پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
ایتھنول کی آمیزش سے کسانوں کی آمدنی اور دیہی معیشت میں اضافہ ہوتا ہے: وزیر پیٹرولیم ہردیپ ایس پوری
Posted On:
21 AUG 2025 7:19PM by PIB Delhi
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج لوک سبھا میں ایک ستارہ سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کے پائیدار متبادل کے طور پر حیاتیاتی ایندھن کو فروغ دینے میں قابل ذکر پیش رفت حاصل کی ہے ۔
حیاتیاتی ایندھن کے استعمال کو فروغ دینے کا کام حیاتیاتی ایندھن سے متعلق قومی پالیسی کے ذریعے کیا گیا ہے ۔ حکومت متعدد مقاصد کے ساتھ ایتھنول کی آمیزش والا پٹرول (ای بی پی) پروگرام کے تحت پیٹرول میں ایتھنول کی آمیزش کو فروغ دے رہی ہے ۔ سبز ایندھن کے طور پر ، ایتھنول حکومت کی ماحولیاتی پائیداری کی کوششوں میں تعاون دیتا ہے ، غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کرتے ہوئے خام تیل کی درآمدات پر انحصار کو کم کرتا ہے اور گھریلو زراعت کے شعبے کو فروغ دیتا ہے ۔
ای بی پی پروگرام کے نتیجے میں کسانوں کو ایتھنول سپلائی سال (ای ایس وائی) 15-2014 ء سے جولائی 2025 ء تک 125000 کروڑ روپے سے زیادہ کی تیزی سے ادائیگی ہوئی ہے ، اس کے علاوہ144000 کروڑ روپے سے زیادہ غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ، تقریباً 736 لاکھ میٹرک ٹن کی خالص کاربن ڈائی آکسائیڈ میں کمی اور 244 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ خام تیل کا متبادل فراہم ہوا ہے ۔
ای بی پی پروگرام کے تحت ، سرکاری شعبے تیل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) نے ، جون 2022 ء میں پٹرول میں 10 فی صد ایتھنول کی ملاوٹ کا ہدف حاصل کیا ، یعنی ای ایس وائی 22-2021 ء کے دوران ہدف سے پانچ ماہ پہلے ۔ ای ایس وائی 23-2022 ء میں ملاوٹ کی سطح مزید بڑھ کر 12.06 فیصد ، ای ایس وائی 24-2023 ء میں 14.60 فیصد اور جاری ای ایس وائی 25-2024 ء کے دوران 31 جولائی ، 2025 ء تک 19.05 فیصد ہو گئی ۔ صرف جولائی ، 2025 ء کے دوران ہی 19.93 فیصد ایتھنول کی آمیزش کی گئی ۔
ملک بھر میں ایتھنول کی پیداوار میں مدد کرنے کے لیے حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں ، جن میں ایتھنول کی پیداوار کے لیے فیڈ اسٹاک کی توسیع ، ایتھنول کی خریداری کے لیے قیمتوں کا انتظام ، ای بی پی پروگرام میں استعمال ہونے والے ایتھنول کے لیے جی ایس ٹی کی شرح کو کم کر کے 5 فی صد کرنا، 22-2018 ء کے دوران مختلف ایتھنول انٹرسٹ سبونشن اسکیموں (ای آئی ایس ایس) کا تعارف اور امدادِ باہمی چینی ملوں کے لیے ایک وقف سبونشن اسکیم شامل ہے تاکہ گنے پر مبنی موجودہ ڈسٹلریز کو مولسیس اور اناج سے ایتھنول کی پیداوار کے لیے ملٹی فیڈ اسٹاک پلانٹس میں تبدیل کیا جا سکے ۔ اس کے علاوہ ، او ایم سیز اور وقف ایتھنول پلانٹس کے درمیان طویل مدتی معاہدے (ایل ٹی او اے) ، دستیابی بڑھانے کے لیے ایتھنول کی کثیر جہتی نقل و حرکت اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ایتھنول اسٹوریج کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے ۔
مزید برآں ، حیاتیاتی ایندھن کی اعلی درجے کی پیداوار کو آسان بنانے کے لیے ، حکومت نے 2019 ء میں ‘پردھان منتری جی-وَن (جیو اندھن-واتاورن انوکول فصل اَوشیش نِوارن) یوجنا ’ کو نوٹیفائی کیا ہے ، جس میں 2024 ء میں ترمیم کی گئی ہے ۔ اس اسکیم کا مقصد ، لیگنو سیلولوزک بایو ماس اور فصلوں کی پرالی سمیت دیگر قابل تجدید فیڈ اسٹاک کا استعمال کرتے ہوئے ، ملک میں جدید حیاتیاتی ایندھن کے پروجیکٹ قائم کرنا ہے ۔ یہ کسانوں کو ان کے زراعت کی فضلے کے باقیات کے لیے معاوضے کی آمدنی بھی فراہم کرتا ہے ، دیہی اور شہری روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے ، بایو ماس جلانے سے ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کو دور کرتا ہے اور سووچھ بھارت مشن میں تعاون دیتا ہے ۔ اس اسکیم پر کل 25 کروڑ روپے لاگت آئے گی ۔ اس میں سے 1969.50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ تجارتی پیمانے پر جدید حیاتیاتی ایندھن کے منصوبوں کے لیے 1800 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور مظاہرے کے پیمانے کے منصوبوں کے لیے 150 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔
حکومت نے بایو ڈیزل کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں ۔ ان میں بایو ایندھن سے متعلق قومی پالیسی کے تحت ڈیزل میں بایو ڈیزل کی ملاوٹ/بایو ڈیزل کی براہ راست فروخت کا اشارہ جات کا ہدف مقرر کرنا ، ‘ٹرانسپورٹیشن کے مقاصد کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ساتھ ملاوٹ کے لیے بایو ڈیزل کی فروخت کے لیے رہنما خطوط 2019 ’ کو نوٹیفائی کرنا اور آمیزش کے پروگرام کے لیے بایو ڈیزل کی خریداری کے لیے جی ایس ٹی کی شرح کو 12فی صد سے کم کر کے 5فی صد کرنا شامل ہے ۔
جناب پوری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے ، خام تیل کی درآمدات کو کم کرنے ، کسانوں کی مدد کرنے اور ماحولیاتی استحکام کو فروغ دینے کے لیے ملک میں حیاتیاتی ایندھن کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –ش ب۔ ق ر)
U. No.5200
(Release ID: 2159863)