کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے شمسی توانائی کی صلاحیت میں 4000 فیصد اضافہ حاصل کیا: کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل


بھارت کو خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے توانائی کے شعبے میں سپلائی چین لچک پیدا کرنا چاہیے: جناب گوئل

اگلی نسل کی بیٹری ٹیکنالوجیز کو فروغ دینے کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپےکا انوویشن (اختراعی)  فنڈ: جناب گوئل

Posted On: 10 JUL 2025 3:47PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں منعقدہ 11ویں انڈیا انرجی اسٹوریج ویک(آئی ای ایس ڈبلیو) 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی تنصیب شدہ شمسی توانائی کی صلاحیت میں 4000 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور اب ملک کی تجدید پذیر توانائی کی مجموعی صلاحیت ایک مضبوط 227 گیگا واٹ تک پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ممکنہ طور پر پہلا جی-20 ملک ہے جس نے پیرس معاہدے کے تحت اپنی قومی سطح پر متعین کردہ وعدوں(این ڈی سیز) کو مکمل کر لیا ہے۔

جناب گوئل نے جموں و کشمیر کے پالی گاؤں کی مثال دی، جو شمسی توانائی اور توانائی کی بچت کے ذریعے بھارت کی پہلی کاربن نیوٹرل پنچایت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آ:ی ای ایس ڈبلیوکا مقام ’یشوبھومی‘ خود ایک پائیدار ماڈل ہے، جہاں چھتوں پر شمسی پینلز، گندے پانی کی صفائی کے نظام، اور توانائی موثر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات موجود ہیں۔

بھارت میں گزشتہ دہائی کے دوران مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ملک کی شمسی فوٹو وولٹائک ماڈیول کی پیداواری صلاحیت میں تقریباً 38 گنا اور فوٹو وولٹائک سیل کی پیداواری صلاحیت میں 21 گنا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم سوریہ گھر یوجنا کا ذکر کیا، جس کا مقصد ایک کروڑ گھروں میں چھت پر شمسی پینل نصب کر کے انہیں توانائی کے لحاظ سے خود کفیل بنانا اور بجلی کے بلوں کو کم کرنا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے (پی ایم-کُسم یوجنا) کا ذکر کیا، جو بھارت کے زرعی معیشت میں شمسی پمپوں کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے۔

جناب گوئل نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے ایڈوانس کیمسٹری سیلز (اے سی سی)کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے پروڈکشن لنکڈ  انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم شروع کی ہے۔

انہوں نے انڈیا انرجی الائنس اور اس کے شراکت داروں کو آئی ای ایس ڈبلیوکے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی اور ان کی کاوشوں کو سراہا جنہوں نے صاف توانائی، توانائی ذخیرہ ٹیکنالوجیز، گرین ہائیڈروجن اور ای-موبیلیٹی حل کو ایک پلیٹ فارم پر لانے میں اہم کردار ادا کیا۔

جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ بھارت توانائی میں خود کفالت کے راستے پر مضبوطی سے گامزن ہے، اور حکومت کا ہدف یہ ہے کہ ملک کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو چوبیس گھنٹے تجدید پذیر توانائی کے ذرائع سے پورا کیا جائے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ توانائی ذخیرہ ٹیکنالوجیز  چاہے وہ بیٹری کی صورت میں ہوں، پمپ اسٹوریج، پن بجلی ذخیرہ یا ارضی حرارت (جیو تھرمل) ، بھارت کی مستقبل کی توانائی ضروریات پوری کرنے کے لیے نہایت اہم ہیں۔

مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ بھارت کے صاف اور تجدید پذیر توانائی کی طرف منتقلی میں ایک محرک قوت ثابت ہوگا، اور یہ وژن گزشتہ دہائی میں ملک کی کامیابیوں میں واضح طور پر جھلکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ توانائی ذخیرہ کی مختلف شکلیں، جیسے پمپ اسٹوریج، بیٹری نظام، اور جوہری توانائی، صاف توانائی کے منتقلی عمل میں بنیادی کردار ادا کریں گی۔ جناب گوئل نے اس مشن میں تمام شراکت داروں کے کلیدی کردار کو بھی اجاگر کیا۔

بھارت کی توانائی میں خود کفالت کے لیے ایک جامع چار نکاتی حکمت عملی پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ملک کو مخصوص شعبوں میں اختراعات، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سپلائی چین کی مضبوطی، اور ویلیو چین کے ہمہ جہتی فروغ پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو توانائی ذخیرہ کے میدان میں تحقیق و ترقی کی قیادت کرنی چاہیے، خاص طور پر نئی نسل کی بیٹری کیمیائی تراکیب، ٹھوس حالتی (سالڈ اسٹیٹ) اور مرکب (ہائبرڈ) ذخیرہ ٹیکنالوجیز، اور دائرہ کار (سرکولر) سپلائی چین جیسے پہلوؤں پر۔

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک لاکھ کروڑ روپیہ تحقیقی، ترقیاتی اور اختراعی فنڈ (آر۔ڈی۔آئی فنڈ) کی منظوری، بھارت کو ترقی یافتہ معیشتوں کے چھ سے سات لاکھ کروڑ روپے کے تحقیق و ترقی کے اخراجات سے ہم آہنگ ہونے میں مدد دے گی۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے میں ترقی کے لیے شراکت داروں کے درمیان مربوط تعاون ضروری ہے تاکہ چارجنگ اور بیٹری سوئاپنگ دونوں نظام قائم کیے جائیں، جس سے برقی گاڑیوں کے استعمال میں تیزی آئے گی اور الیکٹرانک موبیلیٹی کو عوامی، قابل رسائی اور مناسب قیمت پر یقینی بنایا جا سکے۔

وزیر موصوف نے صنعت سے درخواست کی کہ وہ سپلائی چین کو مضبوط بنائیں، خاص طور پر مخصوص زمینی علاقوں پر انحصار کو کم کریں اور نئی ٹیکنالوجیز اپنائیں تاکہ توانائی کے شعبے میں خود کفالت حاصل کی جا سکے۔

آخر میں، جناب گوئل نے زور دیا کہ بھارت کی امنگ پوری ویلیو چین پر مشتمل ہونی چاہئے—خام مال سے لے کر سیل کمپونینٹس، بیٹری پیک، سیمی کنڈکٹر، مینجمنٹ سسٹمز اور ری سائیکلنگ تک۔ اس طرح ایک مضبوط اور خود کفیل صاف توانائی کا نظام یقینی بنایا جا سکے گا۔

انہوں نے متعلقہ افراد سے اپیل کی کہ وہ مواقع تلاش کریں، آپریشنز میں وسعت لائیں اور مقابلتی طور پر مضبوطی حاصل کریں۔ انہوں نے دوبارہ دو ہزار تیس تک پانچ سو گیگاواٹ تجدید پذیر توانائی کی صلاحیت کے قومی ہدف کا اعادہ کیا، اور کہا کہ توانائی ذخیرہ اس سفر کا مرکز ہوگا۔ جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے، “ہمارے شہریوں کے لیے توانائی کی حفاظت صرف ترجیح نہیں بلکہ ذمہ داری بھی ہے۔

انڈیا انرجی اسٹوریج ویک (بی۔آئی۔ایس۔ڈبلیو) توانائی ذخیرہ، ای-موبیلیٹی، بیٹری مینوفیکچرنگ اور سبز ہائیڈروجن کو فروغ دینے والا ایک اہم صنعتی پلیٹ فارم ہے۔ گیارہویں ایڈیشن میں عالمی رہنما، پالیسی ساز، محققین اور صنعت کے شراکت دار جنابک ہوئے تاکہ انوویشنز اور پالیسی ترقیات پر تبادلہ خیال ہو سکے جو بھارت کی توانائی منتقلی میں اہم کردار ادا کریں۔ اس تقریب میں قومی توانائی کے اہداف کے تحت مکالمہ، شراکت، تحقیق و ترقی، ہنر کی ترقی اور ٹیکنالوجی کے مظاہرے کو فروغ دیا گیا۔

******

UR-2629

(ش ح۔ اس ک۔ ع  ر)


(Release ID: 2143731)