ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب جینت چودھری نے امل کالج آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز، نیلمبُر میں اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر کا افتتاح کیا اور مصنوعی ذہانت، میڈیکل کوڈنگ، ڈیجیٹل اور مالی خواندگی جیسے جدید دور کے کورسز کا آغاز کیا


انہوں نے جے ایس ایس سے مستفیدین میں 1,800 اور پی ایم وشوکرما اسکیم کے تحت تربیت یافتہ 300 ؍افراد میں اسنادبھی تقسیم کئے

جن شکشن سنستھان صرف ہنر مندی کے مراکز نہیں ہیں، بلکہ کمیونٹیز کے لیے امید کی کرن ہیں: جناب جینت چودھری

Posted On: 17 JUL 2025 11:20PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی وزارت برائے  مہارت کی ترقی و صنعت کاری کے تحت کام کرنے والے جن شکشن سنستھان(جے ایس ایس) نے وزارت کے قیام کی دسویں سالگرہ کے موقع پر پُر جوش‘مستفیدین سے ملاقات’ اور نمائش کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں وزارت برائے مہارت کی ترقی اور صنعت کاری کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزارت تعلیم کے وزیرمملکت، حکومت ہند جناب جینت چودھری موجود تھے۔ اس پروگرام میں شمولیتی، نچلی سطح پر مہارت کی ترقی اور کمیونٹی میں تبدیلی کے ایک دہائی پر محیط سفر کا جشن منایا گیا، جس کے ذریعے 50,000 سے زائد افراد کو روزگار پر مبنی جدید تربیتی پروگراموں کے ذریعے فائدہ پہنچایا گیا۔

1.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب جینت چودھری نے جے ایس ایس ملاپورم کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ یہ ادارہ کمیونٹی کی قیادت میں بااختیاری کی ایک روشن مثال ہے۔ انہوں نے کہاکہ ‘ہمارے وزیر اعظم نے چھوٹے، نینو، مائیکرو اور دیہی کاروباری اداروں کوہندوستان کی معاشی ترقی کی محرک قوت کے طور پر تصور کیا ہے۔ اس وژن کے انقلابی اثرات اس بات سے واضح ہیں کہ ہم ملک کے دور دراز علاقوں میں کاریگروں اور کمیونٹیز کو کس طرح بااختیار بنا رہے ہیں۔ جن شکشن سنستھان اسکیم کا بنیادی فلسفہ نچلی سطح کی حقیقتوں کو سمجھنا اور مقامی کمیونٹی کی ضروریات کے مطابق ردعمل دینا ہے۔’

2.jpg

انہوں نے مزید کہاکہ‘‘جے ایس ایس ملاپورم اس نقطہ نظر کی ایک شاندار مثال ہے۔ چاہے قبائلی بستیوں تک رسائی ہو یا خصوصی صلاحیتوں کے حامل شہریوں کی مدد، یہ ادارہ وقار، شمولیت اور پائیداری کی علامت ہے۔ یہ صرف مہارت فراہم کرنے کے مراکز نہیں، بلکہ امید کے مراکز ہیں۔ جیسے جیسے ہم وِکست بھارت @2047 کی جانب بڑھ رہے ہیں، جے ایس ایس ملاپورم جیسے ماڈلز ہمیں کمیونٹی کی قیادت میں تبدیلی کی اصل طاقت کو ظاہر کرتے ہیں’’۔

3.jpg

2006 میں اپنے قیام کے بعد سے جے ایس ایس ملاپورم نے علاقے کی ضروریات کے مطابق خصوصی اقدامات میں پیش قدمی کی ہے۔‘ ودیا ’پہل کے تحت قبائلی آبادیوں میں خواندگی کوبہتر بنانے کے لیے خاص طور پر تیار کردہ بولنے والا قلم(ٹاکنگ پین) متعارف کروایا گیا اور اس کے ساتھ ہی خوراک کی پروسیسنگ کی تربیت اور صحت کی معاونت جیسے کہ چشمے اور ٹارچ بھی تقسیم کیے گئے۔یو ایل ایل اے ایس اے ایم(اُلاسم) –‘خوشی کے ساتھ کام’ کے ذریعے بیواؤں، 40 سال سے زائد عمر کی غیر شادی شدہ اور مطلقہ خواتین کو بامعنی روزگار اور جذباتی سہارا فراہم کیا گیا ہے، جس میں پانچ دن کام اور ایک دن یوگا و فلاح و بہبود کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔ ایس پی اے آر ایس ایچ اے ایم(اسپرشَم ) خصوصی صلاحیتوں کے حامل افراد کے لیے ایک تربیتی اور کاروباری پہل ہے، جس کے تحت ایک خود مختار پیداواری یونٹ قائم کیا گیا ہے ،جو اب ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے فراہم کردہ مارکیٹ رابطوں سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔

