زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت، جناب شیوراج سنگھ چوہان، نے زرعی طلباء کو درپیش ایک اہم مسئلہ فوری طور پر حل کیا

زرعی یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ کی 20فی صد نشستیں آئی سے اے آر کے آل انڈیا مسابقتی امتحان کے ذریعے پر کی جائیں گی ۔جناب شیوراج سنگھ چوہان

ون نیشن-ون ایگریکلچر-ون ٹیم،کے جذبے کے تحت، اہلیت کے معیار اور مضامین کے گروپوں کو طلباء کے لیے یکساں بنایا گیا

بائیولوجی، کیمسٹری، فزکس، ریاضی یا زراعت کے سبجیکٹ گروپ والے طلباء داخلے کے اہل ہوں گے۔ چوہان

Posted On: 03 OCT 2025 8:03PM by PIB Delhi

زراعت، کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر، جناب شیوراج سنگھ چوہان، نے زرعی تعلیم میں ایک بڑی تشویش کا حل نکالا، جس سے زرعی طلباء اور ان کے والدین کو بڑی راحت ملی ہے۔اب زرعی یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ کی بیس فی صد  نشستیں انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)کے زیر اہتمام آل انڈیا مسابقتی امتحان کے ذریعے پر کی جائیں گی۔'ون نیشن-ون ایگریکلچر-ون ٹیم' کے جذبے کے مطابق، ملک بھر کے طلباء کے لیے اہلیت کے معیار اور مضامین کے گروپوں کو یکساں بنایا گیا ہے۔اس اقدام سے بارہویں جماعت میں بائیولوجی، کیمسٹری، فزکس، ریاضی یا زراعت کے سبجیکٹ گروپ والے طلباء کو براہِ راست اور شفاف طریقے سے سی یو ای ٹی-آئی سی اے آر قومی داخلہ امتحان کے ذریعے داخلہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، جناب شیوراج سنگھ نے وضاحت کی کہ کئی سالوں سے زرعی طلباء کو بی ایس سی میں داخلے کے لیے نااہل معیار کی وجہ سے ایک اہم رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ کلاس 12 میں مختلف مضامین کے امتزاج (زراعت / بائیولوجی / کیمسٹری / فزکس / ریاضی)، مختلف ریاستی قواعد اور اہلیت کے مختلف تقاضوں کی وجہ سے بہت سے مستحق طلباء پیچھے رہ گئے۔

حال ہی میں طلباء نے اس مسئلے کو سوشل میڈیا پر اجاگر کیا، اور کچھ ریاستی نمائندوں نے وزیر کو اس حوالے سے خطوط بھی لکھے۔ حساسیت کے ساتھ جواب دیتے ہوئے، وزیر نے اس مسئلے کا فوری نوٹس لیا اور آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر مانگی لال جاٹ، کو ہدایت کی کہ وہ زرعی یونیورسٹیوں اور ان کے وائس چانسلرز کے ساتھ مل کر فوری حل تلاش کریں۔

جناب چوہان نے آئی سی اے آر کے ڈی جی اور ان کی ٹیم کو ایک حل کی طرف فوری طور پر کام کرنے پر مبارکباد دی اور اصلاحات کو تیزی سے نافذ کرنے میں تعاون کرنے پر زرعی یونیورسٹیوں اور وائس چانسلرز کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے اب ملک بھر میں طلباء کے لیے داخلے آسان اور یکساں ہو گئے ہیں ۔ 2025-26 تعلیمی سال سے شروع ہونے والا یہ منظم انتظام ، بی ایس سی میں داخلے سے متعلق پیچیدگیوں کو دور کرے گا ۔ زراعت ، اور تقریبا 3,000 طلباء کو براہ راست فائدہ پہنچاتا ہے ۔

مرکزی وزیر نے بتایا کہ 50 زرعی یونیورسٹیوں میں سے جو بی ایس سی کے لیے آئی سی اے آر کوٹہ سیٹیں فراہم کر رہی ہیں ۔ (زراعت) 42 نے پہلے ہی اے بی سی (زراعت ، حیاتیات ، کیمسٹری) کو اہلیت کے امتزاج کے طور پر قبول کر لیا ہے ، جس کا مطالعہ عام طور پر زراعت یا بین زرعی طلباء کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ تین یونیورسٹیوں نے پی سی اے (فزکس ، کیمسٹری ، ایگریکلچر) کو بھی قبول کیا ہے ۔ اس کوشش سے ، 2025-26 میں دستیاب 3,121 آئی سی اے آر کوٹہ سیٹوں میں سے تقریبا 2700 نشستیں (تقریبا 85%) کلاس 12 میں زراعت/بین زرعی مضامین والے طلباء کے لیے قابل رسائی ہوں گی ۔

بقیہ پانچ یونیورسٹیوں ، جنہیں ان کے مینجمنٹ بورڈ سے منظوری درکار ہے ، نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 2026-27 تعلیمی سیشن سے ، کلاس 12 زراعت کو بھی ان کے اہلیت کے معیار میں شامل کیا جائے گا ۔ ان وائس چانسلرز کے ساتھ بات چیت جاری ہے ، اس سیشن کے اندر ہی تبدیلی کو متعارف کرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔

***

UR-7047

(ش ح۔اس ک)


(Release ID: 2174650) Visitor Counter : 19
Read this release in: Odia , English , Hindi , Gujarati