وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کے مراٹھا فوجی منظر نامے کو بھارت کی 44ویں پراپرٹی کے طور پر یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کرلیاگیا ہے

Posted On: 11 JUL 2025 10:08PM by PIB Delhi

ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کے 47ویں اجلاس میں ایک قابل ذکر فیصلے کے تحت بھارت کی 2024-25 کے چکر کے لیے رسمی نامزدگی ‘‘بھارت کے مراٹھا فوجی منظر نامے’’ کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے(ورلڈ ہیریٹیج) کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے، یہ اعزاز حاصل کرنے والی بھارت کی 44ویں پراپرٹی بن گئی ہے ۔ یہ عالمی اعزاز بھارت کے دائمی ثقافتی ورثے کا جشن مناتا ہے، جو اس کی متنوع روایات، معمارانہ عظمت، علاقائی شناخت اور تاریخی تسلسل کو اجاگر کرتا ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی ، وزیر ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ساتھ مہاراشٹر کے وزیر اعلی جناب دیویندر فڈنویس نے اس تاریخی سنگ میل کی تعریف کی اور اس کامیابی کے لیے ہندوستان کے عوام کو مبارکباد پیش کی ۔

31.jpg

بھارت کےمراٹھا فوجی منظر نامے

سترہویں سے انیسویں صدی عیسوی تک پھیلا ہوا، یہ غیر معمولی بارہ قلعوں کا نیٹ ورک مراٹھا سلطنت کی فوجی حکمت عملی اور معمارانہ تخلیقیت کو ظاہر کرتا ہے۔

32.jpg

سندھودرگ قلعہ

 

یہ تجویز جنوری 2024 میں ورلڈ ہیریٹج کمیٹی کے غور کے لیے بھیجی گئی تھی اور متعدد اجلاسوں اور آئی سی او ایم او ایس کے مشن کی جانب سے مقامات کا جائزہ لینے کے بعد، اٹھارہ ماہ کی طویل اور سخت عمل کے دوران یہ تاریخی فیصلہ آج شام یونیسکو کے ہیڈکوارٹرز، پیرس میں ورلڈ ہیریٹج کمیٹی کے ارکان نے لیا۔

مہاراشٹر اور تمل ناڈو کی ریاستوں میں پھیلے ہوئے منتخب مقامات میں ، تمل ناڈو میں جنجی فورٹ کے ساتھ مہاراشٹر میں سالہر ، شیونیری ، لوہ گڑھ ، کھنڈری ، رائے گڑھ ، راج گڑھ ، پرتاپ گڑھ ، سوورنادورگ ، پنہالا ، وجے درگ ، اور سندھو درگ شامل ہیں ۔

33.jpg

رائے گڑھ قلعہ

34.jpg

پرتاپ گڑھ قلعہ

جبکہ شیوینیری قلعہ ، لوہ گڑھ ، رائے گڑھ ، سوارنادورگ ، پانہالہ قلعہ ، وجے درگ ، سندھو درگ اور جنجی قلعہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت محفوظ ہیں جبکہ سلہر قلعہ ، راج گڑھ ، کھنڈری قلعہ اور پرتاپ گڑھ ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم ، حکومت مہاراشٹر کے زیر تحفظ ہیں ۔

35.jpg

سوورنادورگ قلعہ

یہ قلعے مختلف قسم کے زمینوں پر واقع ہیں ،ساحلی چوکیوں سے لے کر پہاڑی قلعوں تک ۔جو جغرافیہ اور حکمت عملی کے دفاعی منصوبہ بندی کی ایک ترقی یافتہ سمجھ بوجھ کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ تمام قلعے مل کر ایک ہم آہنگ فوجی منظرنامہ تشکیل دیتے ہیں جو بھارت میں قلعہ بندی کی روایات میں اختراع اور مقامی سازگاری کو اجاگر کرتا ہے۔

