وزارت دفاع
ہندوستانی فوج نے کارگل وجے دیوس کی 26 ویں سالگرہ منائی
Posted On:
26 JUL 2025 3:05PM by PIB Delhi
چونکہ ملک کارگل وجے دیوس کی 26 ویں سالگرہ منا رہا ہے ، ہندوستانی فوج نے 1999 کی کارگل جنگ کے دوران فوجیوں کی بہادری اور عظیم قربانی کا احترام کرتے ہوئے اسے وقار ، فخر اور ملک گیر شرکت کے ساتھ منایا ۔ مرکزی تقریب دو دن تک دراس میں کارگل وار میموریل میں منعقد ہوئی اور اس میں محنت و روزگار کے وزیر اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا ، وزیر مملکت برائے دفاع جناب سنجے سیٹھ ، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر جناب کویندر گپتا اور چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل اوپیندر دویدی نے شرکت کی ۔ اس موقع پر سینئر فوجی اور سول معززین کی طرف سے خراج عقیدت پیش کیا گیا ، شہید سورماؤں کی یاد میں 545 لیمپ روشن کیے گئے ، اور ویر ناریوں اورشہدا کے اہل خانہ کی عزت افزائی کی گئی ۔ شمولیت کو یقینی بنانے کے ایک اہم اقدام کے تحت ، فوج نے ہندوستان اور نیپال کے تمام 545 شہیدوں کے اہل خانہ سے رابطہ کیا ۔ سی او اے ایس جنرل اوپیندر دویدی نے انڈس ویو پوائنٹ ، ای-شردھانجلی پورٹل ، اور کیو آر پر مبنی آڈیو گیٹ وے سمیت میراث کے منصوبوں کا افتتاح کیا ۔ کیپیبلٹی ڈسپلے میں نقل و حرکت ، نگرانی اور فائر پاور میں جدید ترین دیسی ٹیکنالوجیز کی نمائش کی گئی ، جو جدید کاری اور خود انحصاری کی طرف فوج کی مہم کی نشاندہی کرتی ہے ۔ ثقافتی پرفارمنس ، مذہبی دعائیں ، اور انٹرایکٹو آؤٹ ریچ پروگرام اپنے فوجیوں کے ساتھ ملک کے شکر گزاری اور گہرے جذباتی تعلق کی عکاسی کرتے ہیں ۔
مورخہ 25 جولائی 2025-جنگ کی یاد اور شوریہ سندھیا
یادگاری تقریبات کا آغاز دراس میں لاموچن ویو پوائنٹ پر جنگی بریفنگ اور یادگاری تقریب سے ہوا ۔ ان چوٹیوں کو دیکھتے ہوئے جہاں کارگل جنگ لڑی گئی تھی ، سابق فوجیوں اور فوج کے موجودہ اہلکاروں نے اپنے تجربات بیان کیے ، اور اس سلسلے میں ایک متحرک آڈیو ویژول پریزنٹیشن پیش کی گئی جس نے قربانی ، ہمت اورطاقت کی کہانیوں کو زندہ کیا ۔
تقریب کے بعد ، وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویا نے وزیر مملکت برائے دفاع جناب سنجے سیٹھ کی موجودگی میں کارگل کے سورماؤں کے قریبی رشتہ داروں کو ان کی پختہ ہمت اور قربانی کا اعتراف کرتے ہوئے ایک خصوصی بات چیت میں اعزاز سے نوازا ۔ معززین نے وجے بھوج میں بھی شرکت کی ، جو اتحاد اور شکر گزاری کی علامت ہے ۔ اس دن فوجیوں ، این سی سی کیڈٹس ، اور آرمی گڈ ول پبلک اسکولوں کے طلباء کی طرف سے پرجوش علاقائی اور ثقافتی پرفارمنس بھی کی گئی ، جس نے اس موقع پر جوش و خروش میں اضافہ کیا ۔ اس تقریب کی ایک خاص بات ٹکنالوجی کا ایک مظاہرہ تھا جس میں سوارم ڈرونز ، لاجسٹک ڈرونز اور ایف پی وی ڈرونز کی نمائش کی گئی ، جو اونچائی والے علاقوں میں آپریشنل منظرناموں میں جدید ترین حل کے فوج کے انضمام کو اجاگر کرتا ہے ۔
بعد میں شام میں ، شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کارگل وار میموریل میں 'شوریہ سندھیا' پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب کا آغاز 'گورو گاتھا' سے ہوا ، جسے آرمی بینڈ نے پیش کیا ، جس میں موسیقی کے ذریعے بہادری کی کہانیاں بیان کی گئیں ۔ تمام بڑے عقائد کی نمائندگی کرنے والے پانچ مذہبی اساتذہ نے ملک کے اتحاد کی علامت کے طور پر شہیدوں کے لیے دعائیں کیں ۔ مجموعی طور پر 545 لیمپ روشن کیے گئے ، جن میں سے ہر ایک ایک فوجی کی نمائندگی کرتا ہے جس نے آپریشن وجے میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔
شام کے سب سے دل کو اثر انداز کرنے والے لمحات میں سے ایک مبارکباد کی تقریب تھی جہاں نو بہادروں کے قریبی رشتہ داروں کو لیفٹیننٹ جنرل پرتیک شرما ، جی او سی-ان-سی ، ناردرن کمان کے ذریعے اعزاز سے نوازا گیا ۔ اس تقریب میں 400 سے زیادہ ممتاز مہمانوں نے شرکت کی ، جن میں سول اور فوجی معززین ، ویر ناری ، ویر ماتا، اور مقامی شہری شامل تھے ، یہ سب اجتماعی طور پر شکریہ ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے ۔
مورخہ26 جولائی 2025-کارگل وجے دیوس
مرکزی تقریب کا آغاز کارگل وار میموریل میں گل دائرہ نذر کرنے کی تقریب سے ہوا ۔ محنت اور روزگار کے وزیر اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویا ، وزیر مملکت برائے دفاع جناب سنجے سیٹھ ، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر جناب کویندر گپتا اور سی او اے ایس جنرل اوپیندر دویدی نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے میں ملک کی قیادت کی ۔ ان کے ساتھ سینئر فوجی افسران ، بہادری کے ایوارڈ یافتگان ، ویر ناری اور شہید ہونے والوں کے اہل خانہ شامل ہوئے ۔ "لاسٹ پوسٹ" کے نعروں نے وادی میں گونجتے ہوئے جذبات اور یادوں کو ایک سلسلہ سا پیدا کردیا تھا۔
اپنے کلیدی خطاب میں ، جنرل اوپیندر دویدی نے کارگل جنگ کے شہید فوجیوں کو ان کی پختہ ہمت اور قربانی کی تعریف کرتے ہوئے دلی خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے 1999 میں ہندوستانی فوج کی تاریخی فتح اور حالیہ آپریشن سندور کے دوران ملک کی خودمختاری کے اس کے پختہ دفاع پر غور کیا ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان امن چاہتا ہے لیکن اشتعال انگیزی کا فیصلہ کن جواب دے گا ، انہوں نے شہریوں کو نقصان پہنچائے بغیر دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف فوج کی کامیاب اور درست کارروائیوں پر روشنی ڈالی ۔ سی او اے ایس نے 'رودر' آل آرمز بریگیڈ ، 'بھیرو' لائٹ کمانڈو بٹالین ، 'شکتی بان' آرٹلری رجمنٹ اور 'دیویاستر' بیٹریاں ، ڈرون سے لیس انفنٹری بٹالین اور مقامی فضائی دفاعی نظام کے ذریعے فوج کی مستقبل کے لیے تیار قوت میں تبدیلی کا خاکہ پیش کیا ۔ انہوں نے ملک کی تعمیر ، خاص طور پر سرحدی بنیادی ڈھانچے ، سیاحت ، معیشت اور تجربہ کار افراد کی فلاح و بہبود میں فوج کے کردار کی بھی تعریف کی اور 2047 تک وکست بھارت کی تعمیر میں فوجی کے پائیدار کردار کی تصدیق کی ۔ نوجوانوں سے ایمانداری اور لگن کے ساتھ ملک کی خدمت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ، انہوں نے ہندوستان کے اتحاد ، خودمختاری اوروقار کے تحفظ کے عزم کے ساتھ اختتام کیا ۔
