بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایس ایم ای سیکٹر کا حصہ ہندوستان کی جی ڈی پی میں 30.1 فیصد ، مینوفیکچرنگ میں 35.4 فیصد اور برآمدات میں 45.73 فیصد شمار ہوتا ہے :  ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر


اُدیم پورٹل میں 6.5 کروڑ ایم ایس ایم ای اکائیاں رجسٹرڈ ہیں ، اب تک 28 کروڑ لوگوں کو روزگار کے مواقع ملے ہیں:   جناب   جیتن رام مانجھی

Posted On: 04 JUL 2025 3:26PM by PIB Delhi

ممبئی ، 4 جولائی ، 2025:

ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب  جیتن رام مانجھی نے 3 جولائی 2025 کو ممبئی میں انسٹی ٹیوٹ فار ڈیزائن آف الیکٹریکل میزرنگ انسٹرومینٹس (آئی ڈی ای ایم آئی) اور کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) کے دفاتر میں اپنے دورے اور جائزہ میٹنگوں کے بعد آج ممبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔

مرکزی وزیر جناب مانجھی نے ایم ایس ایم ای سیکٹر میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا  جو ملک کی معیشت میں دوسرا سب سے بڑا حصہ دار ہے کہ ہندوستان کی جی ڈی پی میں ایم ایس ایم ای کا حصہ 30.1 فیصد ہے ۔  مزید یہ کہ ملک کی مینوفیکچرنگ میں ایم ایس ایم ای کا حصہ 35.4 فیصد اور برآمدات میں 45.73 فیصد ہے ۔  جناب  جیتن رام مانجھی نے بتایا کہ اُدیم پورٹل ، جو یکم جولائی 2020 کو شروع کیا گیا تھا اور جس میں ایم ایس ایم ای کے لیے مفت ، پیپر لیس اور  سیلف ڈکلیئیرڈ رجسٹریشن  کی سہولت پیش  کی جاتی ہے ،  اس کےڈیٹا بیس میں اب تک 3.80 کروڑ سے زیادہ یونٹ موجود ہیں ۔  دوسری طرف ، اُدیم اسسٹ پورٹل  جو غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز کی مدد کرنے اور انہیں ترجیحی شعبے کی لینڈنگ جیسے  رسمی فوائد تک رسائی فراہم کرنے کے لیے   11 جنوری 2023 کو شروع کیا گیا تھا ،اس کے ڈیٹا بیس میں 2.72 کروڑ سے زیادہ اکائیاں درج  ہیں ۔  ان 6.5 کروڑ ایم ایس ایم ای اکائیوں  سے  مجموعی طور پر آج تک 28 کروڑ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم  ہوئے ہیں ۔  ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ایم ایس ایم ای اکائیوں کی تعداد میں پندرہ گنا اضافہ ہوا ہے ۔  پی ایم وشوکرما اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب جیتن رام  مانجھی نے کہا کہ یہ اسکیم 18  قسم کی تجارتوں کے کاریگروں اور دستکاروں کو شروع سے آخر تک مدد فراہم کرتی ہے جو اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرتے ہیں ۔

پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) ، جو کریڈٹ سے منسلک سبسڈی  کا بڑاپروگرام ہے جس کا مقصد غیر زراعتی شعبے میں مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے ذریعے ذاتی روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے، اس سے 80.33 لاکھ لوگوں کو روزگار حاصل کرنے میں مدد ملی ہے ، جس کا 80 فیصد دیہی علاقوں  سے ہے۔  کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ فار مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز کے ذریعے  آغازکیے جانے کے بعد سے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس) کے تحت 9.80 لاکھ کروڑ روپے مالیت  کی1.18 کروڑ سے زیادہ کی کریڈٹ گارنٹی  کی منظوری دی گئی ہے ، جس میں صرف پچھلے مالی سال 2024-25 میں ریکارڈ 3 لاکھ کروڑ روپے کی کریڈٹ گارنٹی دی گئی ہے ۔  مرکزی وزیر نے کہا کہ کریڈٹ گارنٹی اسکیم سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 2029 تک تین گنا بڑھ جائے گی ۔جناب جیتن رام مانجھی نے مزید کہا کہ سی جی ایس کے تحت خواتین کاروباریوں اور ایس سی/ایس ٹی کاروباریوں کو خصوصی فوائد دیے جاتے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس ایم ای کو ادائیگی میں تاخیر کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کرنے کے آن لائن پلیٹ فارم ایم ایس ایم ای سمادھان پورٹل میں  درج معاملوں کی تعداد  گھٹ کر 44,000  ہوگئی ہے جو اکتوبر 2017 تک 93,000تھی۔

جناب جیتن رام  مانجھی نے کہا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت کے تحت کام کرنے والی  ادارے  جیسے کے وی آئی سی ، کوئر بورڈ ، نیشنل اسمال انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ چھوٹی صنعتوں اور دیہی مصنوعات سے متعلق اسکیموں کو لوگوں تک پہنچانے اور ہندوستان کی جی ڈی پی اور برآمدات میں اضافہ کرنے کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہےہیں ۔  انہوں نے بتایا کہ ممبئی میں واقع آئی ڈی ای ایم آئی چندریان کے  پرزے کی مینو فیکچرنگ میں شامل ہے ۔  اس دورے کے دوران جناب جیتن رام مانجھی نے ایم ایس ایم ای ٹیکنالوجی سینٹر ، آئی ڈی ای ایم آئی ممبئی کا دورہ کیا ۔  اپنے دورے کے دوران انہوں نے جائزہ میٹنگ کی صدارت کی اور مرکز کا دورہ کیا ۔  مرکزی ایم ایس ایم ای وزیر کو سی جی ٹی ایم ایس ای اور پی ایم وشوکرما اسکیموں پر پریزنٹیشنز کے ساتھ چندریان کے پرزےکی  مینو فیکچرنگ اور اے آر/وی آر لیب کا جائزہ  پیش کیا گیا ۔

*****

) ش ح – م ش ع-  ش ب ن )

U.No. 2517


(Release ID: 2142843)
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil