نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
اسمِتا لیگ خواتین کو صلاحیت دکھانے کا ایک نایاب پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے، ’کھیلو انڈیا شمال مشرق گیمز‘ ایک ’بہترین اقدام‘ ہوگا: فٹبالر منیشا کلیان
دو مرتبہ آل انڈیا فٹبال فیڈریشن پلیئر آف دی ایئر کا اعزاز حاصل کرنے والی منیشا نے گوہاٹی میں اسمِتا لیگ میں حصہ لینے والی انڈر-13 لڑکیوں کو مشورے دیے
سال 2024-25 میں 27 کھیلوں کے شعبوں میں منعقدہ 550 اسمِتا لیگوں میں53 ہزار سے زائد خواتین کھلاڑیوں کی شرکت
Posted On:
08 AUG 2025 4:49PM by PIB Delhi
بھارت کی ممتاز فٹبالر منیشا کلیان جمعہ کو یہاں نہرو اسٹیڈیم میں منعقدہ ’ایچیونگ اسپورٹس مائل اسٹون بائی اِنسپائرنگ ویمن‘ (اسمِتا) انڈر-13 لڑکیوں کی لیگ میں سب کی توجہ کا مرکز تھیں۔ منیشا، جو خواتین کے لیے یو ای ایف اے چیمپئنز لیگ میں کھیلنے والی واحد بھارتی فٹبالر ہیں، نے کہا کہ اسمِتا ’’کم عمر لڑکیوں کے لیے اپنے فٹبال کے خواب پورے کرنے کا ایک نایاب پلیٹ فارم ہے۔‘‘
’’میں اب بھی فیفا ورلڈ کپ اور اولمپکس میں کھیلنے کا خواب دیکھ رہی ہوں اور جب ہم نے آئندہ سال آسٹریلیا میں ہونے والے اے ایف سی ویمنز ایشین کپ کے لیے کوالیفائی کیا تو ہمارا یقین مزید مضبوط ہوا۔ اب آپ کے پاس اسمِتا جیسا پلیٹ فارم موجود ہے اور جتنے زیادہ معیاری میچز آپ کھیلیں گی، آپ اتنی ہی بہتر ہوتی جائیں گی،‘‘ 23 سالہ منیشا نے گوہاٹی میں اسمِتا کے مرحلے میں حصہ لینے والی آٹھ ٹیموں سے کہا، جس کا مقصد بھارت بھر میں نچلی سطح پر ٹیلنٹ کی تلاش ہے۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والی منیشا کے ساتھ آسام کی دو ابھرتی ہوئی کھلاڑیوں ریکھا کٹکی اور دوسومی روٹیا بھی موجود تھیں۔ ریکھا اور دوسومی دونوں اسمِتا لیگ کی پیداوار ہیں اور آسام فٹبال میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ جہاں دوسومی قومی کیمپ تک پہنچ چکی ہیں، وہیں ریکھا نے انڈین ویمنز لیگ ڈویژن 2 میں نارتھ ایسٹ یونائیٹڈ فٹبال کلب کی کپتانی کی ہے۔
منیشا نے کہا: ’’فٹبال شمال مشرق کے لوگوں کے خون میں شامل ہے۔ میں بَالا دیوی کو دیکھتے ہوئے بڑی ہوئی اور اب سینئر قومی ٹیم میں میری 11 ساتھی کھلاڑی اسی خطے سے ہیں۔ یہ صرف اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کتنا زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ شاید، پانچ سال بعد، انہی بچوں میں سے کوئی آسام اور پھر بھارت کے لیے کھیلے۔ بس محنت کریں اور صرف فٹبال کے بارے میں سوچیں۔ نظام یقیناً ترقی کر رہا ہے اور حکومت کی مدد سے ہم اور بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں،‘‘
اسمِتا کی کھیلوں کی سرگرمیاں ہر سال بڑھ رہی ہیں۔ صرف شمال مشرق میں ہی 2022-23 کے سیزن سے اب تک فٹبال لیگوں کی تعداد پانچ گنا بڑھ چکی ہے۔ سال 2024-25 میں کھیلوں کی وزارت کی ’’اسپورٹس فار ویمن‘‘ اسکیم کے تحت 25 مختلف فٹبال لیگیں کھیلی گئیں جن میں 1615 لڑکیوں نے حصہ لیا۔ مالی سال 2025-26 میں 15 کھیلوں کے شعبوں میں 852 اسمِتا لیگوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جن کا ہدف ملک کی تمام ریاستوں/مرکزکے زیر انتظام علاقوں میں 70 ہزار سے زائد خواتین کھلاڑیوں کو شامل کرنا ہے۔
شمال مشرقی بھارت میں کھیلوں کو کھیلوں کی وزارت کی جانب سے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ مرکزی وزیر برائے امورِ نوجوانان و کھیل، ڈاکٹر منسکھ منڈوایا پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ شمال مشرق سے متعلق ایک خصوصی گیمز کو ’’کھیلو انڈیا‘‘ کیلنڈر میں شامل کیا جائے گا۔
’’یہ ایک شاندار اضافہ ہوگا۔ یہ خطہ نہ صرف فٹبال بلکہ تمام کھیلوں میں حصہ ڈال رہا ہے، اور انہیں مزید مواقع فراہم کرنا بالکل درست سمت ہے،‘‘ منیشا نے کہا: جو پیشہ ورانہ طور پر قبرص اور یونان میں کھیل چکی ہیں، وہ واحد بھارتی خاتون ہیں جنہوں نے نومبر 2021 میں ایک بین الاقوامی فٹبال ٹورنامنٹ میں برازیل کے خلاف گول اسکور کیا۔
اسمِتا’’کھیلو انڈیا‘‘ کے صنفی مساوات پر مبنی مشن کا حصہ ہے، جس کا مقصد خواتین میں کھیلوں کو فروغ دینا ہے، خاص طور پر لیگوں اور مقابلوں کے ذریعے۔ اسی کے تحت اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) قومی اسپورٹس فیڈریشنز کی معاونت کرتی ہے تاکہ مختلف عمر کے گروپوں میں زونل اور قومی سطح پر ’’کھیلو انڈیا‘‘ خواتین کی لیگیں منعقد کی جا سکیں۔
2021 میں شروع ہونے والی اسمِتا لیگوں کا مقصد نہ صرف خواتین کی کھیلوں میں شمولیت میں اضافہ کرنا ہے بلکہ انہیں پورے بھارت میں نئے ٹیلنٹ کی تلاش کے پلیٹ فارم کے طور پر بھی استعمال کرنا ہے۔ مالی سال 2024-25 میں اسمِتا کے دائرۂ کار میں نمایاں توسیع ہوئی اور اس کا اثر پورے ملک میں مزید گہرا ہوا۔ اس عرصے میں 27 کھیلوں کے شعبوں میں کل 550 لیگیں منعقد ہوئیں، جنہوں نے 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور 450 سے زائد شہروں میں خواتین کھلاڑیوں تک رسائی حاصل کی۔ اس بڑے پیمانے کی رسائی نے 53,101 کھلاڑیوں کی شمولیت کو ممکن بنایا، جو اسمِتا کے شمولیتی اور نچلی سطح پر مبنی کھیلوں کی ترقی کے مقصد کو مزید مضبوط بناتی ہے۔
مالی سال 2025-26 میں 15 کھیلوں کے شعبوں میں 852 اسمِتا لیگوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جن کا ہدف ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 70,000 سے زائد خواتین کھلاڑیوں کو شامل کرنا ہے۔
*****
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-4427
(Release ID: 2154444)