صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے ایمس، بھونیشور کے کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کی
Posted On:
14 JUL 2025 8:22PM by PIB Delhi
ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو نے آج (14 جولائی 2025) بھونیشور، اڈیشہ میں ایمس، بھونیشور کے پانچویں کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے یہ جان کر خوشی محسوس کی کہ ایمس، بھونیشور نے گزشتہ 12 سالوں میں نمایاں طور پر ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریض کی دیکھ بھال ہو، طبی تحقیق ہو یا سماجی بہبود کی سرگرمیاں، اس انسٹی ٹیوٹ نے بہت ساری تعریفیں حاصل کی ہیں اور اڈیشہ اور پڑوسی ریاستوں جیسے مغربی بنگال، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور دیگر کے لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔

صدرجمہوریہ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ عالمی ادارہ صحت نے ایمس، بھونیشور کی سرجیکل آلات اور امپلانٹ ری پروسیسنگ میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے ایشیا سیف سرجیکل امپلانٹ کنسورشیم کیو آئی پی ایوارڈ سے نوازا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کو مسلسل پانچ سالوں تک غیر معمولی صفائی ستھرائی اور ہسپتال کی دیگر خدمات کے لیے نیشنل کیاکلپا ایوارڈ بھی ملا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں قائم ایمس جدید ترین طبی سائنس اور تجربہ کار ڈاکٹروں کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال فراہم کر رہے ہیں۔ ان اداروں میں لوگوں کو کم قیمت پر معیاری طبی سہولیات مل رہی ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ایمس کی کامیابی کی بدولت ہندوستان دنیا میں صحت کی دیکھ بھال کا ایک اہم مقام بن جائے گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ میڈیکل سائنس میں تحقیق علاج کو آسان بنا رہی ہے۔ کئی وبائی امراض کی موجودگی میں کمی آئی ہے۔ چیچک، جذام، پولیو، تپ دق وغیرہ جیسی بیماریوں کا بوجھ اب پہلے جیسا نہیں رہا۔ اس کے لیے ڈاکٹرز، محققین، صحت اور سماجی کارکنان اور حکومتیں تعریف کے مستحق ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈپریشن معاشرے میں ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ ڈپریشن کے علاج کے لیے ادویات کے علاوہ آگاہی بھی ضروری ہے۔ طرز زندگی میں تبدیلی ذہنی سکون فراہم کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا اور پرانایام دماغی صحت میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو صحت مند طرز زندگی کے فوائد سے آگاہ کریں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ موٹاپا جو کہ طرز زندگی کی بیماری ہے، بھی تشویشناک ہے۔ ایک نظم و ضبط کے معمولات، کھانے کی عادات میں بہتری اور باقاعدہ ورزش کے ذریعے اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ اس معاملے پر معاشرے میں بیداری پیدا کریں۔
صدر جمہوریہ نے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ وہ مقامی مسائل کے حل پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی معاشرے میں دو بیماریاں نمایاں ہیں ایک جاپانی انسیفلائٹس اور دوسری سکل سیل انیمیا۔ حکومت نے اس سمت میں کئی قدم اٹھائے ہیں۔ ان بیماریوں کے علاج کے لیے ڈاکٹروں کو زیادہ سے زیادہ تحقیق کرنی چاہیے۔
ش ح ۔ ال
U-2751
(Release ID: 2144687)