کامرس اور صنعت کی وزارتہ
وزارت تجارت نےبھارت،برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدےپر ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے کی صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کی
سی ای ٹی اے نے بھارت کی ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے کی صنعت کے لیے مواقع کی دنیا کھول دی ہے: جناب پیوش گوئل
سی ای ٹی اےبھارتیہ برآمد کنندگان کو مزید مسابقتی بنائے گا: جناب گوئل
سی ای ٹی اےبھارتیہ ٹیکسٹائل کی مانگ میں اضافہ کرے گا۔ تروپور، جے پور، سورت، لدھیانہ، پانی پت، بھدوہی اور مرادآباد جیسے بڑے کلسٹرز کو فائدہ پہنچے گا
بھارت کی برطانیہ کو چمڑے اور جوتے کی برآمدات تین سالوں میں دوگنا ہو کر 1 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے
سی ای ٹی اے برطانیہ کی 8.7 بلین امریکی ڈالر کے چمڑے اور جوتے کی مارکیٹ میں کولہاپوری جوتے اور موجاری جیسی جی آئی مصنوعات کی نمائش کو فروغ دے گا
Posted On:
28 JUL 2025 8:10PM by PIB Delhi
تجارت اور صنعت کی وزارت کے محکمہ تجارت نے آج نئی دہلی میں ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بھارت،برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے (سی ای ٹی اے) سے پیدا ہونے والے مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک صنعتی بات چیت کی۔
میٹنگ کے نام ایک پیغام میں، تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے بتایا کہ یہ معاہدہبھارت کی ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے کی صنعتوں کے لیے ایک تبدیلی کا موقع ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ تاریخی معاہدہ ان شعبوں کے لیے مواقع کی دنیا کھولتا ہے۔جناب گوئل نے کہا کہ بھارت-برطانیہ کے سی ای ٹی اے نے بھارت کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو برآمدات میں نمایاں اضافے کے لیے پوزیشن دی ہے۔
سکریٹری، کامرس ڈپارٹمنٹ، جناب سنیل برتھوال نے زور دیا کہ ٹیرف کو ختم کرنے اورایم ایس ایمز کو بااختیار بنانے سے جامع ترقی کو فروغ ملے گا اور روزگار پیدا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے سے بھارتیہ کاریگروں اور صنعت کاروں کی عالمی شناخت میں اضافہ ہونے کی بھی امید ہے۔
اسٹیک ہولڈر کی مصروفیت کے ایک حصے کے طور پر، صنعت اور ادارہ جاتی مدعو کرنے والوں میں میٹنگ میں کونسل فار لیدر ایکسپورٹ(سی ایل سی)، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری ، کنفیڈریشن آف انڈین فوٹ ویئر انڈسٹری ، انڈین فٹ ویئر کمپونینٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن، فٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ، لیدر آر آئی ڈی آئی، لیدر آر آئی ایف ڈی آئی، سینٹرل انسٹی ٹیوٹ شامل تھے۔ سکل کونسل ، مختلف ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پروموشن کونسلز، انڈسٹری ایسوسی ایشنز اور ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز۔ کلیدی سرکاری محکمے بشمول ٹیکسٹائل کی وزارت، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ ، محکمہ محصولات، محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت کے ساتھ ساتھ اور معاہدے سے پیدا ہونے والی شعبہ جاتی تیاریکیلئے اعلیٰ عہدیداروں داروں نے بھی شرکت کی۔
یہ معاہدہبھارتیہ ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی مصنوعات کو برطانیہ کی مارکیٹ تک ڈیوٹی فری رسائی فراہم کرتا ہے اور ڈیوٹی کے نقصانات کو12فیصد تک کو دور کرتا ہے جن کا سامنا بھارتیہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو برطانیہ میں بنگلہ دیش، کمبوڈیا اور پاکستان جیسے اہم مسابقتی ممالک کے مقابلے میں کرنا پڑتا ہے۔ زیرو ڈیوٹی مارکیٹ تک رسائی ریڈی میڈ گارمنٹس، ہوم ٹیکسٹائل، قالین اور دستکاری جیسے طبقوں کو فائدہ پہنچائے گی اور برآمدات میں تیزی سے اضافے کا ڈھنگ قائم کرے گی۔
یہ معاہدہ بھارتیہ ٹیکسٹائل کی مانگ کو بڑھانے میں مدد کرے گا اور تمام بڑے ٹیکسٹائل کلسٹروں جیسے تروپور، جے پور، سورت، لدھیانہ، پانی پت، بھدوہی، مراد آباد کو فائدہ پہنچے گا۔ توقع ہے کہ سی ای ٹی اے
