کوئلے کی وزارت
پائیدار کان کنی کے طریقہ کار اور ماحولیاتی بندوبست
Posted On:
11 AUG 2025 2:50PM by PIB Delhi
وزارتِ کوئلہ پائیدار کوئلہ کان کنی کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ کوئلہ اور لیگنائٹ کے عوامی شعبے کے ادارے، یعنی کوئلہ انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)، این ایل سی انڈیا لمیٹڈ (این ایل سی آئی ایل)، اور سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل)، پائیدار کان کنی کے جدید طریقے اپنا چکے ہیں۔ان میں زیرِ زمین اور کھلی کانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی، جیسے سطحی کان کن، زینتریک رِپر، مسلسل کان کن، اور بلند دیواری کان کنی شامل ہیں۔اس کے علاوہ، سڑک کے ذریعے نقل و حمل کو کم سے کم کرنے کے لیے ابتدائی مرحلے کی رابطہ کاری کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے پانی کے چھڑکاؤ کے نظام اور دھند توپوں کا استعمال کیا جا رہا ہے، جبکہ گرد و غبار کے اخراج پر قابو پانے کے لیے گیلی کھدائی (گیلے ڈرلنگ) اور گرد و غبار جذب کرنے والے آلات سے لیس ڈرل مشینیں نصب کی گئی ہیں۔
ان عوامی شعبے کے اداروں نے منظور شدہ کان کنی اور ماحولیاتی انتظامی منصوبوں کے تحت حیاتیاتی بحالی اور شجرکاری کے اقدامات بھی کیے ہیں۔ کان کنی سے متاثرہ علاقوں، اوور برڈن (او بی) ڈمپوں اور اردگرد کی دیگر متاثرہ زمینوں پر بتدریج بحالی اور شجرکاری کی جا رہی ہے۔یہ ادارے سائنسی بنیادوں پر زمین کی بحالی کے طریقے اپنا رہے ہیں، جن میں کثیر سطحی شجرکاری اور بیج گیندوں (سیڈ بالز) کے ذریعے پودے اگانے جیسے جدید طریقے اور بیج بونے کے لیے ڈرونز کا استعمال شامل ہے۔مالی سال 2019-20 سے 2024-25 کے دوران، ان اداروں نے کان کنی کے علاقوں اور ان کے اطراف میں لاکھوں پودے لگا کر تقریباً 13,400 ہیکٹر زمین کو سبزہ زار میں تبدیل کیا ہے۔
کوئلہ کمپنیوں میں جدید اور پائیدار ٹیکنالوجی کو اپنانا ایک جاری عمل ہے۔ مالی سال 2025–26 کے لیے کوئلہ انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے بغیر دھماکہ خیز مواد کے استعمال کے طریقوں کے تحت کھلی کانوں سے 537.92 ملین ٹن اور زیرِ زمین کانوں سے 23.63 ملین ٹن کوئلہ نکالنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔اس کے علاوہ، کوئلہ اور لیگنائٹ کے عوامی شعبے کے اداروں نے اسی سال کے دوران کوئلہ اور لیگنائٹ کی کانوں کے اندر اور اردگرد 2,800 ہیکٹر رقبے پر شجرکاری کا ہدف بھی مقرر کیا ہے۔
یہ معلومات کوئلے اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح۔ ش آ۔خ م)
U. No-4488
(Release ID: 2155031)