چاہئے۔

اپنے خطاب میں ، محترمہ وندنا گرنانی ، سکریٹری (محنت وروزگار) نے ای پی ایف او کے تعمیل پر مبنی ادارے سے شہریوں پر مرتکز ادارے میں ارتقا کی تعریف کی ۔ انھوں نے کہا کہ "ہر فائل کے پیچھے ایک سرشار کارکن ، ایک خاندان اور ایک خواب ہوتا ہے ۔  ہر کارکن کے ساتھ مکمل وقار اور احترام کے ساتھ سلوک کیا جانا چاہیے ، کیونکہ سماجی تحفظ صرف نظام کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ لوگوں کے بارے میں ہے ۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 15 اگست 2025 کو اعلان کردہ وزیر اعظم کا وکست بھارت روزگار یوجنا (پی ایم وی بی آر وائی) کو نافذ کرنے میں ای پی ایف او کے مرکزی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ، "اس ویژنری پروگرام کا مقصد 3.5 کروڑ نئی ملازمتوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور تمام شعبوں میں باضابطہ روزگار کو بڑھانا ہے ۔  ای پی ایف او کی اس پہل کی قیادت اس کی ادارہ جاتی طاقت پر حکومت کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ای پی ایف او کو سماجی تحفظ سے لے کر قومی خوشحالی تک کا اپنا سفر جاری رکھنا چاہیے  اور "ایک پراعتماد ، رحم دل اور وکست بھارت کا ایک مضبوط ستون" بننا چاہیے ۔

سنٹرل پروویڈنٹ فنڈ کمشنر جناب رمیش کرشنامورتی نے کارکردگی ، شفافیت اور اصلاحات کے لیے ای پی ایف او کے عزم کا اعادہ کیا ۔  انہوں نے کہا کہ سنٹرلائزڈ پنشن پیمنٹ سسٹم ، آدھار اور چہرے کی تصدیق ، اور نئے ای سی آر سسٹم جیسے اقدامات کے ذریعے ای پی ایف او نے بلا رکاوٹ ، ٹیکنالوجی پر مبنی خدمات کی فراہمی کی سمت میں اہم پیش رفت کی ہے ۔

انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ ای پی ایف او 3.0 پلیٹ فارم کارکردگی اور رسائی کو مزید بہتر بنائے گا ، جبکہ آسان واپسی کے زمرے اور وشواس اسکیم جیسے نئے اقدامات نے آجروں کے لیے تعمیل کو آسان بنایا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری توجہ اعتماد کو مضبوط کرنے ، کوریج کو بڑھانے اور اس بات کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے کہ ہر کارکن ای پی ایف او کو ایک شراکت دار کے طور پر تجربہ کرے" ۔

اس موقع پر ڈاکٹر منڈاویا نے ایمپلائی انرولمنٹ اسکیم 2025 کا آغاز کیا ، جس کا مقصد آجروں کو رضاکارانہ طور پر اہل ملازمین کا اعلان کرنے اور ان کا اندراج کرنے کی ترغیب دینا ہے ۔  یکم نومبر 2025 سے کام کرنے والی اس اسکیم میں کہا گیا ہے کہ اگر پہلے کٹوتی نہیں کی گئی تو آجروں کو ملازم کے تعاون  کا حصہ بھیجنے کی ضرورت نہیں ہوگی ، اور صرف 100 روپے کے برائے نام جرمانہ نقصانات لاگو ہوں گے ۔  اس اسکیم کا مقصد افرادی قوت کو باضابطہ بنانا اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینا ہے ۔

تقریب کے دوران ، ڈاکٹر منڈاویا نے ایک کافی ٹیبل بک ، اسٹیٹ پروفائل 2025 ، اور ای پی ایف او کے سفر اور کامیابیوں کو بیان کرنے والی ’حکمرانی کا از سر نو تصور‘ بھی جاری کیا ۔  اس موقع پر  ایک خصوصی پوسٹل کور کی نقاب کشائی کی گئی ۔

ای پی ایف او نے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک (آئی پی پی بی) اور ڈیٹا شیئرنگ کے لیے گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے ساتھ مفاہمت ناموں کا تبادلہ کیا ۔  مثالی کارکردگی اور اختراع کے لیے علاقائی ، زونل اور ضلعی دفاتر کو بھوشیہ ندھی ایوارڈز 2025 پیش کیے گئے ۔

ای پی ایف او افسران ، ایم او ایل ای حکام ، کثیرالجہتی اداروں کے نمائندوں ، بینکوں اور میڈیا سمیت 700 سے زیادہ مندوبین کی شرکت کے ساتھ اس جشن کا اختتام ای پی ایف او کے آسان ، شفاف اور ٹیکنالوجی سے چلنے والی سماجی تحفظ کی خدمات فراہم کرنے کے مشن کی تصدیق کے ساتھ ہوا جو 2047 تک وکست بھارت کے ہندوستان کے وژن میں حصہ ڈال رہا ہے ۔

*****

ش ح-ا ک  ۔ر  ا

U-No- 627


(Release ID: 2185217) Visitor Counter : 11