نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے دہلی میں عالمی یومِ اساتذہ کے موقع پر اساتذہ کے ساتھ  قیادت کی


ہندوستان بھر کے10 ہزار سے زائد مقامات پر بیک وقت فٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل کے43ویں ایڈیشن کا انعقاد

مرکزی وزیر کھیل نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ایک گھنٹہ روزانہ جسمانی سرگرمی کے لیے وقف کریں تاکہ ہندوستان مضبوط اور صحت مند بن کر وِکست بھارت کے خواب کی طرف گامزن ہو

سائیکلنگ ہمیں سکھاتی ہے کہ ہم آگے تبھی بڑھ سکتے ہیں جب ہم توازن برقرار رکھیں۔ یہ توازن ہی زندگی کی بنیاد ہے اور یہ توازن فٹنس سے حاصل ہوتا ہے: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

Posted On: 05 OCT 2025 4:28PM by PIB Delhi

وفاقی وزیر برائے امورِ نوجوانان و کھیل اور محنت و روزگار، ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج صبح قومی دارالحکومت میں میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم سے فٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل کے 43ویں ایڈیشن کی قیادت کی، جو عالمی یوم اساتذہ کی مناسبت سے منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام ملک بھر میں 10,500 سے زائد مقامات پر بیک وقت منعقد کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VWSO.jpg

ایک ہزار سے زائد شرکاء، جن میں دہلی بھر کے اساتذہ کے ساتھ ساتھ ایتھلیٹس، فٹنس انفلونسرز اور نوجوان شامل تھے، اس مہم کا حصہ بنے۔ شرکاء میں اولمپکس میڈلسٹ ابھشیک نین، جو بھارتی ہاکی ٹیم کے اہم رکن ہیں، شطرنج کی معروف کھلاڑی تانیا سچدیو، نیز ابھرتے ہوئے نیزہ پھینکنے کے کھلاڑی سچن یادو اور روہتاش چودھری، جنہیں ’’انڈیا کے پُش اپ مین‘‘ کے طور پر جانا جاتا ہے، شامل تھے۔  تقریب میں اساتذہ کے نام ایک پُرجوش نُکّڑ ناٹک پیش کیا گیا، نیز یوگا سیشنز، رسّی کود، فٹنس گیمز اور بچوں کے لیے خصوصی سرگرمی زونز کا بھی اہتمام کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022Z0D.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036P3V.jpg

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے اس مہم کو ایک حقیقی ملک گیر تحریک قرار دیا۔ انہوں نے کہا: ’’اس تحریک کے ذریعے ملک بھر کے 10,500 سے زائد مقامات پر لاکھوں شہری ہر اتوار سائیکل چلا کر خود کو فِٹ رکھ رہے ہیں۔ یہ ہمارے معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے پیش کردہ فٹ انڈیا ویژن کا ایک جشن بن چکا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’اگر ہر شہری روزانہ محض ایک گھنٹہ جسمانی سرگرمی کے لیے وقف کرے تو بھارت زیادہ مضبوط، صحت مند اور متحد ہو کر وِکست بھارت کے خواب کی جانب آگے بڑھے گا۔ آج متعدد اساتذہ نے اس تقریب میں شرکت کر کے طلبہ کو زندگی میں توازن برقرار رکھنے کا پیغام دیا ہے۔ سائیکل کے پیڈل ہمیں زندگی کا سب سے بڑا سبق دیتے ہیں، ہم آگے تبھی بڑھ سکتے ہیں جب ہم توازن قائم رکھیں۔ یہی توازن زندگی کی بنیاد ہے اور یہ توازن فِٹنس سے حاصل ہوتا ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004UIT7.jpg

وزارتِ امورِ نوجوانان و کھیل (ایم وائی اے ایس) کی جانب سے سائیکلنگ فیڈریشن آف انڈیا (سی ایف آئی)، یوگاسن بھارت اور مائی بھارت کے اشتراک سے منعقد کیا گیا یہ پروگرام اب بھارت کی سب سے مؤثر فٹنس تحریکوں میں سے ایک کے طور پر مضبوطی سے قائم ہو چکا ہے۔ اس موقع پر ’’فٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل‘‘ کا سرکاری ترانہ بھی جاری کیا گیا۔ نئی دہلی میں منعقدہ اس تقریب میں راہگیری فاؤنڈیشن اور فٹ اسپائر نے بھی اشتراک کیا، جبکہ رسی کودنے کی سرگرمی کی قیادت ڈاکٹر شکھا گپتا نے کی۔

