زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے ریاستی وزیر زراعت اور عہدیداروں کے ساتھ اہم میٹنگ کی


ربیع کی فصل کے لیے ’وکست کرشی سنکلپ ابھیان‘ 3 اکتوبر کو وجے پرو کے ساتھ شروع ہوگا

مہم کے باقاعدہ آغاز سے قبل 15-16 ستمبر کو نئی دہلی میں ایک دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا

’’اگر کھیتی کے لیے اضافی یوریا کی مانگ ہوتی ہے تو ہم اس کی دستیابی کو یقینی بنائیں گے‘‘ – جناب شیوراج سنگھ چوہان

"ریاستی حکومتوں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے نگرانی کرنی چاہئے کہ کھیتی کے علاوہ کسی اور مقاصد کے لئے یوریا کا غلط استعمال نہ ہو" - جناب چوہان

’’اگر یوریا یا کھاد کی کالا بازاری کا کوئی شبہ ہے تو ریاستی حکومتوں کو فوراً کارروائی کرنی چاہئے‘‘ – مرکزی وزیر زراعت

"اب تک تصدیق شدہ صرف 600 بایو محرکات ہی فروخت کیے جائیں" - مرکزی وزیر زراعت نے افسران کو ہدایت دی

’’ہم وزیر اعظم کی قیادت میں زرعی شعبے اور ملک کے عوام کے مفادات کو متاثر نہیں ہونے دیں گے‘‘ – جناب چوہان

Posted On: 14 AUG 2025 6:13PM by PIB Delhi

زراعت ،کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی میں ایک اہم میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں مختلف ریاستوں کے وزرائے زراعت، زراعت کے سکریٹری جناب دیویش چترویدی، زرعی ریسرچ  کی بھارتی کونسل کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم. ایل. جاٹ، نیز کئی ریاستوں کے سینئر افسران اور سائنسدانوں نے شرکت کی۔یہ میٹنگ زراعت کے شعبے میں ہم آہنگی، پالیسیوں کے مؤثر نفاذ، اور سائنسی تحقیق کی مدد سے زرعی ترقی کو فروغ دینے کے لیے منعقد کی گئی۔

 

Picture 1

بات چیت میں مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا - کھادوں اور یوریا کی قلت، بائیو محرکات کی تصدیق، 'وکست کرشی سنکلپ ابھیان' کے تحت آنے والی ربیع کی فصل کی تیاری، قدرتی کاشتکاری پر قومی مشن، دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار میں اضافہ، 5 سالہ سیلابی بیمہ اور فصلوں کی بیمہ کی 5 سالہ منصوبہ بندی۔ آفات سے متاثرہ علاقوں، اور کسانوں کی شکایات کے حل کے لیے ٹول فری نمبر کو عام کرنا۔

Picture 2

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے میٹنگ کا آغاز یومِ آزادی کی مبارکباد دے کر کیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ وِکست کرشی سنکلپ ابھیانکے تحت ربیع فصل کے لیے ایک دو روزہ کانفرنس 15–16 ستمبر 2025 کو نئی دہلی میں منعقد کی جائے گی، جبکہ اس مہم کا باقاعدہ آغاز 3 اکتوبر 2025 کو وجے پَرو کے موقع پر کیا جائے گا۔ یہ مہم 3 اکتوبر سے لے کر دھنتیرس (18 اکتوبر) تک جاری رہے گی۔

جناب چوہان نے تمام ریاستی وزرائے زراعت سے اپیل کی کہ وہ اس مہم کی تیاری سنجیدگی سے کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو رسمی طور پر خط لکھیں گے تاکہ ریاستی وزرائے زراعت اور زرعی محکموں کے سینئر افسران کی کانفرنس میں موجودگی یقینی بنائی جا سکے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی ہدایت دی کہ تمام وزرائے زراعت ربیع موسم کے لیے کھاد کی ضرورت سے متعلق اعداد و شمار جمع کریں اور کانفرنس میں تفصیلی تبادلہء خیال کے لیے پوری تیاری کے ساتھ شریک ہوں۔

Picture 3

مرکزی وزیر زراعت جناب چوہان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں قدرتی کاشتکاری پر قومی مشن  کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ یہ مشن وزیراعظم 23 اگست کو شروع کریں گے۔ جناب چوہان نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ مشن کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے مکمل تیاری کو یقینی بنائیں۔ اجلاس میں  پردھان منتری دھن-دھانیا کرشی یوجنا کے تحت 100 اضلاع میں پیش رفت پر بھی بات چیت کی گئی۔