سے ٹیکسٹائل کی ویلیو چین پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، جس سے مختلف اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ پہنچے گا اور اس محنتی شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
سی ای ٹی اے نےبھارتیہ مصنوعات کے لیے برطانیہ کی درآمدی ڈیوٹی ختم کردی ہے، جو اب تک چمڑے کے سامان کے لیے 2فیصد سے 8فیصد، چمڑے کے جوتے کے لیے 4.5فیصد، اور غیر چمڑے کے جوتے کے لیے 11.9فیصدکے درمیان ہیں۔ یہ بھارتیہ برآمد کنندگان کے لیے بنگلہ دیش، کمبوڈیا اور ویتنام جیسے حریفوں کے خلاف کھیل کا میدان بناتا ہے، جنہوں نے برطانیہ کی مارکیٹ تک ترجیحی رسائی حاصل کی ہے۔
ٹیرف کے خاتمے سے برطانیہ کو بھارت کی چمڑے اور جوتے کی برآمدات تقریباً دوگنی ہو جائیں گی۔— 2024 میں 494 ملین امریکی ڈالر سے تین سالوں میں 1 بلین امریکی ڈالر تک اضافہ گا۔
ملک بھر میں مینوفیکچرنگ کے کلیدی مراکز نمایاں طور پر فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہیں، جس کی طلب میں متوقع اضافے سے ہزاروں نئی ملازمتیں خاص طور پرایم ایس ایم ایز، کاریگروں، خواتین کاروباریوں، اور نوجوانوں کی زیر قیادت کاروباری اداروں میں پیدا ہوں گی۔
یہ معاہدہ کسٹم کے طریقہ کار کو بھی آسان بناتا ہے، تکنیکی معیارات کو ہم آہنگ کرتا ہے، اور ہندوستانی جغرافیائی اشارے جیسے کولہاپوری جوتے اور موجاری کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے، جس سے بھارت مصنوعات کو برطانیہ 8.7 بلین امریکی ڈالر چمڑے اور جوتے کی مارکیٹ میں بہتر نمائش حاصل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
ڈیوٹی فری رسائی اور ریگولیٹری آسانی کی سہولت فراہم کرتے ہوئے، بھارت ،برطانیہ یو کے سی ای ٹی اےبھارتیہ مینوفیکچررز کے لیے قیمتوں کا تعین کرنے کی طاقت اور خاص طور پر اعلیٰ معیار کے چمڑے اور فیشن مصنوعات میں جن کی برطانیہ میں زبردست مانگ کی عالمی وزیبلٹی کو بڑھاتا ہے۔
سی ای ٹی اے پائیدار پیداواری طریقوں کو بھی فروغ دیتا ہے اورایم ایس ایم ایز کو ڈیجیٹل ٹولز کو اپنانے، عالمی ویلیو چینز کے ساتھ مربوط ہونے، اور اپنے ای کامرس کے اثرات کو وسعت دینے کی ترغیب دیتا ہے۔
حکومتی اقدامات جیسے انڈین فٹ ویئر اینڈ لیدر ڈیولپمنٹ پروگرام(آئی ایف ایل ڈی پی)، جس میں1700کروڑ کی لاگت ہے، اور جوتے اور چمڑے کے شعبے کے لیے مجوزہ فوکس پروڈکٹ اسکیم، صلاحیت میں توسیع، ٹیکنالوجی اپ گریڈ، میگا کلسٹرز اور ڈیزائن اسٹوڈیوز کی تخلیق، اور بین الاقوامی برانڈ کو فروغ دینا ہے۔
بھارت،برطانیہ سی ای ٹی اے چمڑے اور جوتے کی صنعت کو عالمی پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے، اقتصادی ترقی، پائیداری، اوربھارت کےایم ایس ایم ایز اور کاریگروں کے لیے جامع ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اتپریرک اور گیم چینجر ہے۔
مختلف ایکسپورٹ پروموشن کونسلز اور انڈسٹری ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے بھارت ،برطانیہ سی ای ٹی اے کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ ڈیوٹی فری رسائیبھارتیہ مصنوعات کو مزید مسابقتی بنائے گی اور ہندوستانی ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کو برابری کا میدان فراہم کرے گی۔ بات چیت کے دوران، ٹیکسٹائل کی صنعت کی جانب سے ایف ٹی اے کے فراہم کردہ فوائد کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے فالو اپ اقدامات کی ضرورت پر بھی غور کیا گیا۔
سی ای ٹی اے کے تحت پیدا ہونے والے ممکنہ مواقع کو حقیقی فوائد میں تبدیل کرنے کے لیے صنعت کو تیار کرنے کے لیے آئندہ چند دنوں میں مزید سیکٹر پر مبنی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور ورکشاپس منعقد ہونے والی ہیں۔ وزارت ریاستوں میں مینوفیکچرنگ کلسٹروں سے بھی رابطہ کرے گی تاکہ انہیں تاریخی معاہدے کی دفعات سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار کیا جا سکے۔
***
(ش ح۔اص)
UR No.3481
(Release ID: 2149499)