سلہر، شیونری، لوہگڑھ، رائیگڑھ، راجگڑھ اور جنجی پہاڑی علاقوں میں واقع ہیں اور اس لیے انہیں پہاڑی قلعوں کے طور پر جانا جاتا ہے۔ پرتپگڑھ، جو گھنے جنگلات میں واقع ہے، ایک پہاڑی جنگل قلعہ کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔ پانھلا، جو ایک سطح مرتفع پہاڑی پر واقع ہے، ایک پہاڑی سطح مرتفع قلعہ کہلاتا ہے۔ وجے دُرگ، جو ساحل کے قریب واقع ہے، ایک نمایاں ساحلی قلعہ ہے، جبکہ کھنڈیری، سوارندُرگ اور سندھو دُرگ، جو سمندر سے گھیرے ہوئے ہیں، جزیرہ قلعوں کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔

36.jpg

جنجی قلعہ

یہ شِلالِکھ (تحریر)پیرس، فرانس میں ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کے 47ویں اجلاس کے دوران کندہ کیا گیا، جو بھارت کی بھرپور اور متنوع ثقافتی ورثے کی عالمی سطح پر تسلیم میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

37.jpg

کمیٹی کے اجلاس کے دوران، 20 ریاستی فریقوں میں سے 18 نے بھارت کے تجویز کردہ مقام کو اس فہرست میں شامل کرنے کی حمایت کی۔ اس تجویز پر بحث 59 منٹ تک جاری رہی اور 18 ریاستی فریقوں کی مثبت سفارشات کے بعد تمام رکن ممالک، یونسکو، ورلڈ ہیریٹیج سینٹر اور یونسکو کے مشاورتی اداروں (آئی سی او ایم او ایس ، آئی یو سی این) نے بھارت کے وفد کو اس تاریخی موقع پر مبارکباد پیش کی۔

بھارت کے مراٹھا فوجی منظرنامے کو معیار (چہارم) اور (ششم) کے تحت نامزد کیا گیا تھا، جس میں ان کی زندہ ثقافتی روایت کی بے مثال گواہی، ان کی تعمیراتی اور تکنیکی اہمیت، اور تاریخی واقعات اور روایات کے ساتھ ان کے گہرے تعلقات کو تسلیم کیا گیا۔

یونیسکو کی فہرست میں ان ثقافتی ورثہ مقامات کو شامل کرنے کا مقصد مشترکہ ورثے کو محفوظ کرنا اور فروغ دینا ہے جو 196 ممالک میں ثقافتی، قدرتی اور مخلوط خصوصیات میں موجود او یو وی (غیر معمولی عالمی اقدار) پر مبنی ہیں۔ اس سلسلے میں بھارت 2021-2025 کے دوران ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کا رکن بنا۔

یہ عالمی پہچان نئےبھارت کی اس بے لوث کوشش کی گواہی ہے جو وہ دنیا کے فورم پر بھارت کے ورثے کو اجاگر کرنے میں کر رہا ہے۔ یہ تسلیم بھارت کے آرکیالوجیکل سروے (اے ایس آئی ) اور مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ان تاریخی خزانے کو محفوظ رکھنے کی کوششوں کو اجاگر کرتا ہے۔

پچھلے سال نئی دہلی میں منعقدہ ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کے 46 ویں اجلاس میں چارائیڈیو ، آسام کے موئیڈم کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا ۔

عالمی ثقافتی ورثے کی سب سے زیادہ تعداد کے لحاظ سے ہندوستان عالمی سطح پر چھٹے اور ایشیا پیسیفک خطے میں دوسرے نمبر پر ہے۔ 196 ممالک نے عالمی ورلڈ ہیریٹیج کنونشن، 1972 کی توثیق کی ہے۔

بھارت کے پاس عالمی ثقافتی ورثے کی عارضی فہرست میں بھی 62 مقامات شامل ہیں، جو کسی بھی مقام کو مستقبل میں عالمی ثقافتی ورثے کی پراپرٹی کے طور پر تسلیم کیے جانے کے لیے ایک لازمی شرط ہے۔ ہر سال، ہر ریاستی فریق صرف ایک مقام کو ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کے سامنے ورلڈ ہیریٹیج فہرست میں شامل کرنے کے لیے پیش کر سکتا ہے۔

حکومت ہند کی جانب سے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا ملک میں عالمی ثقافتی ورثے سے متعلق تمام معاملات کی نوڈل ایجنسی ہے ۔

***

ش ح۔ ش آ۔ع ر

Uno-2714


(Release ID: 2144465)