شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
آئی ایس آئی بل 2025 کے مسودہ پر رائے طلب
دوہزار اکتیس میں اپنی سینچری کے قریب پہنچنے پر آئی ایس آئی کی نئے سرے سے تنظیم کاری اور مضبوطی
آئی ایس آئی کو عالمی معیار کی تعلیم، تحقیق اور پالیسی حمایت، فراہم کرنے کے قابل بنانا
Posted On:
27 SEP 2025 12:27PM by PIB Delhi
شماریات و پروگراموں کے نفاذ کی وزارتِ (ایم او ایس پی آئی)، حکومتِ ہند نے 25 ستمبر 2025 کو عوامی مشاورت کے لیے مسودہ بھارتی شماریاتی ادارہ بل، 2025 جاری کیا ہے۔ اس سے قبل از قانونی مشاورت کے عمل کے تحت تمام متعلقہ فریقین اور عام عوام سے تبصرے اور تجاویز طلب کی گئی ہیں۔
بھارتی شماریاتی ادارہ (آئی ایس آئی) دسمبر 1931 میں قائم ہوا تھا اور تب سے یہ بھارت کے سب سے معتبر تعلیمی اور تحقیقی اداروں میں سے ایک بن گیا ہے۔ قومی خدمات کے اعتراف میں، پارلیمنٹ نے بھارتی شماریاتی ادارہ ایکٹ، 1959 نافذ کیا، جس کے تحت آئی ایس آئی کو قومی اہمیت کا ادارہ (آئی این آئی) قرار دیا گیا۔ آج آئی ایس آئی شماریات، ریاضی، مقداری اقتصادیات، کمپیوٹر سائنس، لائبریری و انفارمیشن سائنس، کرپٹولوجی و سکیورٹی، کوالٹی مینجمنٹ سائنس اور آپریشنز ریسرچ میں انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگرامز پیش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ تحقیقی پروگرامز، ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ کورسز بھی چلاتا ہے۔ تقریباً 12 سو طلبہ کے ساتھ، آئی ایس آئی بھارت کی شماریاتی سائنسز اور متعلقہ شعبوں میں قیادت کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
گزشتہ برسوں میں، چار جائزہ کمیٹیوں نے آئی ایس آئی کے کام کاج کا تجزیہ کیا۔ سب سے حالیہ کمیٹی، جس کی صدارت ڈاکٹر آر۔اے مشیلکر نے 2020 میں کی، نے گورننس کو مضبوط کرنے، تعلیمی پروگراموں کو بڑھانے اور آئی ایس آئی کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کے لیے اہم اصلاحات کی سفارش کی۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ آئی ایس آئی کو اپنے صد سال ﴿2031﴾ کے قریب پہنچنے پر قیادت کی پوزیشن بحال کرنے اور بدلتے وقت کے مطابق اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو نئے سرے سے تصور، ایجاد اور دوبارہ مرتب کرنا چاہیے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے، موجودہ ایکٹ کو دیگر موجودہ آئی این آئی قوانین کی سطح تک اپ گریڈ کرتے ہوئے آئی ایس آئی کے لیے نیا قانون تجویز کیا جا رہا ہے، جس میں گورننس کے نئے ڈھانچے کا قیام شامل ہے اور گورننس بورڈ کو پالیسی، انتظامی اور مالی امور کے لیے زیادہ کمزور اور بااختیار بنایا جائے گا۔
جیسا کہ آئی ایس آئی اپنے سینچری سال 2031 کے قریب پہنچ رہا ہے، ویژن یہ ہے کہ آئی ایس آئی نہ صرف بھارت میں سب سے بہترین اداروں میں شامل ہو بلکہ دنیا کے ممتاز اداروں میں بھی شمار ہو۔ اس تناظر میں، تجویز کردہ مسودہ بل درج ذیل رہنما اصولوں پر مبنی ہے:
- امتیاز: علمی رفتار، عالمی مسابقت اور اختراع کو فروغ دینا؛
- موثر گورننس: واضح ادارہ جاتی ڈھانچے قائم کرنا، فیصلہ سازی کو ہموار بنانا، اور قیادت و انتظام میں دیانتداری کو برقرار رکھنا؛
- خودمختاری: ادارے کو روزمرہ کے کاموں اور منصوبہ بندی میں زیادہ فیصلہ سازی کے اختیارات دینا؛
- جوابدہی: شفافیت، نگرانی، اور متعلقہ فریقین کے ساتھ جوابدہی کو یقینی بنانا۔
تجویز کردہ اصلاحات کا مقصد 21 ویں صدی میں آئی ایس آئی کی مکمل صلاحیت کو اجاگر کرنا ہے۔ آئی ایس آئی کو دیگر قومی اہمیت کے حامل اداروں کے قانونی اور گورننس فریم ورک کے مطابق ڈھال کر، حکومت اس کی صلاحیت کو عالمی معیار کی تعلیم، تحقیق اور پالیسی سپورٹ فراہم کرنے کے قابل بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
مسودہ بل اور تبصرے بھیجنے کے لیے مطبوعہ فارم وزارت کی ویب سائٹ (https://new.mospi.gov.in)۔ پر دستیاب ہے۔ تجاویز 24 اکتوبر 2025 تک ایم ایس ورڈ یا پی ڈی ایف فارمیٹ میں ای میل کے ذریعے capisi-mospi[at]gov[dot]in پر بھیجی جا سکتی ہیں۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 6705
(Release ID: 2172118)
Visitor Counter : 13