وزیر موصوف نے دالوں اور تیل والے بیجوں کی پیداوار میں اضافے پر بھی زور دیا، اور ریاستی وزرائے زراعت سے اپیل کی کہ وہ ان اہم مشنوں، اسکیموں اور مہمات کی قیادت خود کریں اور اپنے اپنے ریاستوں میں ان کا فروغ یقینی بنائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو اپنی قومی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دالوں اور تیل والے بیجوں کی پیداوار کو مضبوط بنانا ہوگا۔

جناب چوہان نے نقلی کھادوں اور یوریا کے مسئلے کو ایک بار پھر اُٹھایا اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے تقریباً 30,000  نامیاتی محرک  مصنوعات فروخت کی جا رہی تھیں، جن میں سے کئی کے پاس مناسب سرٹیفیکیشن نہیں تھا۔ اب تک صرف 600 مصنوعات کو ہی سرٹیفائیڈ قرار دیا گیا ہے۔ جناب چوہان نے افسران کو ہدایت دی کہ صرف منظور شدہ مصنوعات ہی کسانوں تک پہنچنی چاہییں، اور کھاد کے ساتھ زبردستی دیگر اشیاء فروخت کروانا غلط ہے — اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

میٹنگ میں مختلف ریاستوں کے وزرائے زراعت نے زمینی سطح پر درپیش چیلنجز سے مرکزی وزیر کو آگاہ کیا۔ راجستھان کے ڈاکٹر کیروری لال مینا، اتر پردیش کے جناب سوریہ پرتاپ شاہی، مدھیہ پردیش کے جناب اندل سنگھ کانشنا، بہار کے نائب وزیر اعلیٰ جناب سمراٹ چودھری، کرناٹک کے جناب این. چیلورایا سوامی، اتراکھنڈ کے جناب گنیش جوشی، چھتیس گڑھ کے جناب رام وچار نیتام، گجرات سے جناب راگھو جی بھائی پٹیل، اور پنجاب کے جناب گرمیت سنگھ کھڈیاں نے اجلاس میں شرکت کی اور اضافی یوریا کی فراہمی کی درخواست کی۔

اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے وزراء نے قدرتی آفات سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کی شکایت کی اور اضافی مالی امداد کی بھی اپیل کی۔

جناب چوہان نے کہا کہ یوریا کی بڑھتی ہوئی مانگ کی دو ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں، اچھی بارش کی وجہ سے چاول، مکئی اور دیگر فصلوں کی زیادہ بوائی، یوریا کا غیر زرعی مقاصد کے لیے غلط استعمال۔اگر یوریا کی مانگ واقعی زرعی ضروریات کے لیے ہے تو حکومت اس کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ لیکن اگر اس کا غلط استعمال سامنے آیا تو اسے سنجیدگی سے لیا جائے گا اور سخت کارروائی ہوگی۔ جناب چوہان نے تمام ریاستی وزرائے زراعت سے اپیل کی کہ وہ یوریا کے صحیح استعمال کو یقینی بنانے کے لیے مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کریں اور نگرانی کے نظام کو مضبوط بنائیں۔

مرکزی وزیر زراعت جناب چوہان نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ ایک  پانچ سالہ زرعی ایکشن پلان  کا خاکہ تیار کریں، جس میں ترقی پسند کسانوں، ماہرین اور دیگر متعلقہ فریقین کی تجاویز کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے وزارت  زراعت کے  ٹول فری نمبر  کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی بھی ہدایت دی تاکہ عوامی فلاح و بہبود سے متعلق مسائل کا بروقت حل ممکن ہو سکے۔

پردھان منتری فصل بیمہ یوجناکے حوالے سے جناب چوہان نے کہا کہ حکومت اس اسکیم کے نفاذ میں مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ کسانوں کو معاوضے کی رقم براہِ راست ان کے بینک کھاتوں میں  ڈیجیٹل ادائیگی کے ذریعے منتقل کی جا رہی ہے۔ اگر کسی بیمہ کمپنی یا ریاستی حکومت کی جانب سے دعوے کی ادائیگی میں تاخیر کی گئی تو کسانوں کو مزید 12 فیصد سود کے ساتھ ادائیگی کرنی ہوگی، اور یہ سود بھی براہِ راست ان کے کھاتوں میں منتقل کیا جائے گا۔

آخر میں جناب چوہان نے وزیراعظم کی  سودیشی اپنانے  کی اپیل کو دہراتے ہوئے زور دیا کہ  ملک کے زرعی شعبے اور شہریوں کے مفادات پر کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ ساتھ مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں  کے مفادات کا تحفظ کرے گی، اور ملک کے  زرعی ترقی کے مقصد  کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

*****

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :  4725 )


(Release ID: 2156570)