قانون اور انصاف کی وزارت
سپریم کورٹ میں مصنوعی ذہانت کا استعمال
Posted On:
25 JUL 2025 3:44PM by PIB Delhi
سپریم کورٹ آف انڈیا کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ، کیس مینجمنٹ میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) پر مبنی آلات کو تعینات کیا جا رہا ہے ۔ ان آلات کا استعمال آئینی بنچ کے معاملات میں زبانی دلائل نقل کرنے میں کیا جا رہا ہے ۔ اے آئی کی مدد سے نقل شدہ دلائل تک سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے ۔
ہندوستان کی سپریم کورٹ انگریزی زبان سے 18 ہندوستانی زبانوں یعنی آسامی ، بنگالی ، گارو ، گجراتی ، ہندی ، کنڑ ، کشمیری ، کھاسی ، کونکنی ، ملیالی ، مراٹھی ، نیپالی ، اوڑیا ، پنجابی ، سنتھالی ، تامل ، تیلگو اور اردو میں فیصلوں کے ترجمے میں نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی) کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں اے آئی اور ایم ایل پر مبنی آلات کا بھی استعمال کر رہی ہے ۔ فیصلے سپریم کورٹ آف انڈیا کے ای ایس سی آر پورٹل کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں ۔
سپریم کورٹ آف انڈیا نے آئی آئی ٹی مدراس کے ساتھ قریبی تال میل کے ساتھ نقائص کی شناخت کے لیے الیکٹرانک فائلنگ سافٹ ویئر کے ساتھ مربوط اے آئی اور ایم ایل پر مبنی آلات تیار اور تعینات کیے ہیں ۔ حال ہی میں 200 ایڈوکیٹس آن ریکارڈ کو پروٹو ٹائپ تک رسائی دی گئی ہے ۔
سپریم کورٹ آف انڈیا آئی آئی ٹی مدراس کے تعاون سے نقائص سے نمٹنے، ڈیٹا ، میٹا ڈیٹا نکالنے کے لیے اے آئی اور ایم ایل ٹولز کے پروٹو ٹائپ کی بھی جانچ کر رہی ہے ۔ اے آئی اور ایم ایل پر مبنی اس ٹول کو الیکٹرانک فائلنگ ماڈیول اور کیس مینجمنٹ سافٹ ویئر یعنی انٹیگریٹڈ کیس مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم (آئی سی ایم آئی ایس) کے ساتھ مربوط کیا جائے گا ۔
تاہم ، اے آئی اور ایم ایل پر مبنی ٹولز (آلات) کا استعمال سپریم کورٹ آف انڈیا کے ذریعے فیصلہ سازی کے عمل میں کیا جا رہا ہے ۔
اے آئی پر مبنی ٹول ، سپریم کورٹ پورٹل اسسٹنس ان کورٹ ایفیشنسی (ایس یو پی اے سی ای) جس کا مقصد مقدمات کی شناخت کے علاوہ نظیروں کی بہتر تلاش کے ساتھ مقدمات کے حقیقی میٹرکس کو سمجھنے کے لیے ایک ماڈیول تیار کرنا ہے ، ترقی کے تجرباتی مرحلے میں ہے ۔ گرافک پروسیسنگ یونٹس اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجی پر مبنی یونٹس جیسے ٹینسر پروسیسنگ یونٹ کی خریداری اور تعیناتی کے بعد ایس یو پی اے سی ای کو تعینات کیا جا سکتا ہے ۔
یہ معلومات قانون اور انصاف کی وزارت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –اک۔ ق ر)
U. No.3312
(Release ID: 2148397)