قومی سلامتی کونسل سیکرٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت این سی ایکس 2025 کا آغاز:فعال صلاحیت سازی کےذریعہ ہندوستان کے سائبر تحفظ کو مضبوط بنانے کےجانب اہم پیش رفت

Posted On: 21 JUL 2025 3:03PM by PIB Delhi

نیشنل سائبرسیکوریٹی ایکسرسائز – بھارت این سی ایکس 2025 کا باضابطہ افتتاح آج نائب قومی سلامتی  کےمشیر، جناب ٹی وی روی چندرن نے راشٹریہ رکشا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) بمل این پٹیل کی موجودگی میں کیا۔ یہ مشق قومی سلامتی کونسل سکریٹریٹ (این ایس سی ایس) راشٹریہ رکشا یونیورسٹی (آر آر یو) کے اشتراک سے  منعقدکی جا رہی ہے۔یہ مشق بھارت کے سائبر دفاعی نظام میں ایک اسٹریٹجک اہم پیش رفت کی علامت ہے، جس میں ایک مرکزی موضوع  "بھارتی سائبر اسپیس کی عملی تیاری کو فروغ دینا"کو متعارف کیا گیا ہے۔
بھارت این سی ایکس 2025  کے ذریعہ ملک بھر سے سائبر سیکورٹی کے پیشہ ور افراد، پالیسی سازوں، دفاعی اہلکاروں اور صنعت کے رہنماؤں کو ایک دو ہفتے کے  جامع تجربے کے لیے ایک ساتھ یکجا  کرتا ہے جو حقیقی دنیا کے سائبر واقعات کی نقل کے لیے تیار کیاگیا ہے جس میں اہم انفراسٹرکچر پر جدید ترین حملے، ڈیپ فیک  کے ذریعہ گمراہ کن  معلومات، خودکار مالویئر کے خطرات اور اس پر رد عمل، اے پی آئی سیکورٹی کی خلاف ورزی  اور ان کی حفاظتی کارروائیاں شامل ہیں۔

اپنے کلیدی خطاب میں،نائب قومی سلامتی کےمشیر، جناب ٹی وی روی چندرن نے اس بات پر زور دیا کہ تمام شعبوں میں – حکمرانی اور صحت کی دیکھ بھال سے لے کر توانائی، نقل و حمل اور دفاع تک - ہمارے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی سائبر سیکورٹی قومی سلامتی، معیشت، شہریوں کے اعتماد اور عوامی تحفظ کو تقویت دیتی ہے۔ انہوں نے حقیقت پسندانہ مشقیں اور نقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا - بالکل اسی طرح کی تیاری جس کے لیے بھارت این سی ایکس ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اپنے خصوصی خطاب میں راشٹریہ رکشا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) بمل این پٹیل نے بتایا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران، سائبر اور اے آئی کی صلاحیتیں سائبر دفاع کے ایک طاقتور ٹول کے طور پر ابھری ہیں اور ڈیجیٹل دنیا اب سفارتی حکمتِ عملی، مسابقت، اور تنازع کا ایک نیا اور پیچیدہ میدان بن چکی ہے، جس میں خود مختار ریاستیں اور ریاستی سرپرستی میں کام کرنے والے عناصر بھرپور انداز میں شریک ہیں۔انہوں نے اہم مقاصد کا خاکہ پیش کیا جس میں سائبر حملوں کو فعال طور پر روکنا، سائبر خطرات کے لیے ملک کی حساسیت کو کم کرنااور واقعات رونما ہونے پر کم سے کم اثر کے ساتھ بحالی کو تیز کرناشامل ہیں۔

بھارت این سی ایکس 2025 کی اہم خصوصیات

یہ مشق ایک ہمہ جہت اور عملی سیکھنے کا ماحول فراہم کرتی ہے، جو سائبر دفاع اور حادثاتی ردعمل پر مرکوز ہے۔ اس میں زندہ اور حقیقت سے قریب تر سائبر حملوں کی مشقیں شامل ہیں، جو آئی ٹی اور آپریشنل ٹیکنالوجی (اوٹی) نظاموں پر کیے جانے والے حقیقی حملوں کی عکاسی کرتی ہیں۔یہ مشق شرکاء کو عملی بصیرت فراہم کرتی ہے کہ کس طرح مصنوعی ذہانت  سائبر سیکورٹی کے میدان کو تیزی سے بدل رہی ہے۔ یہ پلیٹ فارم سرکاری اداروں، عوامی و نجی کی تنظیموں اور صنعتی  فریقین کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا ہے تاکہ بدلتے ہوئے خطرات کے خلاف مشترکہ استحکام کو بہتر بنایا جا سکے۔

PH1.jpg

ایک  وقف اسٹریٹجک فیصلہ سازی کی مشق (ایس ٹی آر اے ٹی ای ایکس) مختلف شعبوں کے سینئر رہنماؤں کو قومی سائبر بحران کے منظرناموں پرغوروخوض کے لیے یکجا کرے گی، جس سے ان کی اسٹریٹجک فیصلہ سازی کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔

سی آئی ایس او کانکلیو سائبرسیکوریٹی، مصنوعی ذہانت اور آپریشنل ٹیکنالوجی میں اہم پیش رفت کوجاننے، بصیرت کا اشتراک کرنے اور ابھرتے ہوئے رجحانات اور پالیسی فریم ورک پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے حکومت اور صنعت کے تمام چیف انفارمیشن سیکورٹی افسران کو جمع کرے گا۔

مشق کے دوران، بھارت سائبرسیکوریٹی اسٹارٹ اپ نمائش ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی نمائش کرے گی جو سائبرسیکوریٹی حل تیار کررہے ہیں جو ملک کے لیے ایک محفوظ اور خود انحصار ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر میں ان کے تعاون کو اجاگر کرے گی۔

قیادت کی مصروفیت، بین شعبہ جاتی تعاون اورصلاحیت  سازی پر زور دینے کے ساتھ، بھارت این سی ایکس 2025  ذہین اور موافق سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک متحد، مستقبل کے لیے تیار نقطہ نظر کو تقویت دیتا ہے۔

یہ تقریب 21 جولائی سے ایک  اگست 2025 تک جاری رہے گی اور اختتام پر ایک مشترکہ تجزیاتی نشست منعقد کی جائے گی، جس میں اہم اسباق کو سمیٹا جائے گا، عملی و پالیسی سطح پر نتائج کا جائزہ لیا جائے گا اور قومی سائبر استحکام کے لیے مستقبل بین حکمت عملیوں کی بنیاد رکھی جائے گی۔

بھارت این سی ایکس 2025 اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت جدید ٹیکنالوجیز کو ذمہ داری، اشتراک اور حکمت کے ساتھ اپناتے ہوئے اپنے سائبر سرحدوں کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

PH2.jpg

****

ش ح۔ م ش۔اش ق

U NO: 2937


(Release ID: 2146375)