سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’سوامتوا‘‘ (سروے ولیج اینڈ میپنگ ود امپرووائزڈ ٹیکنالوجی ان ولیج ایریاز) اسکیم کی کامیابی کی کہانی شہریوں کو اپنی تقدیر کا مالک بننے کا اختیار دیتی ہے:  ڈاکٹر جتیندر سنگھ


’’سوامتوا‘‘ دنیا بھر میں نقل کی جانے والی شہری مرکوز حکمرانی کا ایک عالمی ماڈل ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سروے آف انڈیا کے اعلی سطحی جائزے کی صدارت کی ؛ قومی جغرافیائی پالیسی 2022 کی تعریف کی

سروے آف انڈیا کی تکنیکی مہارت حکومت ہند کی اہم اسکیموں جیسے امرت ، اسمارٹ سٹیز ، ڈیجیٹل ٹوئن مشن  اور نکشا اسکیم کو بھی آگے بڑھا رہی ہے

سال 2030 تک 5-10 سینٹی میٹر ہائی ریزولوشن ٹوپوگرافیکل سروے اور شہری اور دیہی علاقوں کی نقشہ سازی اور جنگلات اور بنجر زمینوں کے لیے 50-100 سینٹی میٹر کا منصوبہ

Posted On: 12 AUG 2025 2:52PM by PIB Delhi

 سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ سوامتوا یعنی سروے ولیج اینڈ میپنگ وِد امپرووائزڈ ٹیکنالوجی ان ولیج ایریاز اسکیم ، جیسی کامیابی کی کہانیوں نے شہریوں کو اپنی تقدیر کا ا ٓپ  مالک  بنادیا ہے ، جس سے ریونیو افسران اور پٹواریوں کے رحم و کرم پر دہائیوں کا انحصار ختم ہو گیا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام شہریوں پر مرکوز حکمرانی کے ایک عالمی ماڈل کے طور پر ابھرا ہے ، جس سے شہریوں کو اپنی  زمین کی خود نقشہ سازی کرنے اور دوسرے ممالک کو اسے اپنانے کی ترغیب ملتی ہے ۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں ’’سروے آف انڈیا‘‘ کی ایک اعلی سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی جیو اسپیشل پالیسی 2022 کو ایک گیم چینجر کے طور پر سراہا جس نے جیو اسپیشل ڈیٹا کو جمہوری بنایا ہے ، جس سے حکومت اور سرکاری شعبوں میں وسیع رسائی اور افادیت بڑھی ہے ۔  انہوں نے نشاندہی کی کہ ، رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے تعاون سے ، حدبندی کی ہم آہنگی مکمل ہو گئی ہے-جو حالیہ برسوں میں سروے آف انڈیا میں ایک بڑی تبدیلی کی عکاس ہے ۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ سروے آف انڈیا کی تکنیکی مہارت کئی فلیگ شپ اسکیموں کو تقویت دیتی ہے ، جن میں سوامتوا اسکیم ، امرت مشن ، اسمارٹ سٹیز ، ڈیجیٹل ٹوئن مشن اور نکشا اسکیم شامل ہیں ۔  انہوں نے ٹیکنالوجی کے اپ گریڈیشن کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ کو مربوط کرنے ، سائنس اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا کہ وہ محکمہ کی عالمی معیار کی سہولیات کا مکمل استعمال کر سکیں ۔

تکنیکی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعلی درستگی والے ڈیجیٹل ایلیویشن ماڈلز (ڈی ای ایم) کی ترقی کا حوالہ دیا جو کہ نقشہ تیار کرنے والے سے لے کرمعیشت کے متعدد شعبوں کے لیے جیو اسپیشل اینبلرز بننے کی طرف ایک پیش رفت ہے ۔  انہوں نے وزارتوں کے ساتھ محکمہ کی فعال مشغولیت نیز  کنٹی نیویسلی آپریٹنگ ریفرنس اسٹیشنوں (سی او آر ایس) کے قیام اور ریاست ، ضلع اور تعلقہ کی سطح پر جیوڈیٹک ایسیٹ رجسٹر کی تشکیل کی تعریف کی ۔  تحصیلداروں کو دستیاب کرائے جانے والے یہ رجسٹر شہریوں پر مرکوز خدمات کی فراہمی کو نمایاں طور پر آسان بنائیں گے ۔

 

وزیر موصوف نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ سروے آف انڈیا کی وسیع صلاحیتوں کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے تمام وزارتوں ، محکموں اور ریاستوں کے ساتھ ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کرے ۔  انہوں نے نیشنل جیوڈیٹک ریفرنس فریم ورک (این جی آر ایف) کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 478 سی او آر ایس پہلے ہی دیگر محکموں کے تعاون سے کام کر رہے ہیں ۔

جیو -اسپیشل ڈیٹا اور سروے کے شعبے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے روس اور نائیجیریا کے ساتھ دو طرفہ مفاہمت ناموں کی سہولت کو یاد کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے انکشاف کیا کہ اس طرح کی  مزید چھ بین الاقوامی شراکت داریاں  زیر عمل ہیں ۔

وزیر موصوف نے شہری اور دیہی علاقوں کے 5-10 سینٹی میٹر ہائی ریزولوشن ٹوپوگرافیکل سروے اور میپنگ اور جنگلات اور بنجر زمینوں کے لیے 50-100 سینٹی میٹر کا منصوبہ بھی پیش کیا ، جسے سال 2030 تک مکمل کیا جائے گا ۔

 

اس میٹنگ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر ابھے کرنڈیکر ، سرویئر جنرل آف انڈیا ہیتیش کمار ایس مکوانا اور سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے اور سروے آف انڈیا کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی ۔

 

 ش ح۔م م ۔  ج

UNO-4567

 


(Release ID: 2155489)
Read this release in: Kannada , Marathi , Hindi , English