عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
سی اے ٹی گوہاٹی کو 40 سال بعد اپنا ذاتی کمپلیکس حاصل ہوا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں شمال مشرق کی تیز رفتار ترقی کی علامت قرار دیا
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا:‘‘ٹریبیونل کے انفراسٹرکچر میں بہتری اُس وقت ہو رہی ہے جب گزشتہ ایک دہائی میں مودی حکومت کے تحت سی اے ٹی کے کل مقدمات کا ایک تہائی سے زائد نمٹایا جا چکا ہے، جو 1985 سے زیر التوا تھے’’
Posted On:
02 AUG 2025 5:14PM by PIB Delhi
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گوہاٹی میں سی اے ٹی کے نئے کورٹ-کم-آفس کمپلیکس کا افتتاح کیا۔انہوں نے کہا کہ‘‘یہ شمال مشرق کی گزشتہ دہائی میں ہونے والی بے مثال تبدیلی کا عکاس ہے’’
آج گوہاٹی میں ‘‘سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبیونل (سی اے ٹی) کے نئے کورٹ-کم-آفس کمپلیکس کا افتتاح کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز، اور وزیر مملکت برائے وزیر اعظم دفتر، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشنز، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس ترقی کو شمال مشرق کی گزشتہ 10 برسوں میں ہونے والی قابلِ ذکر تبدیلی کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ گوہاٹی بینچ، جو ملک کے قدیم ترین سی اے ٹی بینچز میں شامل ہے، تقریباً 40 سال بعد آخرکار اپنی مخصوص عمارت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔اس سے قبل یہ بینچ کرایے کی عمارت سے کام کر رہی تھی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے—جس میں آسام کے کابینہ وزیر رنجیت کمار داس،سی اے ٹی کے چیئرمین جسٹس آر کے مورے،دیگر معزز عدالتی شخصیات اور قانونی برادری کے ارکان شریک تھے—اس بات پر زور دیا کہ 2014 سے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی مخصوص توجہ نے خطے میں زمینی سطح پر تبدیلیاں لائی ہیں۔
سی اے ٹی کے مخصوص ارتقاء پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جب 1985 میں ٹریبونل قائم کیا گیا تھا اس کا مقصد سرکاری ملازمین کے لیے قابل رسائی اور وقت کے پابند انصاف کو یقینی بنانا تھا، اس نے کئی دہائیوں تک پسماندگی اور آپریشنل رکاوٹوں کے ساتھ جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘گوہاٹی بنچ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے کرائے کی عمارت سے کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا جبکہ اسے اپنا بلڈنگ کمپلیکس مل سکتا تھا’’۔
ڈاکٹر سنگھ نے اعداد و شمار کی مدد سے واضح کیا کہ 1985 سے اب تک سی اے ٹی نے 8.88 لاکھ مقدمات نمٹائے ہیں، جن میں سے 2.54 لاکھ صرف پچھلے دس برسوں میں نمٹائے گئے،یعنی کل مقدمات کا تقریباً ایک تہائی۔نئے کمپلیکس میں زلزلہ مزاحم تعمیر، سی سی ٹی وی نگرانی، اور خصوصی افراد کے لیے سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔انہوں نے آسام حکومت کا شکریہ ادا کیا جس نے زمین فراہم کی اور صرف تین سال میں عمارت مکمل کی،جو کہ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے میں بھی شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔
وزیر موصوف نے ای-فائلنگ، ویڈیو کانفرنسنگ، ڈیجیٹل عدالتی ریکارڈز اور آن لائن ادائیگی جیسے اقدامات کو کووِڈ لاک ڈاؤن کے دوران کام کے تسلسل کا ضامن قرار دیا۔انہوں نے یاد دلایا کہ جموں اور سری نگرمیں نئے سی اے ٹی بینچز کا آغاز بھی اسی دور میں ہوا، جہاں ویڈیو پر مبنی سماعتوں کے ذریعے 100فیصد فیصلے کیے گئے۔
نظامی اصلاحات سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک اہم ترمیم کا حوالہ دیا جو اب انتظامی ارکان کو CAT بنچوں کی سربراہی کرنے کی اجازت دیتی ہے، جو صرف عدالتی ارکان کی پہلے کی ضرورت سے الگ ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘ابتدائی طور پر خدشات تھے، لیکن تجربے سے پتہ چلتا ہے کہ تجربہ کار منتظمین سروس رولز کو درست طریقے سے سمجھنے اور لاگو کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں،’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے التوا کو کم کرنے اور بنچ کے کام کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔
انہوں نے اس پر بھی تشویش ظاہر کی کہ اکثر فیصلے ہائی کورٹ میں چیلنج ہو جاتے ہیں، جس سے سی اے ٹی کے بنیادی مقصد کو نقصان پہنچتا ہے۔
اگر ہر فیصلہ ہائی کورٹ میں جا رہا ہے، تو ہمیں خود سے سوال کرنا ہوگا کہ کہیں کچھ کمی تو نہیں؟’’
انہوں نے قانونی برادری سے اپیل کی کہ وہ ادارے کی تقدیس برقرار رکھنے کے لیے تعاون کرے۔
اختتامی کلمات میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مرکز ی حکومت سی اے ٹی کے مشن اور تیز رفتار انصاف کی فراہمی کے عزم میں مکمل طور پر شریک ہے۔انہوں نے زور دیا کہ ‘‘ہم تمام اسٹیک ہولڈرز سے تعاون کے لیے تیار ہیں تاکہ اس منفرد ادارے کی ساکھ اور افادیت قائم رکھی جا سکے’’۔



***********
ش ح۔ ام ۔ خ م
(U:3864
(Release ID: 2151869)