جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم نریندر مودی کے وژن سے شمسی توانائی کا انقلاب عروج پر پہنچا،21ویں صدی ہندوستان کی ہے: مرکزی وزیر پرہلاد جوشی


گجرات اپنی نصب شدہ بجلی کی صلاحیت کا تقریباً 60فیصد قابل تجدید توانائی سے حاصل کرتا ہے: جناب پرہلادجوشی

ہندوستان کی شمسی توانائی کی صلاحیت 2014 میں 2.8 گیگا واٹ سے بڑھ کر آج 125 گیگاواٹ ہو گئی: مرکزی وزیر پرہلاد جوشی

مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے گنپت یونیورسٹی، مہسانہ میں‘وائبرنٹ گجرات’ علاقائی کانفرنس سے خطاب کیا

Posted On: 09 OCT 2025 5:27PM by PIB Delhi

نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج مہسانہ کی گنپت یونیورسٹی میں منعقدہ 'وائبرنٹ گجرات' علاقائی کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے صاف توانائی کے شعبے میں گجرات کی کامیابیوں کی ستائش کی اور قابل تجدید توانائی کے انقلاب پر فخر کا اظہار کیا، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میںٖ پورے ملک میں پھیل چکاہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت اور وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل کی کوششوں سے، گجرات اب اپنی نصب شدہ صلاحیت کا تقریباً 60 فیصد قابل تجدید توانائی سے حاصل کرتا ہے۔ جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 25 سال پہلے پہلی بار شمسی توانائی کی کوشش شروع کی تھی تو فی یونٹ لاگت 18 سے 20 روپے تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ درواندیش شخص وہ ہوتا ہے جو 20-25 سال بعد کیا ہونے والا ہے اس کا پیشگی اندازہ لگا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس وقت اس کا تصور کیا تھا۔ آج یہ وژن ایک انقلاب بن چکا ہے۔ حال ہی میں، مدھیہ پردیش میں ایک سولر یونٹ کی قیمت گھٹ کر صرف 2.15 روپےفی یونٹ رہ گئی ہے۔ بیٹری اسٹوریج کے ساتھ بھی، فی یونٹ قیمت 2.70  روپےریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس پہل  پر لوگوں کو شک تھا کہ مگراس میں آج ہندوستان کو عالمی شمسی انقلاب میں سب سے آگے کا درجہ حاصل ہے۔

وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ 2014 میں جب وزیر اعظم مودی نے اقتدار سنبھالا تو ملک کی کل شمسی توانائی کی پیداوار صرف 2.8 گیگا واٹ (جی ڈبلیو) تھی۔ آج ملک کو 125 گیگا واٹ بجلی صرف اور صرف شمسی توانائی سے حاصل ہو رہی ہے۔

مہسانہ کی تعریف کرتے ہوئے،جناب  پرہلادجوشی نے کہا کہ"مہسانہ بہت ہی متحرک جگہ ہے، جسے صاف توانائی کا مینار سمجھا جاتا ہے۔" انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ضلع مہسانہ کا موڈھیرا شاید دنیا کا واحد گاؤں ہے جوچوبیس گھنٹے صاف بجلی پیدا کرتا ہے، جو بڑے فخر کی بات ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے سنگین چیلنج کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہاکہ"ہماری بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے، ہم غیر مستحکم ہو رہے ہیں، پائیدار نہیں۔ ہم فطرت اور حیاتیاتی تنوع کو تباہ کر رہے ہیں۔" انہوں نے خبردار کیا کہ صنعتی انقلاب کے بعد سے زمین کے درجہ حرارت میں 1.1 ڈگری سیلسیس کا اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں قطبی ریچھ اور قطبی لومڑی جیسی مخلوقات ناپیدہو رہی ہیں۔ جناب پرہلاد جوشی نے زور دے کر کہا کہ"درجہ حرارت 1.5 ڈگری بڑھنے سے پہلے ہمارے پاس زیادہ سے زیادہ 7 سال ہیں۔ اگر ہم اس کو تجاوز کرتے ہیں تو صورتحال بہت سنگین ہو جائے گی۔

انہوں نے ملک کے نوجوانوں اور صنعت کاروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہی وقت ہے جب  ہمیں زمین کی حفاظت کرنی چاہیے۔ ہمیں حیاتیاتی تنوع کاتحفظ کرنا چاہیے۔ انہوں نے گجرات کے سولر اقدام کی ستائش کی اورسب لوگوں  سے شمسی توانائی اور صاف توانائی کو فروغ دینے کی درخواست کی۔

 

*****

UR-7361

(ش ح۔م ش ع۔ ف ر )

 


(Release ID: 2177166) Visitor Counter : 3