صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے دہلی کے نرسنگ افسران اور نیم طبی عملے میں تقرر نامے تقسیم کیے، آیوشمان بھارت اندراجاتی گاڑیوں کو روانہ کیا
ایک ہزار388 نرسنگ افسران اور41 نیم طبی عملے کو تقرری کی پیشکش کی گئی ہے، جن میں سے570 نرسنگ افسران اور20 پیرا میڈکس کو آج تقرری نامے جاری کیے گئے، جبکہ دستاویزات کی جانچ کا عمل جاری ہے
یہ ایک تاریخی موقع ہے کیونکہ آج15 سال بعد ہمارے نرسنگ افسران اور نیم طبی عملے کو تقرر نامے دیے جا رہے ہیں: جناب نڈا
’’زچگی کے دوران اموات کی شرح (ایم ایم آر) 130 سے گھٹ کر88 فی ایک لاکھ زندہ پیدائش، شیر خوار اموات کی شرح (آئی ایم آر)39 سے کم ہو کر26 فی ایک ہزار زندہ پیدائش، پانچ سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی شرح (یو5ایم آر) میں42 فیصد کمی (عالمی کمی14 فیصد کے مقابلے میں)، اور نوزائیدہ اموات کی شرح میں40 فیصد کمی (عالمی اوسط11 فیصد کے مقابلے میں) ہوئی ہے۔‘‘
’’پہلے،2014 تک ہندوستان میں صرف7 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) تھے، لیکن آج20 ایمس کام کر رہے ہیں، میڈیکل کالجوں کی تعداد387 سے بڑھ کر780 ہو گئی ہے، اور میڈیکل سیٹیں51,000 سے بڑھ کر1,18,000 ہو چکی ہیں، اگلے پانچ برسوں میں مزید 75,000 سیٹیں بڑھانے کا ہدف ہے۔‘‘
’’اب تک18 کروڑ ہائی بلڈ پریشر،17 کروڑ ذیابطیس،15 کروڑ منہ کے کینسر،7.5 کروڑ چھاتی کے کینسر اور4.5 کروڑ سروائیکل کینسر کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔‘‘
اکتیس مارچ 2026 تک دہلی میں1,100 آیوشمان آروگیہ مندر، پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم کے تحت1,700 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیے جائیں گے: محترمہ ریکھا گپتا
دہلی حکومت کا ہدف ہے کہ ہر مہینے100 آیوشمان آروگیہ مندر شروع کیے جائیں، ہر اسمبلی حلقے میں15 اور ہر پارلیمانی حلقے میں150 مراکز کے حساب سے
Posted On:
06 JUL 2025 3:35PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر صحت جناب جگت پرکاش نڈا نے آج دہلی کے نرسنگ افسران اور نیم طبی عملے کو تقرر نامے فراہم کیے اور وگیان بھون میں آیوشمان بھارت رجسٹریشن گاڑیوں کو روانہ کیا۔ اس موقع پر دہلی کی وزیر اعلی محترمہ ریکھا گپتا بھی موجود تھیں۔ اس تقریب میں حکومت این سی ٹی دہلی کے وزراء ڈاکٹر پنکج کمار سنگھ، وزیر صحت و خاندانی بہبود، ٹرانسپورٹ اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی، جناب رویندر اندراج سنگھ، وزیر برائے سماجی بہبود، درج فہرست ذات و قبائل کی فلاح و بہبود، کوآپریٹو اور انتخابات اور جناب منجندر سنگھ سرسا، وزیر برائے صنعت، خوراک و رسد، ماحولیات، جنگلات و جنگلی حیات نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ اراکین پارلیمان جناب رام ویر سنگھ بدھوڑی، جناب پروین کھنڈیلوال، جناب یوگیندر چندولیا اور محترمہ بنسری سُوراج بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا: ’’یہ ایک تاریخی موقع ہے کیونکہ آج پندرہ سال بعد ہمارے نرسنگ افسران اور پیرا میڈیکل عملے کو تقرر نامے دیے جا رہے ہیں۔ اس کے ذریعے دہلی حکومت ماہر افرادی قوت کی بھرتی کے ذریعے نظام صحت کو مضبوط بنانے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔‘‘