4.jpg

جے ایس ایس ملاپورم کی طاقت اس کے ہم آہنگی کے ماڈل میں مضمر ہے — جو مقامی حکومتوں، سی ایس آر شراکت داروں،  این اے بی اے آر ڈی(نبارڈ)، تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ قریبی اشتراک سے کام کر کے پائیدار اثرات پیدا کرتا ہے۔ یہ ادارہ متعدد قومی اقدامات کے لیے ایک اہم تربیتی شراکت دار کے طور پر کام کرتا رہا ہے، جن میں ڈی ڈی یو جی کے وائی، این یو ایل ایم، پی ایم کے وی وائی، نئی منزل، نئی روشنی اور دیگر شامل ہیں۔ 2021 سے، یہ نبارڈ کیرالہ کے اشتراک سے ایک مربوط قبائلی ترقیاتی پروگرام پر عمل درآمد کر رہا ہے، جس سے 400 خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔ اب یہ ادارہ آئندہ سال ایک مربوط ساحلی ترقیاتی پروگرام کے آغاز کے ذریعے اس ماڈل کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔

5.jpg

اس مرکز کے شاندار سفر کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ اسے 2014 میں صدرِ جمہوریہ ہند کی جانب سے ‘ساکھشر بھارت ایوارڈ’، 2016 میں ’یونیسکو کنفیوشس لٹریسی پرائز’ اور 2017 میں ‘ٹیگور لٹریسی ایوارڈ’ سے نوازا گیا۔ وزارت کی جانب سے22-2021 کے لیے کی گئی درجہ بندی میں جے ایس ایس ملاپورم نے 98 فیصد اسکور حاصل کیا، جو ملک میں سب سے زیادہ اسکورز میں شامل ہے۔ اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب(ایس آئی ڈی ایچ) کا مکمل شراکت دار ہونے کے  سبب  یہ ادارہ دیہی مہارت سازی میں ڈیجیٹل انضمام اور شفافیت کے شعبے میں پیش پیش ہے، جس میں رئیل ٹائم مانیٹرنگ اور آدھار پر مبنی حاضری کے نظام شامل ہیں۔

تقریب کے دوران جے ایس ایس کے 1,800 مستفیدین کو اسناد تقسیم کی گئیں، جبکہ پی ایم وشوکَرما اسکیم کے تحت تربیت حاصل کرنے والے 300 افراد کو بھی سرٹیفکیٹس سے نوازا گیا۔ ڈیجیٹل خلا کو کم کرنے کی ایک اہم کوشش کے طور پر اس موقع پر این اے ایس ایس سی او ایم(نَسکوم )کے اشتراک سے دیہی مستفیدین کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی خواندگی کے ماڈیولز کی بھی شروعات کی گئی۔

دن کے آغاز میں جناب چودھری نے امل کالج آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز، نیلمبُر میں اقلیتی امور کی وزارت، حکومتِ ہند کے زیر اہتمام ‘پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے) کے تحت قائم کردہ اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر کا افتتاح کیا۔ عزت مآب وزیر نے مصنوعی ذہانت، میڈیکل کوڈنگ، ڈیجیٹل اور مالی تعلیم  سمیت کچھ جدید دور کے کورسز  کا بھی آغاز کیا ، جو وزارت برائے مہارت کی ترقی و صنعت کاری (ایم ایس ڈی ای )کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے۔

7.92 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ ایک جدید ترین  سہولت کا  مرکز ہے، جو اقلیتی آبادی والے علاقوں میں روزگار پر مبنی تعلیم کے لیے عالمی معیار کا تربیتی  بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔

مخصوص لیبارٹریز، سیمینار ہالز اور اختراعی ہبزکے ساتھ یہ مرکز حکومت کی علاقائی تفاوت کو کم کرنے اور نوجوانوںخاص طور پر خواتین اور پسماندہ کمیونٹیزکو جدید ورک فورس میں کامیاب ہونے کے لیے درکار مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر نے اس پہل کو تعلیم اور روزگار کے درمیان ہم آہنگی کا ایک مثالی ماڈل قرار دیتے ہوئے جامع ترقی اور وِکست بھارت @2047 کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ قرار دیا۔

 

************

ش ح ۔م ع ن۔ م ش

UN-NO-2867


(Release ID: 2145715) Visitor Counter : 3
Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Malayalam