بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
ودھاون بندرگاہ پروجیکٹ
Posted On:
25 JUL 2025 1:29PM by PIB Delhi
ودھاون بندرگاہ، جو انڈیا-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی) پر واقع ہے، ایک ڈیپ ڈرافٹ پورٹ ہے، جس سے ہندوستان کی کنٹینر ہینڈلنگ کی صلاحیت میں 23.2 ملین ٹی ای یوز کا اضافہ متوقع ہے۔ اس نئی بندرگاہ کی ترقی سے عالمی سمندری مراکز میں ہندوستان کی پوزیشن مزید مضبوط ہوگی۔
کلیدی معاہدوں کی فہرست اور ہنر مندی کے پروگرام کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
- ودھاون پورٹ پروجیکٹ لمیٹڈ (وی پی پی ایل) اور یشونت راؤ چوہان مہاراشٹر اوپن یونیورسٹی (وائی سی ایم او یو) : وی پی پی ایل اور وائی سی ایم یو یو کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
- جے این پی اے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ (ڈی جی شپنگ) : منتخب میری ٹائم ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (ایم ٹی آئیز) کے ذریعے ودھاون علاقے میں مقامی لوگوں اور پروجیکٹ سے متاثرہ لوگوں کو ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
- وی وی پی ایل اور سہادری فارمز: وی وی پی ایل اور سہادری فارمز کے درمیان ایک اسٹریٹجک مفاہمت نامہ طے پایا ہے، جس کا مقصد دیہی صنعت کاری کو فروغ دینا اور زرعی ویلیو چین کو مضبوط کرنا ہے۔
- ہیوی وہیکل ڈرائیونگ اور مکینکس کے لیے این جی اوز کے ساتھ اشتراک: ہیوی وہیکل ڈرائیونگ اور مکینکس کے لیے تربیتی پروگرام این جی اوز کے اشتراک سے منعقد کیے جا رہے ہیں۔
- ہنرمندی کے پروگرام کے لیے واٹس ایپ چیٹ بوٹ: وی پی پی ایل نے ودھاون کے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک وقف واٹس ایپ چیٹ بوٹ شروع کیا ہے، جس سے ممکنہ امیدواروں کے لیے معلومات تک رسائی اور ہنر مندی کے پروگرام کے لیے اندراج کرنا آسان ہو گیا ہے۔
درج ذیل اقدامات سے علاقے کے قبائلی، دیگر دیہی اور ساحلی لوگوں، خاص طور پر پالگھر ضلع اور مہاراشٹر کی ترقی میں فائدہ ہوگا۔
- دھرتی آبا جنجاتی گرام اتکرش ابھیان (قبائلی ترقی مشن)
- جنگلاتی حقوق اور روزی روٹی کے ذریعہ بااختیار بنانا
- ٹی آر ای ای پروگرام (قبائلی حقوق کی توسیع اور بااختیار بنانا)
- منریگا کے تحت پروجیکٹس
- ضلع پریشد کا ٹھکر بپا قبائلی آباد کاری پروگرام
- وی پی پی ایل کی ساحلی سماجی برادری کی ہنرمندی کی ترقی
- امپیکٹ انڈیا کا کمیونٹی ہیلتھ انیشیٹو(سی ایچ آئی)
یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
**************
ش ح ۔ ش ب۔ م الف
U. No. 3297
(Release ID: 2148385)