جناب نڈا نے اس بات پر زور دیا کہ دہلی میں صحت کی سہولیات کا سب سے زیادہ دباؤ ہوتا ہے کیونکہ ملک بھر سے لوگ علاج کے لیے دہلی آتے ہیں اور ماضی میں صحت کے نظام کو نظرانداز کیا گیا تھا۔ انہوں نے دہلی کی موجودہ حکومت کی اُن کوششوں کی ستائش کی جن کے تحت صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور آیوشمان بھارت – پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا اور پردھان منتری آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا: ’’عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آیوشمان وَے وندنا اسکیم متعارف کروائی گئی تاکہ 70 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کو صحت کی سہولیات یقینی بنائی جا سکیں۔ دہلی حکومت وَے وندنا کے تحت پوری زندگی عزت کے ساتھ صحت مند رہنے کے حق کو یقینی بنانے کے مقصد کی سمت میں کام کر رہی ہے۔‘‘ اب تک دہلی میں 4 لاکھ آیوشمان کارڈ جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 2 لاکھ کارڈ وَے وندنا کے تحت جاری ہوئے ہیں۔ انہوں نے تمام متعلقہ فریقین سے اپیل کی کہ وہ دہلی میں پی ایم- اے بی ایچ آئی ایم کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے پوری لگن سے کام کریں اور 31 مارچ 2026 تک 1100 آیوشمان آروگیہ مندر کھولنے کے ہدف کو پورا کریں۔
جناب نڈا نے اس بات پر زور دیا کہ ’’1997 میں صحت کی پالیسی کا مرکزِ نگاہ صرف علاج معالجہ تھا، جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں 2017 میں نئی قومی صحت پالیسی متعارف کروائی گئی، جو جامع نگہداشت کے فلسفے پر مبنی ہے — یعنی احتیاطی، فروغی، علاجی، بحالیاتی اور آرام دہ دیکھ بھال — اور اس میں بزرگوں کی صحت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔‘‘
جناب نڈا نے آیوشمان آروگیہ مندروں کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مندر مساوی، سستی اور قابل رسائی صحت کی سہولیات فراہم کرنے کا اہم ذریعہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’احتیاطی صحت کی دیکھ بھال پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے، جس کے تحت مختلف بیماریوں کی جلد تشخیص کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہم 30 سال سے زائد عمر کے افراد کی اسکریننگ پر توجہ دے رہے ہیں تاکہ بیماریوں کو ابتدائی مرحلے میں پہچان کر ان کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔‘‘ اب تک 18 کروڑ افراد کی ہائی بلڈ پریشر، 17 کروڑ کی ذیابیطس، 15 کروڑ کی منہ کے کینسر، 7.5 کروڑ کی چھاتی کے کینسر، اور 4.5 کروڑ افراد کی سروائیکل کینسر کے لیے اسکریننگ کی جا چکی ہے۔
ماؤں اور بچوں کی دیکھ بھال کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نڈا نے بتایا کہ ’’آیوشمان آروگیہ مندروں کے ذریعے حمل کے آغاز سے لے کر زچگی اور ابتدائی بچپن تک کی دیکھ بھال فراہم کی جا رہی ہے۔ باقاعدہ طبی معائنے اور حفاظتی ٹیکہ کاری کی وجہ سے نمایاں بہتری آئی ہے۔ ماں کی اموات کی شرح (ایم آئی ایم آر) فی لاکھ زندہ پیدائشوں میں 130 سے کم ہو کر 88 ہو گئی ہے، جبکہ شیر خوار اموات کی شرح (آئی ایم آر) 39 سے کم ہو کر 26 ہو گئی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات (یو5ایم آر) میں 42 فیصد کی کمی آئی ہے، جبکہ عالمی کمی کی شرح صرف 14 فیصد ہے۔ نومولود بچوں کی شرح اموات میں 40 فیصد کمی ہوئی ہے، جبکہ عالمی اوسط کمی صرف 11 فیصد ہے۔‘‘
