تعاون کی وزارت
پنچایتوں میں پی اے سی ایس کی توسیع اور کوریج
Posted On:
20 AUG 2025 2:51PM by PIB Delhi
امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایاکہ نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس (این سی ڈی) کے مطابق ملک میں کل 2,69,230 گرام پنچایتوں (جی پی) میں سے 2,51,872 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز ( پی اے سی ایس) کے تحت 30 جون 2025 تک شامل ہیں۔
نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس (این سی ڈی) کے مطابق، 30 جون 2025 تک چھوٹ گئے گرام پنچایتوں کی تعداد پی اے سی ایس کے لیے 17,358، ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے 1,84,387 اور فشریز کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے 2,39,710 ہے۔
قومی کوآپریٹو ڈیٹا بیس کے مطابق یکم جنوری 2021 سے قائم کردہ پی اے سی ایس کی تعداد کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ I کے طور پر منسلک ہیں۔
حکومت نے 15 فروری 2023 کو ملک میں کوآپریٹو تحریک کو مضبوط کرنے اور نچلی سطح تک اس کی رسائی کو گہرا کرنے کے لیے 2 لاکھ کثیر مقصدی پی اے سی ایس، ڈیری اور فشریز کوآپریٹیو کے قیام کے ذریعے ملک کی تمام پنچایتوں/ دیہاتوں کا احاطہ کرنے والی اسکیم کو منظوری دی۔ یہ اسکیم حکومت کی مختلف موجودہ اسکیموں جس میں نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ پروگرام (این پی ڈی ڈی)، پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) وغیرہ شامل ہیں کو نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ( این اے بی اے آر ڈی)، نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی)، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی یو بی) اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے شروع کی گئی ہے۔
ملک کے تمام خطوں جس میں شمالی اور مشرقی ہندوستان سمیت چھوٹ گئے علاقوں میں نئے کثیر المقاصد پی اے سی ایس، ڈیری اور فشریز کوآپریٹیو شامل ہیں ،کے بروقت اور مساوی عمل در آمد کو یقینی بنانے کے لیے، امداد باہمی کے وزارت نے19 ستمبر2024 کو این اے بی اے آر ڈی ، این ڈی ڈی بی اوراین ایف ڈی بی کے ساتھ مل کر ایک معیاری آپریٹنگ پروسیجر شروع کیا ہے۔مارگدرشیکا کے مطابق، شمالی اور مشرقی ہندوستان سمیت تمام ریاستوں کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ذریعے چھوٹ گئے/ فعال گرام پنچایتوں/ گاؤں کی شناخت کی جانی ہے۔
اس اقدام کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے،امدادبادہمی کی وزارت نے زمینی سطح پر اس کے نفاذ کی نگرانی کے لیے درج ذیل کثیر جہتی نقطہ نظر کو اپنایا ہے، جس میں درج ذیل شامل ہیں:
- ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) امداد باہمی کے وزیر کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے ۔وزراء اور حکومت ہند کی متعلقہ وزارتوں/محکموں کے سکریٹری اس کے ممبر ہیں۔
- اس پہل کے مجموعی نفاذ عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک قومی سطح کی کوآرڈینیشن کمیٹی (این ایل سی سی) تشکیل دی گئی ہے جس میں سکریٹری، وزارت تعاون، حکومت ہند کی سربراہی میں حکومت ہند کے متعلقہ وزارتوں/محکموں کے سکریٹریز اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بطور ممبر شامل ہیں۔
- ضلعی سطح پر پہل کے موثر نفاذ اور نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے، ریاستی سطح پر چیف سکریٹری اور ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کمیٹی (ڈی سی ڈی سی) کی صدارت میں ریاستی سطح پر ریاستی کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کمیٹی (ڈی سی ڈی سی) تشکیل دی گئی ہے جس کی صدارت ضلع کلکٹرس کے سپرد کی گئی ہے۔
-
اس کے علاوہ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ضلعی سطح پر مشترکہ ورکنگ کمیٹیاں (جے ڈبلیو سی) بھی تشکیل دی گئی ہیں تاکہ زمینی سطح پر اسکیم کے بروقت نفاذ کو یقینی بنایا جاسکے۔
ضمیمہ1
یکم جنوری2021 سے قائم پی اے سی ایس کی ریاست وار تعداد
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
پی اے سی ایس کی تعداد
|
1
|
انڈمان اور نیکوبار جزائر
|
1
|
2
|
آندھرا پردیش
|
2
|
3
|
اروناچل پردیش
|
127
|
4
|
آسام
|
254
|
5
|
بہار
|
53
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
0
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
8
|
8
|
دہلی
|
0
|
9
|
گوا
|
26
|
10
|
گجرات
|
641
|
11
|
ہریانہ
|
46
|
12
|
ہماچل پردیش
|
112
|
13
|
جموں اور کشمیر
|
166
|
14
|
جھارکھنڈ
|
68
|
15
|
کرناٹک
|
360
|
16
|
کیرالہ
|
3
|
17
|
لداخ
|
3
|
18
|
لکشدویپ
|
0
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
250
|
20
|
مہاراشٹر
|
234
|
21
|
منی پور
|
72
|
22
|
میگھالیہ
|
276
|
23
|
میزورم
|
47
|
24
|
ناگالینڈ
|
67
|
25
|
اوڈیشہ
|
1540
|
26
|
پڈوچیری
|
4
|
27
|
پنجاب
|
9
|
28
|
راجستھان
|
1968
|
29
|
سکم
|
25
|
30
|
تمل ناڈو
|
38
|
31
|
تلنگانہ
|
9
|
32
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
5
|
33
|
تریپورہ
|
202
|
34
|
اتر پردیش
|
552
|
35
|
اتراکھنڈ
|
550
|
36
|
مغربی بنگال
|
50
|
|
کل
|
7768
|
حوالہ: این سی ڈی پورٹل30 جون 2025 کے مطابق
*******
ش ح۔ ع و ۔اش ق
U.NO. 4978
(Release ID: 2158470)