قانون اور انصاف کی وزارت
عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی
ای -کورٹس پروجیکٹ کو ہندوستانی عدلیہ کی انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کی ترقی کے لیے 2007 سے مربوط مشن موڈ پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا جا رہا ہے
ای-فائلنگ سسٹم (ورژن 3.0) نئے اور بہتر فیچرز کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے، جس کے ذریعے وکلاء کسی بھی مقام سے مقدمات سے متعلق دستاویزات تک رسائی حاصل کرنے کے ساتھ انہیں اپ لوڈ کر سکتے ہیں
Posted On:
01 AUG 2025 2:44PM by PIB Delhi
محکمہ انصاف 94-1993 سے عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کی مرکزی امدادیافتہ اسکیم (سی ایس ایس) نافذ کر رہا ہے تاکہ ریاستی حکومتوں کے وسائل کو ایک مقررہ فنڈ شیئرنگ نظام کے تحت فروغ دیا جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت پانچ اجزاء میں عدالتوں کے ہالز، رہائشی کوارٹرز، وکلاء کے ہالز، ڈیجیٹل کمپیوٹر رومز اور ٹوائلٹ کمپلیکسز شامل ہیں۔
اس اسکیم کے آغاز سے اب تک 12,101.89 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 8,657.59 کروڑ روپے (71.54؍فیصد) مالی سال15-2014 سے جاری کیے گئے ہیں۔ سال 2014 میں 15,818 عدالتوں کے ہالز اور 10,211 رہائشی یونٹس کی تعداد سے بڑھ کر اب عدالتوں کے ہالز کی تعداد 22,372 (41.43؍فیصد اضافہ) اور رہائشی یونٹس کی تعداد 19,851 (94.40؍فیصد اضافہ) ہو گئی ہے۔
اس اسکیم کے آغاز سے اب تک ریاست مہاراشٹرا کو 1,099.83 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔ اس رقم میں سے 700.17 کروڑ روپے (63.67؍فیصد) مالی سال15-2014سے جاری کیے گئے ہیں۔ موجودہ مالی سال کے لیے ریاست مہاراشٹرا کے لیے 28.06 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس وقت ریاست مہاراشٹرا میں 2,503 عدالتوں کے ہالز اور 2,202 رہائشی یونٹس دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ 560 عدالتوں کے ہالز اور 144 رہائشی یونٹس زیر تعمیر ہیں۔
ای-کورٹس منصوبہ 2007 سے ایک مربوط مشن موڈ پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ نیشنل ای-گورننس پلان کے تحت ہندوستانی عدلیہ کے لیے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی)کی ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ ای-کورٹس پروجیکٹ کے مرحلہ- III( 2023 سے 2027 تک کی مدت کے لیے) کی منظوری ستمبر 2023 میں دی گئی، جس کے لیے 7,210 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ مرحلہ III کے تحت مختلف اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ عدالت کے انتظامی عمل کو بہتر بنایا جا سکے اور وکلاء، فریقین مقدمہ اور جج صاحبان سمیت تمام متعلقہ افراد کے لیے خدمات کو ڈیجیٹائز کیا جا سکے۔
ای کورٹس پروجیکٹ مرحلہ III کے اجزاء میں سے ایک کیس ریکارڈز کی اسکیننگ ، ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیجیٹل تحفظ ہے ، جس کے لیے 500 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے ۔ 2038.40 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ ای کمیٹی ، سپریم کورٹ آف انڈیا کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق 30.06.2025 تک ہائی کورٹس میں 213.29 کروڑ صفحات اور ڈسٹرکٹ کورٹس میں 307.89 کروڑ صفحات کو ڈیجیٹل کیا گیا ہے ۔ ہائی کورٹس اور ضلعی عدالتوں کے عدالتی ریکارڈ کے تحفظ کے لیے ایک سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے ۔ اس کےعلاوہ عدالتوں کو بغیر کاغذ کے کام کرنے میں مدد کے لیے ڈیجیٹل کورٹس 2.1 سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے ۔
وکلاء کے لیے کسی بھی مقام سے مقدمات سے متعلق دستاویزات تک رسائی اور اپ لوڈ کرنے کے لیے اپ گریڈ کردہ خصوصیات کے ساتھ ای-فائلنگ سسٹم (ورژن 3.0) کا آغاز کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ پریشانی سے پاک م فیس کی منتقلی کے لیے ای-ادائیگی کا نظام شروع کیا گیا ہے ۔ نیشنل سروس اینڈ ٹریکنگ آف الیکٹرانک پروسیسز(این ایس ٹی ای پی) ٹیکنالوجی پر مبنی سمن کی ترسیل اور عدالتی عمل کی انجام دہی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس کے علاوہ ایک ججمنٹ سرچ (فیصلوں کو تلا ش کرنے والا) پورٹل شروع کیا گیا ہے جس میں بینچ، مقدمہ کے اقسام ، کیس نمبر، سال، درخواست گزار/مدعا علیہ کے نام وغیرہ سے تلاش کرنے کی سہولت موجود ہے۔ یہ سہولت تمام افراد کو مفت فراہم کی جا رہی ہے۔شہریوں کو آسان اور بغیر کسی رکاوٹ کے سہولیات تک رسائی فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں 1814 ای-سیوا مرکز (رہنمائی مراکز) قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹریفک سے متعلق خلاف ورزیوں کے مقدمات کی سماعت کے لیے 21 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 29 ورچوئل عدالتیں کام کر رہی ہیں۔
یہ معلومات قانون اور انصاف کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
****
U.N-3788
(ش ح۔ م ع ن۔ن م)
(Release ID: 2151409)