وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

کسانوں کی آمدنی میں اضافہ

Posted On: 29 JUL 2025 1:46PM by PIB Delhi

ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی  وزیرمملکت جناب جارج کورین نے 29 جولائی 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ محکمہ برائے ماہی پروری،وزارت ماہی پروری ،مویشی پروری اور ڈیری ، ماہی پروری کے شعبے کی پائیدار اور ذمہ دارانہ ترقی اور مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں کی فلاح و بہبود کے ذریعے سمندری انقلاب لانے کے لیے ایک اہم اسکیم ’پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا‘ (پی ایم ایم ایس وائی) نافذ کر رہی ہے۔  ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کے لیے فلاح و بہبود سے متعلق سرگرمیاں بشمول (i) موت یا مستقل طور پر معذوری کی صورت میں   5 لاکھ روپے، 18 سے 70 سال کی عمر میں حادثاتی طور پر اسپتال میں داخل ہونے کے لیے 25,000 روپے، (ii) مچھلیوں کی صحت کے لیے روایتی طور پر غذائی تحفظ کے لیے  مالی مدد، 18 سے 60 سال کی عمر کے گروپ میں ماہی گیری پر پابندی کی  مدت کے دوران وسائل ،جس میں ماہی گیری پر پابندی کی مدت کے دوران  3 ماہ کے لیے 3000 ہزار  روپے فی ماہی گیر اور مستفیدین کا اپنا حصہ 1500 روپے کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے، (iii 364.00 کروڑ روپے کے کل اخراجات سے ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک لاکھ مچھلی پکڑنے والی کشتیوں پرر ٹرانسپونڈرز کی تنصیب- اس میں ایمرجنسی کے دوران جبکہ ماہی گیر سمندر میں ہوں، دونوں طرف کے راستے کے بارے میں معلومات فراہم کی جائے گی، (iv) ماہی گیر کشتیوں کے لئے بیمہ مدد، (v) جال اور کشتی کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے لیے ماہی گیر جہاز کے حصول اور اپ گریڈیشن کے لیے تعاون۔

مزید برآں ، پی ایم ایم ایس وائی ماہی گیری کی بندرگاہوں ، فش لینڈنگ سینٹرز ، کولڈ چینز ، اور مارکیٹ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بھی مدد کرتا ہے،  تاکہ فصل کے بعد کے نقصانات کو کم کیا جا سکے اور آمدنی میں اضافہ ، تربیت ، ہنر مندی کی ترقی ، اور ماہی گیری کوآپریٹیو ، فش فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف ایف پی اوز) کی تشکیل کی جا سکے، تاکہ متعلقہ فریقوں کو جدید تکنیک اور اجتماعی سودے بازی کی طاقت کے ساتھ بااختیار بنایا جا سکے ۔  اس کے علاوہ، پی ایم ایم ایس وائی سمندری پودوں  کی کاشتکاری ، آرائشی ماہی گیری اور سمندری زراعت کے ذریعے تنوع کو فروغ دیتا ہے ، جبکہ ساحلی ماہی گیر برادریوں کے لیے پائیدار روزی روٹی کے مواقع پیدا کرنے اور ماہی گیری ویلیو چین میں ان کی شرکت کو بڑھانے کے لیے مقررہ اقدامات اور پائیدار وسائل کے انتظام کے لیے آب و ہوا کے مستحکم ساحلی ماہی گیروں کے گاؤں اور ماڈل ساحلی ماہی گیری کے دیہات کی ترقی کو نافذ کرتا ہے ۔

اس کے علاوہ ، حکومت ہند نے سال 2018-19 سے ماہی گیروں اور مچھلی کے کاشتکاروں کو ان کی ورکنگ کیپٹل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت فراہم کی ہے اور 2025 - 26 سے ، حکومت ہند نے ماہی گیری اور متعلقہ سرگرمیوں کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) قرض کی حد کو 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دیا ہے،  تاکہ ماہی گیروں ، کسانوں ، پروسیسرز اور ماہی گیری کے دیگر شراکت داروں کے لیے ترمیم شدہ سود کی رعایت اسکیم کے تحت قرض کی رسائی کو بڑھایا جا سکے ۔  اب تک تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ماہی گیروں اور مچھلی کسانوں کو 3214.32 کروڑ روپے کی مالیت کے 4,76,237 کسان کریڈ ٹ کارڈ (کے سی سی) جاری کیے گئے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح –م ع۔ ق ر)

U. No.3497


(Release ID: 2149679)
Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada