زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزراء شیوراج سنگھ چوہان اورجناب بھوپیندریادو نے نئی دہلی میں پرالی  کے نظم پر مشترکہ میٹنگ کی


پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے وز راء زراعت اور دہلی کے وزیر ماحولیات  ورچوئل  طور پر شامل ہوئے

مرکزی وزیر زراعت نے مالی امداد کے ساتھ کسانوں میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا

پنچایتوں اور مقامی نمائندوں کو بیداری مہم میں شامل ہونا چاہیے: جناب شیوراج سنگھ چوہان

پرالی جلانے کے واقعات کو روکنے کے لیے موثر نگرانی ضروری ہے: جناب شیوراج سنگھ چوہان

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے تمام وزرائے زراعت پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں براہ راست بوائی کو فروغ دیں

براہ راست بوائی، فصلوں کی تنوع اور عملی منصوبہ بندی سے بہتر نتائج برآمد ہوں گے:جناب شیوراج سنگھ چوہان

مربوط کوششوں سے پرالی  جلانے کے واقعات یقینی طور پر کم ہوں گے: جناب شیوراج سنگھ چوہان

प्रविष्टि तिथि: 07 OCT 2025 7:16PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو کے ساتھ پرالی کے نظم  سے متعلق ایک اہم میٹنگ کی صدارت کی۔ کرشی بھون میں منعقدہ اس میٹنگ میں پنجاب کے وزیر زراعت جناب گرمیت سنگھ کھڈیان، ہریانہ کے وزیر زراعت  جناب  شیام سنگھ رانا، اتر پردیش کے وزیر زراعت  جناب  سوریہ پرتاپ شاہی اور دہلی کے وزیر ماحولیات جناب منجندر سنگھ سرسا نے ورچوئل طور پر شرکت کی۔

میٹنگ میں پرالی  جلانے سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کو روکنے، دھان کی باقیات کے بہتر استعمال کو فروغ دینے اور کسانوں میں بیداری، مالی امداد، نگرانی، فصل کے انتظام اور تنوع کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

 میٹنگ کے آغاز  میں، پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے وزرائے زراعت نے مرکزی وزیر زراعت کو اپنی اپنی ریاستوں میں پرالی  کے نظم کی صورتحال سے  آگاہ کیا اور بتایا کہ پرالی  کے انتظام کی اسکیموں پر عمل درآمد پوری چوکسی اور عزم کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کے افسران اور فیلڈ محکمے اس کام میں سرگرمی سے مصروف ہیں۔

ہریانہ کے وزیر زراعت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ریاست مالی امداد فراہم کرکے اپنے کسانوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے کہ وہ پرالی  نہ جلائے، جس کا ایک اہم مثبت اثر پڑا ہے، جس سے کسانوں کو  پرالی  کے نظم کے لئے متبادل طریقے اپنانے کی ترغیب ملی ہے۔

ریاستوں کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ اس سلسلے میں جہاں قابل ستائش کام کیا جا رہا ہے، وہیں بڑے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل اور پائیدار کوششیں ضروری ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسانوں میں عوامی بیداری بہت ضروری ہے اور مشورہ دیا کہ بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے پنچایتوں، مقامی نمائندوں اور نوڈل افسران کو گاؤں کی سطح پر سرگرمی سے مشغول ہونا چاہیے۔

جناب شیو راج سنگھ چوہان نے فصلوں کے انتظام، براہ راست  بوائی ،فصلوں کے تنوع، مختص فنڈ کے مؤثر استعمال، نگرانی کے طریقہ کار اور  قابل عمل، ہدف پر مبنی ایکشن پلان کی تشکیل سے متعلق امور پر مزید تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ  خاکہ بند ، مربوط اقدامات کے ٹھوس اور مثبت نتائج ضرور سامنے آئیں گے۔

مرکزی وزیر نے ریاستی وزراء  زراعت پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں براہ راست بوائی  کو فروغ دیں۔ جناب شیو راج سنگھ چوہان نے اعلان کیا کہ وہ کسانوں کے لیے ایک مثال قائم کرنے کے واسطے دھان کی کٹائی کے فوراً بعد 12 اکتوبر کو ذاتی طور پر اپنے کھیت میں گندم کی براہ راست بوائی شروع کریں گے۔

 مرکز وزیر نے کہا‘‘جب کسان مجھے یہ کرتے ہوئے دیکھیں گے تو انہیں بھی براہ راست بوائی اختیار کرنے کی ترغیب ملے گی’’۔انہوں نے کسانوں پر بھی زور دیا کہ وہ روٹاویٹرز، چاپر، بائیو ڈیکمپوزر اور ملچنگ کے آلات کا استعمال کریں اور فصل کی باقیات کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے بائیو سی این جی اور ایتھنول پلانٹس کو فروغ دیں۔

فنڈ کے مناسب استعمال کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب شیو راج سنگھ چوہان نے ریاستوں کو  یہ یقینی  بنانے کی ہدایت دی کہ پر الی  کے نظم کے لیے دستیاب فنڈز کو موثر طریقے سے خرچ کیا جائے، تاکہ مشینری کی دستیابی کوئی مسئلہ نہ بنے۔ انہوں نے طویل مدتی کوششوں کے حصے کے طور پر فصلوں کے تنوع کو ترجیح دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مرکزی وزیر نے فصلوں کی باقیات کے سائنسی نظم  کو یقینی بنانے کے لیے بائیو سی این جی، پیلٹ، کمپوسٹ یونٹس، صنعتوں اور تھرمل پلانٹس کو پرالی  جمع کرنے اور ٹھکانے لگانے کے نظام سے جوڑنے کی تجویز پیش کی۔

مجموعی طور پر، مرکزی وزیر زراعت نے تربیت، بیداری، صلاحیت سازی اور حقیقی وقت کی نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان مربوط کوششوں سے آنے والے دنوں میں پرالی  جلانے کے واقعات یقینی طور پر مزید کم ہوں گے۔ ‘‘بر وقت یا زمین پر نگرانی ضروری ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مسلسل کوششوں سے، ہم بہتر نتائج حاصل کریں گے اور ماحول اور آب و ہوا کی حفاظت میں کامیاب ہوں گے۔’’

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر ماحولیات جناب بھوپیندر یادو نے پرالی  کے نظم کے واسطے  جاری کوششوں کے لیے ریاستوں کی ستائش کی اور اگلے 10 دنوں میں وزارت زراعت اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر تال میل پر زور دیا۔ انہوں نے اینٹوں کے بھٹوں اور تھرمل پاور پلانٹس میں پرالی کے ممکنہ استعمال کو اجاگر کرتے ہوئے اس کے مناسب صنعتی استعمال کو یقینی بنانے کے واسطے  پرالی کو جمع کرنے اور ذخیرہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

میٹنگ میں وزارت زراعت کے سکریٹری ڈاکٹر دیویش چترویدی، آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم ایل جاٹ اور دونوں وزارتوں کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

********

ش ح۔م ش ع ۔ رض

7227U-

 


(रिलीज़ आईडी: 2176139) आगंतुक पटल : 15
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Punjabi , Gujarati , Odia