وزارت دفاع
آئی این ایس نستار، پہلا اندرون ملک ڈیزائن اور تعمیر کیا گیا ڈائیونگ میں معاون بحری جہاز، دفاعی امور کے وزیر مملکت کی موجودگی میں ویزاگ میں تعینات کیا گیا
جہاز کو پیچیدہ گہرے سمندر میں ڈائیونگ اور بچاؤ کارروائیوں کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے
جناب سنجے سیٹھ کا کہنا ہے کہ نستار نے خطے میں ’سب سے پہلے کارروائی کرنے والے‘ اور ’ترجیحی سیکورٹی پارٹنر‘کے طور پر ہندوستانی بحریہ کے رول کو نمایاں تقویت دی ہے
جہاز صرف ایک تکنیکی اثاثہ نہیں بلکہ ایک فعال عملی طور پر معاون نظام ہے: بحری عملے کے سربراہ
Posted On:
18 JUL 2025 3:35PM by PIB Delhi
آئی این ایس نستار، جو پہلا اندرون ملک ڈیزائن اور تیار کردہ ڈائیونگ میں معاون بحری جہاز ہے، کو 18 جولائی 2025 کو وشاکھاپٹنم میں دفاعی امور کے وزیر مملکت جناب سنجے سیٹھ کی موجودگی میں بھارتی بحریہ میں شامل کیا گیا۔ یہ جہاز، جو ڈائیونگ میں معاون دو بحری جہازوں میں سے یہ پہلا بحری جہاز ہے ، جسے ہندستان شپ یارڈ لمیٹڈ کے ذریعے تیار کیا جا رہا ہے، جو گہرے سمندر میں پیچیدہ سیچوریشن ڈائیونگ اور بچاؤ کارروائیاں انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ یہ ایک ایسی صلاحیت ہے جو دنیا کی چنندہ بحری افواج کے پاس ہی موجود ہے۔

اپنے خطاب میں دفاعی امور کے وزیر مملکت نے بھارتی بحریہ اور ملک کی جہاز سازی کی صنعت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس صنعت نے ملک میں تیار کردہ حل اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے جنگی جہازوں میں دیسی ساز و سامان کے تناسب کو مسلسل بڑھانے کی بھرپور کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی این ایس نستار کی شمولیت بھارتی بحریہ کے اس رول کو نمایاں طور پر اجاگر کرتی ہے ، جس کے تحت بھارتی بحریہ خطے میں ’ سب سے پہلے کارروائی کرنے والا ‘ اور ’ترجیحی سیکورٹی شراکت دار‘ بن سکا۔ ملک کی جہاز سازی کی صنعت حکومت کے ’آتم نربھر بھارت‘ مہم کے اہم ستونوں میں شامل ہے۔ فی الحال 57 نئے جنگی جہازوں کی تیاری کا عمل جاری ہے اور یہ تمام جہاز مکمل طور پر مقامی سطح پر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

جناب سنجے سیٹھ نے مسلح افواج کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہر طرح کی دشمنانہ حرکت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم اور مستعد ہے۔ انہوں نے آئی این ایس نستار کی شمولیت کو ایک تکنیکی پیش رفت اور بھارتی جہاز سازی کی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا، جو مستقبل کیلئے تیار فورس کی تشکیل کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔
اس موقع پر بحریہ کے عملے کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے آئی این ایس نستار کو محض ایک تکنیکی اثاثہ نہیں بلکہ ایک اہم عملی سہولت قرار دیا۔ انہوں نے کہا: ’’نستار بھارتی بحریہ اور ہمارے علاقائی شراکت داروں کو آبدوزوں کی ہنگامی صورتِ حال میں بچاؤ کارروائیوں میں مددگار ثابت ہوگا ۔ اس کے ذریعے بھارت اس خطے میں ’ترجیحی آبدوز ریسکیو پارٹنر‘ کے طور پر ابھرے گا۔ نستار کی شمولیت ہماری سمندری صنعتی صلاحیتوں کی بڑھتی ہوئی استعداد اور پختگی کا مظہر ہے اور ’آتم نربھر بھارت‘ کی ایک اور روشن مثال ہے۔‘‘
آئی این ایس نستار کے بارے میں:
آئی این ایس نستار جدید ترین ڈائیونگ آلات سے لیس ہے، جن میں ریموٹلی آپریٹڈ وہیکلز (آر او ویز) ، سیلف پروپلڈ ہائپر بیریک لائف بوٹ، اور ڈائیونگ کمپریشن چیمبرز شامل ہیں۔ یہ جہاز 300 میٹر گہرائی تک غوطہ خوری اور بازیابی کی کارروائیاں انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ جہاز ایک ’مدر شپ‘ کے طور پر بھی کام کرے گا، جو گہرے سمندر میں دشواری کا شکار آبدوز سے عملے کو بچانے اور نکالنے کے لیے ڈیپ سبمرجنس ریسکیو ویسل(ڈی ایس آر وی) کی ذمہ داری انجام دے گا۔

118 میٹر طویل اور 10,000 ٹن سے زائد وزن رکھنے والے اس جہاز کی شمولیت بھارتی بحریہ کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ زیرِ سطح سمندری شعبے میں اپنی بحری صلاحیتوں کو مسلسل مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ 120 سے زائد بہت چھوٹی، چھوڑی اور اوسط درجے کی صنتعوں (ایم ایس ایم ایز) کی شمولیت اور 80 فیصد سے زائد دیسی مواد پر مشتمل، آئی این ایس نستار بھارت کی اس صلاحیت کا مظہر ہے کہ وہ بین الاقوامی معیار کے مطابق پیچیدہ جہاز تعمیر کر سکتا ہے۔
کمیشننگ کی یہ تقریب اعلیٰ بحری افسران، معزز سول شخصیات، سابقہ آئی این ایس نستار کے عملے اور ہندوستان شپ یارڈ لمیٹڈ کے نمائندوں کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
**************
ش ح ۔ ش ب۔ م الف
U. No. 2879
(Release ID: 2145822)