سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت وِکست بھارت @2047 کے لیے عالمی معیار کے سڑکوں اور ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے: وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا


قومی شاہراہوں کا نیٹ ورک 2014 میں 91,000 کلومیٹر تھا جو اب بڑھ کر 1.46 لاکھ کلومیٹر سے تجاوز کر گیا ہے، اور اس طرح یہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا روڈ نیٹ ورک بن چکا ہے: وزیر مملکت

Posted On: 18 JUL 2025 1:37PM by PIB Delhi

کارپوریٹ امور اور سڑک، ٹرانسپورٹ و شاہراہوں کے وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے آج دہلی میں روڈ اینڈ ہائی ویز سمٹ سے خطاب کیا۔ وزیرموصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت اور جناب نتن گڈکری کی رہنمائی میں، وزارت سڑک، نقل و حمل اور شاہراہیں (ایم او آر ٹی ایچ)  ایک عالمی معیار کا سڑک اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر تعمیر کرنے کے لیے پُرعزم ہے، جو عوام کو آپس میں جوڑتا ہے، اقتصادی ترقی کو فروغ دیتا ہے اور سب کے لیے تحفظ و پائیداری کو یقینی بناتا ہے۔

جناب ملہوترا نے کہا کہ گزشتہ 11 برسوں کے دوران، وزارت نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مسلسل محنت کی ہے، شہروں کو آپس میں جوڑنے، برادریوں کو بااختیار بنانے اور غیر معمولی رفتار و وسعت کے ساتھ شاہراہوں کی تعمیر کے ذریعے ترقی کی رفتار کو تیز کیا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ یہ جدید شاہراہیں صرف سڑکیں نہیں بلکہ ترقی کی شہ رگ ہیں، جو عوام، صنعتوں اور مواقع کو آپس میں جوڑتی ہیں۔ شاہراہوں کے اس وسیع نیٹ ورک کے ذریعے حکومت نے سفر کے تجربے کو یکسر بدل دیا ہے ، جو اب زیادہ تیز، محفوظ اور ہر شہری کے لیے نمایاں حد تک آرام دہ ہو گیا ہے۔

جناب ملہوترا نے کہا کہ قومی شاہراہوں کا نیٹ ورک 2014 میں 91,000 کلومیٹر سے بڑھ کر آج 1.46 لاکھ کلومیٹر سے تجاوز کر چکا ہے، جو اسے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا سڑک نیٹ ورک بناتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کے سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے پر اخراجات میں 2013-14 سے 2024-25 کے درمیان 6.4 گنا اضافہ ہوا ہے، جبکہ 2014 سے 2023-24 کے دوران سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے لیے بجٹ میں 57 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ اعداد و شمار حکومت کے رابطے، نقل و حرکت اور اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل عزم کا واضح ثبوت ہیں۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے نے 45 کروڑ یومیہ براہِ راست روزگار، 57 کروڑ یومیہ بالواسطہ روزگار، اور 532 کروڑ یومیہ اضافی روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں، جو مختلف شعبوں میں ملازمتوں کی تخلیق پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے نمایاں اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔

جناب ملہوترا نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران شمال مشرقی خطے (این ای آر)  میں 10,000 کلومیٹر سے زائد قومی شاہراہیں تعمیر کی گئی ہیں، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے اس خطے سے وابستہ پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

شری ملہوترا نے دہلی ڈیکانجشن منصوبے کا ذکر کیا، جس کا مقصد شہر میں ٹریفک کے جمود اور آلودگی کو کم کرنا اور شہر میں رابطے کو بہتر بنانا ہے۔ اس منصوبے میں دہلی سے امرتسر اور کٹرہ جانے والی ایکسپریس وے  (این ای۔5)کو کے ایم پی ای سے یو ای آر۔ II (این ایچ ۔344 ایم ) تک دہلی اور ہریانہ میں بڑھانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، یو ای آر۔ II (این ایچ۔344 ایم ) کوعلی پور کے نزدیک دہلی سے دہرادون جانے والی ایکسپریس وے (این ایچ۔709 بی ) کے قریب تڑونیکا شہر تک دہلی اور اتر پردیش میں بڑھایا جائے گا۔ مزید برآں، دواڑکا ایکسپریس وے (جو شیو مورتھی مہی پال پور کے نزدیک ہے) سے نکل کر نلسن منڈیلا مارگ، وستانت کنج تک ایک روڈ سرنگ تعمیر کی جائے گی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وزارت دو ہزار اٹھائیس تا انتیس تک سات سو سے زائد وے سائیڈ سہولیات تیار کرنے کے عمل میں ہے جو صاف ستھرے بیت الخلاء، معیاری خوراک، آرام کے علاقے، ایندھن اسٹیشنز اور برقی گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس فراہم کریں گی۔

جناب ہرش ملہوترا نے کہا کہ وزارت نے روڈ سیفٹی کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے اور اب تک 14,000 حادثہ خیز بلیک اسپاٹس کی اصلاح کر دی گئی ہے۔ وزیر نے گڈ سیمیریٹن اسکیم اور کیش لیس گولڈن آور اسکیم جیسے منصوبوں کی کامیاب عمل درآمد کو بھی سراہا۔

جناب ملہوترا نے بتایا کہ گرین ہائی ویز پالیسی اور ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ جیسی پہل کے تحت وزارت نے قومی شاہراہوں کے کنارے 4.78 کروڑ سے زائد درخت لگائے اور تقریباً 70,000 درختوں کی منتقلی کی ہے۔

وزیرموصوف نے کہا کہ وزارت نے پائیدار تعمیراتی طریقے اپنائے ہیں جن میں یو ای آر-II اور احمد آباد–دھولیرہ ایکسپریس وے جیسے بڑے منصوبوں میں 80 لاکھ ٹن سے زائد پلاسٹک کے فضلے کا استعمال شامل ہے۔ علاوہ ازیں، تھرمل پاور پلانٹس سے حاصل ہونے والی فلائی ایش کو شاہراہوں کی تعمیر میں شامل کیا جا رہا ہے، جس سے خام مال کی ضرورت کم ہوتی ہے اور آلودگی میں کمی آتی ہے۔

جناب ملہوترا نے آخر میں کہا کہ مزید شاہراہوں کی تعمیر 2047 تک وکست بھارت کے وژن کے حصول کے لیے نہایت اہم ہے۔ ہر روپیہ جو شاہراہوں کی ترقی میں خرچ کیا جاتا ہے، وہ ملک کی جی ڈی پی میں تین گناہ اضافہ کرتا ہے، وسیع روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے اور متعدد آمدنی کے ذرائع کھولتا ہے۔ حکومت صرف سڑکیں نہیں بنا رہی بلکہ خوشحال، پرامن اور مضبوط بھارت کی بنیاد رکھ رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –اس ک۔ ش ب ن)

U. No.2874


(Release ID: 2145776)
Read this release in: English , Hindi , Tamil