ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ڈبلیو ڈبلیو ایف، ای آئی اے سی پی نے دہلی بھر میں 25 مؤثر بیداری پروگراموں کے ذریعے دو لاکھ سے زائد شہریوں کو تحریک بخشی
Posted On:
13 SEP 2025 11:48AM by PIB Delhi
ڈبلیو ڈبلیو ایف-انڈیا ای آئی اے سی پی پروگرام سینٹر – ریسورس پارٹنر (پی سی-آر پی)، جو وزارتِ ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) کی سرپرستی اور کمیشن برائے ہوا کے معیار کے بندوبست (سی اے کیو ایم) کے اشتراک سے چل رہا ہے، نے دہلی کے شہریوں کو صاف ہوا کے لیے یکجا کرنے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جون سے اگست 2025 کے درمیان ٹیم نے فلیگ شپ مہم ’’بریتھ آف چینج – کلین ایئر، بلیو اسکائیز‘‘ کے تحت 25 سے زائد پُراثر ورکشاپ اور بیداری پروگرام منعقد کیے، جن کے ذریعے دہلی کے سب سے زیادہ متاثرہ فضائی آلودگی والے علاقوں میں کل 1,32,481 سے زائد افراد تک پیغام پہنچایا گیا۔
اس مہم نے اسکول کی کلاس رومز سے لے کر مصروف میٹرو اسٹیشنز، صنعتی علاقوں اور سبز پارکوں تک پائیدار طرزِ زندگی کے لیے اجتماعی جذبہ پیدا کیا۔ بچے، اساتذہ، والدین، مسافر، آر ڈبلیو اے قائدین اور ہر طبقے کے شہری آگے بڑھے اور ’’وایو مترہ عہد‘‘ لیا تاکہ صاف ہوا کے علمبردار بن سکیں۔
اجلاس میں فضائی آلودگی کے اسباب، ذرائع اور انسانی صحت و ماحول پر اس کے دور رس اثرات پر معلوماتی گفتگو شامل تھی۔ مشن لائف کی ڈاکیومینٹری بھی دکھائی گئی، جس نے پائیدار طرزِ زندگی کے پیغام کو مزید تقویت دی۔ شرکاء نے صاف ہوا کے لیے وایو مترہ عہد لیا اور وعدہ کیا کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی میں آلودگی کو کم کرنے کی شعوری کوشش کریں گے۔
اس موقع پر ایک شجرکاری مہم بھی چلائی گئی، جس کے دوران طلبہ کی شمولیت سے تقریباً 1750 سے زائد پودے تقسیم کئے اور لگائے گئے، جو ’’ایک پیڑ ماں کے نام 2.0‘‘ کے تحت منعقد ہوئی۔ اس کے علاوہ ایک انٹرایکٹو کوئز کا بھی اہتمام کیا گیا۔
جون سے 8 ستمبر 2025 کے درمیان اس پہل نے براہِ راست بیداری اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں کے ذریعے، بشمول مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، 2,00,000 سے زائد شرکاء کو شامل کرکے نمایاں اثر ڈالا۔ دہلی کے بڑے آلودگی سے متاثرہ مقامات پر کل 65 سے زائد اسکولوں میں بیداری پیدا کی گئی، جبکہ سبز ماحول کو فروغ دینے کے لیے 1750 سے زائد مقامی پودے لگائے اور تقسیم کیے گئے۔ مہم نے کامیابی کے ساتھ 9 اہم ہاٹ اسپاٹس—نریلا، باوانا، منڈکا، جہاںگیر پوری، وویک وہار، روہنی، آر کے پورم، اوکھلا اور آنند وہار—کے ساتھ ساتھ کئی بڑے عوامی مراکز تک رسائی حاصل کی، جس سے وسیع پیمانے پر عوامی شمولیت یقینی بنی۔
ان زمینی کوششوں کے علاوہ کئی نئی پہلیں بھی متعارف کرائی گئیں، جیسے کہ کاربن فٹ پرنٹ سروے، جس میں ڈبلیو ڈبلیو ایف – ای آئی اے سی پی سینٹر نے آر ڈبلیو اے سروے اور کاربن فٹ پرنٹ ٹریکر کے لیے ڈیش بورڈز تیار کیے، سیمیر ایپ ڈیمونسٹریشنز، طلبہ کی نمائشیں جن میں شمسی توانائی اور ’’ویسٹ ٹو ویلتھ‘‘ اختراعات دکھائی گئیں، اے کیو آئی مانیٹرنگ اور انٹرایکٹو کوئز، جنہوں نے اس مہم کو مزید مؤثر اور بامقصد بنایا۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا کے ذریعے بھی بڑے پیمانے پر ہدفی ناظرین تک رسائی حاصل کی گئی۔
ان اجلاس اور سرگرمیوں کے ذریعے مہم نے نہ صرف بیداری پیدا کی بلکہ طلبہ کو ذمہ دار شہری بننے کی ترغیب بھی دی۔ تمام طلبہ نے یہ عہد کیا کہ وہ مزید بیداری پھیلائیں گے، پٹاخے نہیں جلائیں گے اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے سے روکیں گے۔ اس مہم نے ثابت کیا کہ اجتماعی بیداری ہی اجتماعی عمل کو جنم دیتی ہے۔ طلبہ نے ماحولیاتی قائدین بننے کا عہد کیا، آر ڈبلیو ایز نے مقامی آلودگی کو کم کرنے کا وعدہ کیا اور عام شہریوں نے بھی مثبت قدم اٹھائے۔
دہلی بھر میں لوگوں نے سبز اور صحت مند طرزِ زندگی کو اپنایا۔ سب نے مل کر حقیقی وایو متر — صاف ہوا کے دوست — بننے کی جانب پیش قدمی کی۔
*****
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-5962
(Release ID: 2166223)
Visitor Counter : 2