وزارتِ تعلیم
جناب دھرمیندر پردھان اور جناب جینت چودھری نے ایس وی پی یو اے ٹی ، میرٹھ میں اتر پردیش زرعی ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعی مرکز اور ایگری ٹیک اسٹارٹ اپ اور ٹیکنالوجی نمائش کا افتتاح کیا
ترقی یافتہ ہندوستان کا وژن ترقی یافتہ دیہاتوں اور خوشحال کسانوں کے بغیر ادھوراہے: جناب دھرمیندر پردھان
کیمیکل سے مبرا ، قدرتی کاشتکاری کو اپنانا اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ٹیکنالوجی کو کھیت سے بازار تک بروئے کار لایا جائے:دھرمیندر پردھان
Posted On:
08 JUL 2025 5:17PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اور ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر مملکت برائے تعلیم جناب جینت چودھری نے آج اتر پردیش کے میرٹھ میں سردار ولبھ بھائی پٹیل یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی (ایس وی پی یو اے ٹی) میں اتر پردیش زرعی ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعی مرکز اور ایگری ٹیک اسٹارٹ اپ اینڈ ٹیکنالوجی نمائش کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا ۔
اس تقریب میں جناب سوریا پرتاپ شاہی ، کابینی وزیر زراعت ، زرعی تعلیم اور زرعی تحقیق ، حکومت اتر پردیش ؛ پروفیسر راجیو آہوجا ، ڈائریکٹر ، آئی آئی ٹی روپڑ ؛ ڈاکٹر کے کے سنگھ وائس چانسلر ، ایس وی پی یو اے ٹی اور دیگر معزز شخصیات نے بھی شرکت کی ۔




سامعین سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے سردار ولبھ بھائی پٹیل یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی کو ایک ایسا نصاب تیار کرنے پر مبارکباد دی،جو اس وقت کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق ہے اور اس سے ہندوستانی کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کا وژن ترقی یافتہ دیہاتوں اور خوشحال کسانوں کے بغیر نامکمل ہے اور یہ پہل اس سمت میں ایک بامعنی اور تاریخی قدم ہے ۔
جناب پردھان نے ملک بھر میں ٹیکنالوجی پر مبنی زرعی اختراعات کی حوصلہ افزائی کرنے پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ۔ اس پہل کے ایک حصے کے طور پر ، انہوں نے کہا کہ حالیہ مرکزی بجٹ میں 'سینٹر فار ایکسی لینس' کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اے آئی ، مشین لرننگ اور ڈیٹا اینالیٹکس جیسی جدید ترین ٹیکنالوجیز کے فوائد ہندوستان کے زرعی شعبوں تک پہنچیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی آئی ٹی روپڑ کو سینٹر آف ایکسی لینس کے طور پر "زراعت میں مصنوعی ذہانت" پر کام کرنے کی ذمہ داری اس ایگری ٹیک انوویشن ہب کی تشکیل میں مکمل ہوئی ہے ۔
وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی روح اس کے کھیتوں اور گوداموں میں موجود ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ ملک میں خدمات کا شعبہ عالمی معیار پر پہنچ چکا ہے ، لیکن ہندوستان کی خوشحالی کی بنیاد اب بھی اس کی زرعی زمین میں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی جناب یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں اتر پردیش میں کسانوں کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کیا جا رہا ہے ۔ جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ ریاست اب ٹیکنالوجی اور اختراع کے سنگم کے ذریعے نئی طاقت حاصل کر رہی ہے ۔
کسانوں کے تئیں سردار ولبھ بھائی پٹیل جی اور چودھری چرن سنگھ جی کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے، جناب پردھان نے کہا کہ ان کے لیے حقیقی خراج تحسین تب حاصل ہوگا ، جب کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی ، انہیں خود کفیل اور خوشحال بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی خوراک کے بحرانوں اور آب و ہوا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے درمیان ، کیمیکل سے مبرا ، قدرتی کاشتکاری کو اپنانا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ ٹیکنالوجی کو کھیت سے بازار تک بروئے کار لایا جانا ، وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ زرعی ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعی مرکز شمالی ہندوستان کی زرعی معیشت کو نئی سمت اور رفتار فراہم کرے گا ۔
افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب جینت چودھری نے دیہی نوجوانوں اور کسانوں کو یکساں طور پر بااختیار بنانے میں مرکز کی اہمیت پر زور دیا تاکہ زرعی ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کے نئے دور کو اپنایا جا سکے ۔ انہوں نے روایت کو ٹیکنالوجی سے مربوط کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی تب شروع ہوتی ہے، جب اختراع زمینی سطح پر پنپتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرٹھ میں ایگری ٹیک انوویشن ہب ، جسے آئی آئی ٹی روپڑ کی ڈیپ ٹیک مہارت کی مدد حاصل ہے ، صرف ایک پروجیکٹ نہیں ہے - یہ ہمارے کسانوں کو درست زراعت کے علمبردار کے طور پر بااختیار بنانے کی تحریک ہے ۔ جناب چودھری نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک سہولت سے زیادہ ایک باہمی اشتراک پر مبنی ماحولیاتی نظام ہے، جہاں کسان ، محققین اور اسٹارٹ اپ مستقبل کے لیے پائیدار اور معیاری زرعی حل تیار کرنے کے لیے یکجا ہوتے ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آخر کار ، ٹیکنالوجی تب ہی حقیقی معنوں میں موثر ہوتی ہے، جب اس کی جڑیں اس زمین میں پیوست رہتی ہیں، جسے وہ بہتر بنانا چاہتی ہے ۔
پروگرام کے ایک حصے کے طور پر ، ایس وی پی یو اے ٹی کے ماڈل اسمارٹ فارم میں ٹیکنالوجی کے مظاہرے پر ایک سیشن کا انعقاد کیا گیا ۔ ایگری ٹیک میں تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو فروغ دینے کے لیے آئی آئی ٹی روپڑ اور ایس وی پی یو اے ٹی کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ۔ ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں بیس ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس نے اپنی اختراعی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کی ۔ جدید اور پائیدار کاشتکاری کے طریقوں میں ان کے تعاون کے اعتراف میں چند ترقی پسند کسانوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا ۔ اس تقریب میں ٹیکنالوجی کی نمائش ، کسانوں پر مرکوز اقدامات ، اور آئندہ اسٹارٹ اپ اور ہنر مندی کے پروگراموں کے اعلانات بھی کیے گئے ، جو اتر پردیش میں مستقبل کے لیے تیار زرعی ماحولیاتی نظام کی تعمیر کی طرف ایک جرات مندانہ قدم کا اشارہ ہے ۔
ایگری ٹیک انوویشن ہب آئی او ٹی سے چلنے والے سینسرز ، اسمارٹ ایریگیشن سسٹم ، آٹومیشن ٹیکنالوجیز اور ایک ریئل ٹائم اینالیٹکس پلیٹ فارم سے لیس ہے ، اس مرکز کا مقصد کسانوں ، تکنیکی ماہرین ، محققین ، اختراع کاروں ، اور ریاستی زرعی محکموں ، تعلیمی اداروں ، اور زرعی ٹیک اسٹارٹ اپس کے اداروں کو خطے کے مخصوص ، توسیع پذیر حل کو مشترکہ طور پر تخلیق کرنے اور اپنانے کے لیے یکجاکرنا ہے ۔ آئی آئی ٹی روپڑ سائبر فزیکل سسٹمز (سی پی ایس) لیب سے 75 لاکھ روپے کے سازو سامان کا تعاون کرے گا -جس میں آئی او ٹی سینسرز ، آٹومیشن سسٹمز ، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر شامل ہیں ۔
اس مرکز میں ریئل ٹائم نگرانی اور ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کو قابل بنانے کے لیے جدید ڈیٹا اینالیٹکس پلیٹ فارم کی تنصیب بھی ہوگی ۔ اس کے علاوہ ، آئی آئی ٹی روپڑ آئی او ٹی ، اے آئی ، اور سی پی ایس میں اپنے ڈومین ماہرین کے ذریعے تکنیکی مہارت اور رہنمائی پیش کرے گا، تاکہ نفاذ اور جاری نگرانی دونوں میں مدد فراہم کی جا سکے ۔
اس پہل میں تمام فریقین کے لیے ورکشاپس اور سیشنز کے ذریعے جامع تربیت اور علم کی منتقلی ، مؤثر نفاذاور صلاحیت سازی کو یقینی بنانا شامل ہے ۔ زرعی یونیورسٹی سے وابستہ کرشی وگیان کیندر (کے وی کے) اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) کو بھی کسانوں اور دیہی نوجوانوں کو تربیت دینے کے لیے شامل کیا جائے گا ۔
زرعی ٹیکنالوجی پر مبنی اختراعی مرکز ہندوستان کی دیہی ترقی کی کہانی میں ایک نئے باب کی نشاندہی کرتا ہے ، جہاں ٹیکنالوجی کسانوں کی حقیقی ضروریات کو پورا کرتی ہے ، اور جدت طرازی لیبارٹریوں سے آگے ہر ایکڑ قابل کاشت زمین تک پھیلی ہوئی ہے ۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اجتماعی عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ ہندوستانی زراعت نہ صرف ملک کو خوراک فراہم کرتی ہے، بلکہ اس پر انحصار کرنے والے لاکھوں لوگوں کو بااختیار بناتی ہے اور انہیں مضبوطی فراہم کرتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –ا ع خ۔ ق ر)
U. No.2555
(Release ID: 2143180)