کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ای ایف ٹی اے کے ساتھ ایف ٹی اے یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا: کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل کایوپی انٹرنیشنل ٹریڈ شو میں اظہار خیال
بھارت امریکہ ، نیوزی لینڈ ، عمان ، پیرو اور چلی کے ساتھ تجارتی مذاکرات کر رہا ہے ،یوریشیا کے ساتھ شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دی گئی: جناب پیوش گوئل
کھادی ، کپاس اور گھریلو صنعتوں کو فروغ دیتے ہوئے او ڈی او پی پہل 750 سے زیادہ اضلاع تک پہنچی: جناب پیوش گوئل
ووکل فار لوکل ، لوکل گوز گلوبل: جناب گوئل نے یوپی انٹرنیشنل ٹریڈ شو میں سودیشی مصنوعات کے استعمال پر زور دیا
Posted On:
29 SEP 2025 3:45PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج یوپی انٹرنیشنل ٹریڈ شو کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ای ایف ٹی اے ممالک (آئس لینڈ ، لیختینسٹین ، ناروے اور سوئٹزرلینڈ) کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) جسے مارچ 2024 میں حتمی شکل دی گئی تھی ، یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا ۔ جناب گوئل نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک ہندوستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) پر دستخط کرنے کے خواہاں ہیں جو پہلے ہی متحدہ عرب امارات ، آسٹریلیا اور برطانیہ کے ساتھ اس طرح کے معاہدے کر چکے ہیں ۔ بھارت کے زرمبادلہ کے ذخائر 700 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں ۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہندوستان امریکہ ، یورپی یونین ، نیوزی لینڈ ، عمان ، پیرو اور چلی کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے ، جبکہ قطر اور بحرین نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوریشیا کے ساتھ حوالہ کی شرائط کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ، جو ہندوستان کی مضبوط عالمی حیثیت کی عکاسی کرتی ہے ۔
حالیہ جی ایس ٹی اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوراتری کے دوران قوم کو ایک تبدیلی لانے والی اصلاح کا تحفہ دیا ہے ۔ 22 ستمبر تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ آزادی کے بعد کی سب سے بڑی اصلاح ہے جس کا اثر کئی دہائیوں تک محسوس کیا جائے گا ۔
جناب پیوش گوئل نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ہندوستان 2014 میں ایک نازک معیشت سے آج دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت میں تبدیل ہو گیا ہے اور آئندہ دو برسوں میں 5 ٹریلین امریکی ڈالر کے حجم کے ساتھ تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افراط زر 2 فیصد ہے،جو ایک دہائی میں سب سے کم ہے۔جبکہ آخری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی نمو 7.8 فیصد رہی ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان کا بینکنگ شعبہ مضبوط ہے اور شرح سود میں کمی آئی ہے ۔
جناب گوئل نے کہا کہ مرکزی حکومت اب شمال مشرقی اور مشرقی ریاستوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے ۔
انہوں نے اتر پردیش کی قابل ذکر پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ریاست نے جامع ترقی کے اس وژن کے تحت تیزی سے ترقی کی ہے جس نے ہر ذات ، طبقے ، چھوٹے اور بڑے کاروبار کو یکساں طور پر چھو لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے ایکسپورٹ پروموشن کی ایک وقف وزارت قائم کی ہے ، جو تجارت اور صنعت کو مضبوط بنانے میں اس کے فعال نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے ۔
وزیر موصوف نے مشاہدہ کیا کہ ریاست نے کھادی ، کپاس اور گھریلو صنعت جیسے شعبوں میں نمایاں ترقی دیکھی ہے ۔ انہوں نے ون ڈسٹرکٹ ، ون پروڈکٹ (او ڈی او پی) پہل کے کردار پر زور دیا ، جو اب ملک بھر کے 750 سے زیادہ اضلاع تک پہنچ چکا ہے ۔ جناب گوئل نے مزید بتایا کہ او ڈی او پی کے تحت 1200 سے زیادہ مصنوعات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں دونوں انہیں ملکی اور عالمی منڈیوں میں فروغ دینے کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں ۔
وزیرموصوف نے بتایا کہ ایسی ضلعی مصنوعات کی نمائش کے لیے ملک کی ہر ریاست میں یونٹی مالز قائم کیے جائیں گے ۔ یہ مال ریاست کے لیے مخصوص اور بین ریاستی مصنوعات دونوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کریں گے ، جس سے کاریگروں اور کاروباریوں کو زیادہ پہچان ملے گی ۔ اتر پردیش کےلکھنؤ ، آگرہ اور وارانسی میں ایسے تین مال ہوں گے۔ انہوں نے سودیشی مصنوعات کو اپنانے کے وزیر اعظم کے مطالبے کو بھی اجاگر کرتے ہوئے کہا ’’ہر پروڈکٹ میں ہندوستانی کارکنوں کا خون اور محنت ہوتی ہے‘‘ ۔
جناب گوئل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یوپی کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی-جس میں ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور ، ایکسپریس وے ، ہوائی اڈے ، ملٹی ماڈل لاجسٹک ہب ، اندرون ملک آبی راستے اور کنٹینر ڈپو شامل ہیں،نے اس کے تجارتی اور صنعتی ماحولیاتی نظام کو نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ یوپی انٹرنیشنل ٹریڈ شو نے ایم ایس ایم ای ، خواتین کاروباریوں ، سودیشی مصنوعات اور برآمد پر مبنی اکائیوں کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا ہے ۔ اس تقریب کو ’’ووکل فار لوکل‘‘ اور ’’لوکل گوز گلوبل‘‘ کا حقیقی امتزاج قرار دیتے ہوئے انہوں نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ سودیشی مصنوعات کے استعمال کا عہد کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جی ایس ٹی کے فوائد براہ راست صارفین تک پہنچیں اس طرح سب کے لیے جامع ترقی کو فروغ ملے ۔
*****
ش ح۔ م ح ۔ ع ر
U. No-6775
(Release ID: 2172727)
Visitor Counter : 12