سی او اے ایس کے ذریعے میراث کے منصوبوں کا افتتاح
جنرل اوپیندر دویدی نے مندرجہ ذیل کا افتتاح کیا:
- انڈس ویو پوائنٹ: بٹالک سیکٹر میں واقع ، یہ دریائے سندھ کا پاکستان کے زیر قبضہ بلتستان میں داخل ہونے کا منظر پیش کرتا ہے ، جس سے جنگ کے علاقے کی سیاحت کو فروغ ملے گا ۔
- ای-شردھانجلی پورٹل: اس کے ذریعے شہری کارگل کے شہدا کو ورچوئل طریقے سے خراج عقیدت پیش کرسکتے ہیں ، جس سے ملک گیر شرکت کو فروغ ملے گا ۔
- کیو آر پر مبنی آڈیو گیٹ وے: وار میموریل میں ٹیکنالوجی پر مبنی کہانی بیان کرنے والا یہ ایک پلیٹ فارم ہے جو ڈیجیٹل آلات کے ذریعے تاریخی معلومات فراہم کرے گا ۔
انہوں نے منتخب اہلکاروں کو سی او اے ایس کے تعریفی کارڈ بھی پیش کیے اور فوجیوں ، ویر ناریوں اور شہیدوں کے اہل خانہ سے بات چیت کرتے ہوئے ان کی فلاح و بہبود کے لیے فوج کے مسلسل عزم کا اظہار کیا ۔
وراثت کا احترام: آؤٹ ریچ اور کمیونٹی کی شمولیت
اس سال کئی تاریخی اقدامات کیے گئے:
- اسپیشل آؤٹ ریچ ڈرائیو: ہندوستانی فوج کی 37 ٹیموں نے 27 ریاستوں ، دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور نیپال میں تمام 545 بہادر فوجیوں کے قریبی رشتہ داروں سے رابطہ کیا ۔ اس اقدام سے تسکین ملی اور کنبوں میں دوبارہ فخر کا احساس پیدا ہوا۔
- #OnThisDay مہم: نوجوانوں میں بیداری پیدا کے لیے ڈیجیٹل کہانی کے ذریعے کارگل جنگ کی بڑی لڑائیوں کو دوبارہ تخلیق کیا ۔
- ایڈونچر اور ثقافتی سرگرمیاں: کارگل ، دراس اور بٹالک کے تمام شعبوں میں منعقد کی جاتی ہیں ، جس میں مقامی لوگوں ، طلباء ، سابق فوجیوں اور کمیونٹی کے اراکین کی پرجوش شرکت ہوتی ہے ۔
صلاحیت کا مظاہرہ: ٹیکنالوجی پر مبنی تبدیلی
اس مقدس یادگاری تقریب کے ساتھ ہی ، ہندوستانی فوج نے خاص طور پر اونچائی پر جنگ کے لیے ایک صلاحیت کا مظاہرہ کیا جس میں جدید کاری اور آپریشنل تیاری میں اپنی پیش رفت کو دکھایا گیا ۔ "ٹیک ایبسورپشن: امبائب ، انوویٹ ، انٹیگریٹ" کے موضوع کے تحت ، مظاہرے میں نقل و حرکت ، نگرانی ، فائر پاور اور پیدل فوج کے نظام میں پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی ۔
جیسے ہی سورج دراس کی ناہموار چوٹیوں کے پیچھے غروب ہوا ، کارگل وار میموریل ترنگے کے رنگوں میں چمک اٹھا ، جو ملک کی فخر اور قربانی کی علامت کے طور پر بلند تھا ۔ 26 واں کارگل وجے دیوس نہ صرف تاریخ کو خراج تحسین تھا بلکہ اس بات کا اعادہ تھا کہ سپاہی کا جذبہ ملک کی روح میں ہمیشہ زندہ رہتا ہے ۔
’’ایک شکر گزار قوم اپنے سورماؤں کی یادوں کو محض پتھر پر نہیں اپنے دلوں میں زندہ رکھتی ہے ۔‘‘
KJ06.jpeg)
MDQC.jpeg)
MYSA.jpeg)
QLHP.jpeg)
*****
ش ح-ا ع خ ۔ر ا
U-No- 3384
(Release ID: 2148889)