ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

لاجسٹکس خدمات جتنی  مضبوط ہوں گی ، سرحدیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوں گی: جناب راجناتھ سنگھ


وزیر دفاع نے نوجوانوں سے ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کی ذمہ داری لینے کی اپیل کی

گذشتہ گیارہ برسوں میں بھارتی ریلوے میں غیر معمولی ڈھانچہ جاتی تغیر رونما ہوا: جناب اشونی ویشنو

گتی شکتی وشوودیالیہ کے تیسرے جلسہ تقسیم اسناد کے دوران 194 طلبا کو ڈگریاں تفویض کی گئیں

Posted On: 27 JUL 2025 5:47PM by PIB Delhi

گتی شکتی وشو ودیالیہ کا تیسرا جلسہ تقسیم اسناد آج وڈودرا میں منعقد ہوا۔ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اپنے بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کے شعبوں میں بے مثال تبدیلی ملاحظہ کر رہا ہے، جو ملک کی اقتصادی ترقی کی مضبوط بنیاد رکھ رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GAGT.jpg

لاجسٹک شعبے کو 21 ویں صدی کے ہندوستان کے لیے ایک گیم چینجر کے طور پر بیان کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے کہا کہ اس میں نوجوانوں کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور یہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں ذمہ داری لیں۔

لاجسٹکس کی اہمیت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاجسٹک خدمات جتنی مضبوط ہوں گی ہماری سرحدیں اتنی ہی مضبوط رہیں گی۔ جب ہم ملک کے ایک حصے میں تیار ہونے والی دفاعی مصنوعات یا فوجیوں کے لیے کھانے پینے کا سامان بروقت سرحد پر پہنچاتے ہیں تو سرحدی محافظوں کے حوصلے بلند ہو جاتے ہیں۔

حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ ہب بنانے اور مشن موڈ اسکیموں کے نفاذ جیسے اقدامات نے لاجسٹک اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے اور ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ریلوے کے مرکزی وزیر اور گتی شکتی وشو ودیالیہ کے چانسلر جناب اشونی ویشنو نے گزشتہ 11 برسوں میں ہندوستانی ریلوے میں ہونے والی انقلابی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ محض پچھلے ایک سال میں ریل نیٹ ورک 5,300 کلومیٹر تک پھیلا ہے، جس میں سرنگ کی تعمیر مجموعی طور پر 368 کلومیٹر تک پہنچ گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002U7IA.jpg

تاریخ میں ڈھائی صدیوں کی مدت کو چھوڑ کر ہندوستان ہمیشہ سے دنیا کی اعلیٰ معیشتوں میں شامل رہا ہے۔ انہوں نے گتی شکتی وشو ودیالیہ جیسے تعلیمی اداروں کے ذریعہ ہر شعبے پر توجہ مرکوز انسانی وسائل کی تعمیر کرکے ہندوستان کو ایک بار پھر اعلیٰ معیشت بنانے پر زور دیا۔ گتی شکتی وشو ودیالیہ نے تقریباً 40 مختلف صنعتی اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے مستقبل میں میرین انجینئرنگ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تحقیقی مقالے تیار کرنے اور سمندری صنعتوں کے ساتھ مفاہمتی عرضداشتوں میں داخل ہونے کی تجویز بھی دی۔

جناب اشونی وشنو نے فارغ التحصیل طلباء کو ہندوستان کی ترقی کے سفر میں تعاون دینے کی ترغیب فراہم کی اور اس میدان میں اختراع کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے گتی شکتی وشو ودیالیہ کو "ترقی کا انجن" قرار دیا اور طلباء پر زور دیا کہ وہ 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کی حمایت کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003S2S7.jpg

جلسہ تقسیم اسناد کے دوران کل 194 طلباء نے مختلف مضامین میں ڈگریاں حاصل کیں۔ ہر کورس سے ایک طالب علم کو اکیڈمک ایکسیلنس ایوارڈ سے نوازا گیا، جبکہ آؤٹ اسٹینڈنگ پروجیکٹ اور بیسٹ اسٹوڈنٹ کے ایوارڈز بھی دیے گئے۔

گتی شکتی وشو ودیالیہ کے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) منوج چودھری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور گزشتہ تین سالوں میں ادارے کی کارکردگی کے بارے میں جانکاری دی۔ اس پروگرام میں وڈودرا کے ایم پی ڈاکٹر ہیمانگ جوشی، راج ماتا شبھانگینی راجے گایکواڑ، ہندوستانی فوج اور ریلوے کے سینئر افسران، طلباء اور ان کے والدین نے شرکت کی۔

گتی شکتی وشو ودیالیہ، جو کہ عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک وژن ہے، ہندوستان کی پہلی یونیورسٹی ہے جو ٹرانسپورٹ سے متعلق تعلیم، کثیر الشعبہ تحقیق اور تربیت پر مرکوز ہے۔ گتی شکتی وشو ودیالیہ (جی ایس وی) کے لیے وزیر اعظم کا وژن پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے وسیع مقاصد کے ساتھ گہرا جڑا ہوا ہے - ایک ایسا منصوبہ جس کا مقصد ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹک سیکٹر میں انقلاب لانا ہے۔

پی ایم گتی شکتی کے لیے وزیر اعظم کا وژن ہندوستان کے لیے ایک جامع، مربوط اور موثر بنیادی ڈھانچہ ایکو نظام وضع کرنا ہے ، ماضی کی نا اہلیوں کو دور کرنا اور قوم کو اقتصادی ترقی اور عالمی مسابقت کی جانب بڑھانا ہے۔ پی ایم گتی شکتی کا بنیادی اصول مربوط منصوبہ بندی اور مربوط عمل درآمد ہے، جس میں 16 وزارتوں کو ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے تاکہ ریلوے، روڈ ویز، بندرگاہوں اور آبی گزرگاہوں جیسے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی متفقہ منصوبہ بندی اور ہم آہنگی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:3408


(Release ID: 2149107)