کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان صحت کے سستے اور جدید حل فراہم کرنے کے لیے تیار


سترہویں سی آئی آئی گلوبل میڈ ٹیک سمٹ2025 میں دواسازی کے مرکزی سکریٹری جناب امِت اگروال کا خطاب

سرکاری پالیسیوں اور مسابقتی صنعت کی بدولت بھارت کا میڈ ٹیک شعبہ مسلسل دو ہندسوں کی شرح نمو پر قائم

ہندوستان میں اعلیٰ درجے کے طبی آلات میں خود انحصاری کی سمت نمایاں پیش رفت

Posted On: 30 AUG 2025 9:17AM by PIB Delhi

محکمہ دواسازی کے سکریٹری جناب امت اگروال نے نئی دہلی میں منعقدہ 17ویں سی آئی آئی گلوبل میڈ ٹیک سمٹ میں بھارت کی تیزی سے ابھرتی ہوئی میڈیکل ٹیکنالوجی کے مرکز میں تبدیلی کو اجاگر کیا ہے۔ اس سمٹ کا موضوع ’’صحت مند مستقبل کے لئے اختراع—عالمی اثر کے لئےجدید میڈ ٹیک: میک ان انڈیا میک فار دی ورلڈ‘‘ تھا۔

افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب اگروال نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی آبادی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کے حامل ملک کے طور پر بھارت میں صحت کے سستے اور جدید حل کی گھریلو طلب آنے والے عشروں میں دو ہندسوں کی پائیدار شرح نمو کے ساتھ بڑھنے والی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ میڈ ٹیک شعبے کا بنیادی مقصد ہمیشہ مریضوں کی فلاح و بہبود اور اعلیٰ معیار کے کم لاگت والے طبی آلات کی تیاری ہونا چاہیے تاکہ ان سے گھریلو اور عالمی دونوں منڈیوں کو فائدہ پہنچ سکے۔

جناب اگروال نے کہا کہ کووڈ کے بعد بھارت نے جدید آلات کی گھریلو تیاری میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے، جن میں ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشینیں، میموگرافی یونٹس، وینٹی لیٹرز، اسٹنٹس، دل کے ولوز، ڈائیلاسس مشینیں اور مختلف پیوند کاری آلات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’وہ مصنوعات جو ایک دہائی قبل گھریلو سطح پر بنانا ناممکن لگتی تھیں، آج بھارت میں تیار کی جا رہی ہیں، جو ملک کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو ظاہر کرتی ہیں۔‘‘

سکریٹری نے اس شعبے کے لیے حکومت کی معاونت کو اجاگر کرتے ہوئے تین مخصوص میڈیکل ڈیوائس پارکس کا ذکر کیا جن کے آئندہ برس کام شروع کرنے کی توقع ہے، ان کی بنیادی سہولتوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے دی جانے والی سرکاری مدد اور طبی آلات کے لیے پیداوار سے متعلق ترغیباتی اسکیکم (پی ایل آئی) کو اس صنعت کی ترقی کے لیے اہم پالیسی اقدامات قرار دیا۔ جناب اگروال نے اختراع کاروں، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کے درمیان گہری شراکت داری کی اپیل کی تاکہ نئی ایجادات کو لیبارٹری سے مارکیٹ تک تیزی سے لایا جا سکے اور یوں بھارت کی عالمی مسابقت کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

طبی آلات کے پارکوں  کی توسیع، ہدفی پالیسی اقدامات جیسے پی ایل آئی اسکیم اور بیک ورڈ انٹیگریشن کے لیے مارجنل انویسٹمنٹ اسکیم اور جلد شروع ہونے والی 5000 کروڑ روپے کی فارما-میڈ ٹیک شعبے میں تحقیق و اختراع کے فروغ (پی آر آئی پی) اسکیم بھارت کے میڈ ٹیک شعبے میں لاگت کی مسابقت، پیداواری کارکردگی، گھریلو ویلیو چین کو مضبوط کرنے اور اختراع کے ایک طاقتور ماحولیاتی نظام کے قیام کا باعث بنیں گے۔ سکریٹری موصوف نے کہا کہ یہ اقدامات بھارت کو نہ صرف اپنی ضروریات پوری کرنے کے قابل بنائیں گے بلکہ شمالی اور جنوبی دنیا دونوں کو سستے اور جدید طبی حل فراہم کرنے کے قابل بھی بنائیں گے۔

جناب اگروال نے کہا: ’’آج دنیا بھر کے ممالک بھارت کو صرف ایک منڈی کے طور پر نہیں بلکہ صحت کی دیکھ بھال میں اختراع کے قائد کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھنا چاہیے اور میڈ ٹیک شعبے کی مکمل صلاحیت کو حاصل کرنے کے لیے صنعت اور حکومت کے درمیان شراکت داری کو مزید مضبوط کرنا ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جاری اقتصادی اصلاحات اور بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کے ساتھ یہ شعبہ لاکھوں نئی نوکریاں پیدا کرے گا اور سب کے لیے معیاری، قابلِ رسائی صحت کی سہولتیں یقینی بنانے میں مددگار ہوگا۔

اختتام پر انہوں نے تمام متعلقہ فریقین  کو بھارت کے میڈ ٹیک نظریے کی تشکیل میں تعاون کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ پوری ویلیو چین میں تمام شراکت داروں کے اشتراک سے مربوط اور مشترکہ کوششیں کی جائیں تاکہ وکست بھارت 2047 کے ویژن کو حقیقت بنایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014Q5J.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QSZI.jpg

*****

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 5474


(Release ID: 2162157) Visitor Counter : 28