خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ انّ پورنا دیوی نے اقوام متحدہ کی خواتین کے فلیگ شپ صلاحیت سازی پروگرام-شی لیڈز II: ورکشاپ فار ویمن لیڈرز کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا
خواتین کی قیادت محض نمائندگی کا معاملہ نہیں، بلکہ وِکست بھارت کے لیے خواتین کی قیادت میں ترقی کو آگے بڑھانے کا مرکزی عنصر ہے: محترمہ انّ پورنا دیوی
’شی لیڈز‘ جیسی پہل خواتین کو آگے سے قیادت کرنے کے لیے درکار مہارتوں اور نیٹ ورکس سے آراستہ کرنے میں اہم ہیں ،جو اس بات کو یقینی بناتاہے کہ ہمارا ترقیاتی ایجنڈا واقعی جامع اور ہر آواز کا نمائندہ ہے: محترمہ انّ پورنا دیوی
Posted On:
07 AUG 2025 11:08AM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ انّ پورنا دیوی نے آج نئی دہلی میں اقوام متحدہ کی خواتین کے فلیگ شپ صلاحیت سازی پروگرام-شی لیڈز II: ورکشاپ فار ویمن لیڈرز کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا ۔ اس تقریب نے بات چیت کو فروغ دینے ، سیاسی قیادت کی مہارتوں کو بڑھانے اور حکمرانی میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے ہندوستان بھر سے زمینی سطح کی خواتین رہنماؤں ، منتخب نمائندوں اور منتظمین کو یکجاکیا ۔
یو این ویمن انڈیا کنٹری آفس کے زیر اہتمام دو روزہ ورکشاپ ، خواتین کے ریزرویشن ایکٹ 2023 کی تاریخی منظوری کے بعد ایک خاص لمحے میں سامنے آئی ہے ،جب لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33فیصد ریزرویشن کا حکم دیا گیا ہے ۔ 18 ویں لوک سبھا میں فی الحال خواتین کے پاس صرف 14فیصد نشستیں ہیں ، شی لیڈز جیسے اقدامات اس نمائندگی کے فرق کو پر کرنے کے لیے اہم ہیں ۔
UJZU.jpeg)
اپنے کلیدی خطاب میں محترمہ انّ پورنا دیوی نے زور دے کر کہا کہ خواتین کی قیادت صرف نمائندگی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ وکست بھارت کے لیے خواتین کی قیادت میں ترقی کو آگے بڑھانے کا مرکزی عنصر ہے ۔ شی لیڈز جیسے اقدامات خواتین کو آگے بڑھنے کے لیے درکار مہارتوں اور نیٹ ورکس سے آراستہ کرنے میں اہم ہیں ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہمارا ترقیاتی ایجنڈا ،خواہ وہ 2030 ایس ڈی جی کی طرف ہو یا ہندوستان کے ایجنڈے 2040 کی جانب مرکوز ہو، یہ واقعی ہر آواز کا جامع اور نمائندہ ہے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہندوستان ، سری لنکا اور بھوٹان میں ناروے کی سفیر محترمہ مے ایلن اسٹینر نے کہا کہ ناروے کو خواتین رہنماؤں کو بااختیار بنانے اور جامع حکمرانی کو فروغ دینے والے اقدامات کی حمایت کرنے پر فخر ہے ۔ پالیسی کے وعدوں کو حقیقی دنیا کے اثرات میں تبدیل کرنے کے لیے شی لیڈز جیسے اقدامات ضروری ہیں ۔
اس سال ورکشاپ کو 22 ریاستوں سے 260 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں ، جو فروری میں اس کے افتتاحی ایڈیشن کے مقابلے میں دوگنا سے زیادہ ہے ۔ انتخاب کے سخت عمل کے بعد ، 36 شرکاء کا انتخاب ان کے تجربے ، حوصلے اور مستقبل کے منصوبوں کی بنیاد پر کیا گیا ۔ دو دنوں کے دوران ، وہ اراکین پارلیمنٹ ، پالیسی ماہرین اور میڈیا حکمت عملی سازوں کے ساتھ بات چیت کے اجلاسوں میں مشغول ہوں گی ، جس میں انتخابی مہم ، گورننس ڈھانچہ ، بیانیہ سازی اور میڈیا کی مؤثر مصروفیت جیسے موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو این ویمن انڈیا میں قائم مقام ملک کی نمائندہ محترمہ کانتا سنگھ نے کہا کہ وِکست بھارت کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے سیاست میں خواتین کی نمائندگی ناگزیر ہے۔ خواتین رہنما نہ صرف اپنی برادریوں میں تبدیلی لانے والی شخصیت ہوتی ہیں بلکہ وہ ایسی پالیسیوں اور طرزِ حکمرانی کی تشکیل میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہیں جو تمام شہریوں کی امنگوں کی عکاسی کرے۔ شی لیڈز ہماری ایک ایسی کوشش ہے جو اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ خواتین کو ان قائدانہ کرداروں میں اعتماد کے ساتھ قدم رکھنے کے لیے مناسب پلیٹ فارم، مہارتیں اور نیٹ ورک میسر ہوں۔

شی لیڈز کے بارے میں:
شی لیڈز یو این ویمن انڈیا کنٹری آفس کی ایک فلیگ شپ پہل ہے ، جس کا مقصد عوامی اور سیاسی قیادت میں صنفی مساوات کو آگے بڑھانا ہے ، جو آئندہ لوک سبھا اور ریاستوں کے اسمبلی کے انتخابات میں خواتین رہنماؤں کی حمایت کرتی ہے ۔
یو این ویمن کے بارے میں
یو این ویمن کا مقصد خواتین کے حقوق، صنفی مساوات، اور تمام خواتین و لڑکیوں کو بااختیار بنانا ہے۔ صنفی مساوات سے متعلق اقوامِ متحدہ کی مرکزی ادارہ ہونے کے ناطے، یہ قوانین، اداروں، سماجی رجحانات اور خدمات میں تبدیلی لا کر صنفی خلیج کو کم کرتا ہے، تاکہ تمام خواتین اور لڑکیوں کے لیے ایک مساوی دنیا تشکیل دی جا سکے۔
************
ش ح ۔ م ش۔ ص ج
Urdu Release No-4268
(Release ID: 2153445)