اسی دوران روہتاش چودھری، جو عوام میں ’’پش اپ مین آف انڈیا‘‘ کے نام سے معروف ہیں، اور گنیز ورلڈ ریکارڈ ہولڈر و فٹ انڈیا موومنٹ کے برانڈ ایمبیسڈر بھی ہیں، نے اس تقریب کے دوران ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ کو اپنے ایک نئے گنیز ورلڈ ریکارڈ کے منصوبے سے آگاہ کیا۔ یہ ریکارڈ ایک گھنٹے میں 60 پاؤنڈ وزن پشت پر رکھ کر سب سے زیادہ پش اپس کرنے کا ہوگا، جو 2 نومبر 2025 کو جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم، نئی دہلی میں منعقد کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00561QH.jpg

ابھشیک نین، جنہوں نے پیرس 2024 اولمپکس میں بھارتی ہاکی ٹیم کے ساتھ کانسہ کا تمغہ جیتا اور راجگیر میں ایشیا کپ اٹھایا، نے نئی دہلی میں اس مہم کے بارے میں پُرجوش انداز میں اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے کہا: ’’بطور کھلاڑی، فٹنس ہماری بنیاد ہے۔ میں یہاں صرف لوگوں کو سائیکل چلاتے ہوئے نہیں دیکھ رہا بلکہ بھارت کو صحت کی ایک نئی ثقافت اپناتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ یہ بھی بہت حوصلہ افزا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں یہ تحریک کتنی تیزی سے پھیلی ہے۔‘‘ گرانڈ ماسٹر تانیا سچدیو، جو سنڈیز آن سائیکل میں دوسری بار شریک ہوئیں، نے جذباتی انداز میں اس مہم کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن سے جوڑا۔ انہوں نے کہا: ’’میں ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کاوشوں کی دل سے قدر کرتی ہوں ، وہ کھیلوں کے بڑے حامی ہیں اور انہوں نے فٹنس کو عوامی تحریک میں بدل دیا ہے۔ یہ پہل ظاہر کرتی ہے کہ فٹنس کس طرح مختلف طبقوں کو ایک ساتھ لا سکتی ہے۔ آج اساتذہ، طلبہ اور کھلاڑیوں کو ایک ساتھ سائیکل چلاتے دیکھنا واقعی دل کو چھو لینے والا منظر تھا۔‘‘

فٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل کی 43 ایڈیشنز کے بعد یہ تحریک ملک بھر میں بے پناہ پذیرائی حاصل کر چکی ہے۔ اس مہم میں 1,00,000 سے زائد مقامات پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا، جس میں 12 لاکھ سے زیادہ افراد نے فعال طور پر حصہ لیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ صرف ایک ورزش یا تفریحی سرگرمی نہیں بلکہ بھارت میں صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے والی قومی تحریک بن چکی ہے۔ آج بھی مختلف مقامات پر پروگرام منعقد کیے گئے، جن میں ایس اے آئی  این سی او ای گوہاٹی، ایس ٹی سی  راجنانا گاؤں (چھتیس گڑھ)، ایس اے آئی-ایس ٹی سی کوکرا جھار، ایس اے آئی – این ایس آر سی لکھنؤ، ایس اے آئی – ایس ٹی سی جبل پور اور کئی دیگر مقامات شامل ہیں۔ ان تقریبات میں طلبہ، اساتذہ، کھلاڑی اور شہری بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور سب نے مل کر صحت اور فٹنس کے فروغ میں حصہ ڈالا۔ یہ تقریبات نہ صرف ریاستی و مرکزی دارالحکومتوں میں منعقد کی جاتی ہیں بلکہ اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) کے علاقائی مراکز، نیشنل سینٹرز آف ایکسیلنس (این سی او ای ایس)، ایس اے آئی  ٹریننگ سینٹرز (ایس ٹی سیز)، کھیلو انڈیا اسٹیٹ سینٹرز آف ایکسیلنس (کے اے ایس سی ای ایس) اور کھیلو انڈیا سینٹرز (کے آئی سیز) تک منظم انداز میں پھیلی ہوئی ہیں۔ یہ مہم نہ صرف لوگوں کو سائیکلنگ کی جانب راغب کرتی ہے بلکہ صحت، کھیل اور معاشرتی یکجہتی کو بھی فروغ دیتی ہے اور ایک فعال، صحت مند اور متحد بھارت کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-7086


(Release ID: 2175071) Visitor Counter : 11
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Gujarati