جناب نڈا نے مزید کہا کہ ’’تپِ دق کے واقعات میں 17.7 فیصد کمی آئی ہے، جو کہ عالمی کمی کی شرح 8.3 فیصد سے دو گنا سے زیادہ ہے اور اس کی تصدیق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کی گلوبل ٹی بی رپورٹ 2024 میں بھی کی گئی ہے۔‘‘
طبی تعلیم اور انفراسٹرکچر میں زبردست ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ ’’پہلے 2014 تک پورے بھارت میں صرف 7 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) تھے، لیکن آج 20 ایمس فعال ہو چکے ہیں۔ میڈیکل کالجوں کی تعداد 2014 میں 387 تھی جو اب بڑھ کر 780 ہو گئی ہے، جبکہ میڈیکل نشستوں کی تعداد 51,000 سے بڑھ کر 1,18,000 تک پہنچ چکی ہے۔ آئندہ پانچ سالوں میں مزید 75,000 نشستوں کے اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔‘‘
آیوشمان بھارت رجسٹریشن گاڑیوں کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ ’’تمام اسمبلی حلقوں میں 70 خصوصی طور پر تیار کردہ گاڑیاں چلانا ایک نیا اور قابلِ ستائش قدم ہے تاکہ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے تمام مستحق مستفیدین کا احاطہ کیا جا سکے۔ آج 20 خصوصی موبائل گاڑیاں روانہ کی جا رہی ہیں۔ کل 70 ایسی گاڑیاں 70 اسمبلی حلقوں میں جائیں گی جہاں یہ آیوشمان کارڈ جاری کرنے اور مستحقین کی رجسٹریشن کے لیے ڈیٹا جمع کریں گی اور انہیں ان کے دروازے پر یہ سہولت فراہم کریں گی۔‘‘
انہوں نے نرسنگ اور پیرا میڈیکل عملے کی صحت کے شعبے میں اہمیت پر زور دیتے ہوئے موجودہ نو منتخب افسران سے اپیل کی کہ وہ لگن، ہمدردی اور جذبہ خدمت کے ساتھ صحت سے متعلق اسکیموں کے نفاذ میں اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ ریکھا گپتا نے کہا: ’’اب تک آیوشمان آروگیہ یوجنا کے تحت 4 لاکھ آیوشمان کارڈ تقسیم کیے جا چکے ہیں، جن میں 2 لاکھ ’وَے وندنا‘ کارڈ دہلی کے بزرگ شہریوں کو جاری کیے گئے ہیں۔ اب تک 2,258 افراد کو طبی علاج کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے اور دہلی کے 108 اسپتال اس اسکیم کے تحت پینل میں شامل کیے جا چکے ہیں۔‘‘
محترمہ ریکھا گپتا نے مزید اطلاع دی کہ ’’31 مارچ 2026 تک دہلی میں کل 1100 آیوشمان آروگیہ مندر (اے اے ایمیز) قائم کیے جائیں گے، جس کے لیے پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم کے تحت دہلی کو 1700 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 100 آروگیہ مندر تیار ہو چکے ہیں، جن میں سے 34 کا افتتاح ہو چکا ہے اور باقی کا افتتاح اسی ماہ کیا جائے گا۔ دہلی حکومت ہر ماہ 100 آروگیہ مندروں کے افتتاح کے ہدف پر کام کر رہی ہے، جن میں ہر اسمبلی حلقے میں 15 اور ہر پارلیمانی حلقے میں 150 مندر ہوں گے۔‘‘
محترمہ گپتا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ’’دہلی کے ہر اسپتال میں اب جن اوشدھی مرکز قائم ہے، جو تمام لوگوں کی ادویات تک رسائی کو یقینی بناتا ہے۔‘‘ انہوں نے صحت کے نظام میں شفافیت قائم رکھنے اور بدعنوانی سے پاک رکھنے کے لیے دہلی حکومت کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔
تمام متعلقہ فریقوں کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں محکمہ صحت و خاندانی بہبود، حکومت دہلی (این سی ٹی) نے دہلی سب آرڈینیٹ سروسز سلیکشن بورڈ (ڈی ایس ایس ایس بی) کے ذریعے منتخب کیے گئے 1388 نرسنگ افسران اور 41 پیرا میڈیکل افسران کو تقرری کی پیشکش جاری کی ہے۔ اب تک 1270 امیدوار ان پیشکشوں کو قبول کر چکے ہیں اور ان کی دستاویزی جانچ کا عمل جاری ہے۔
3 جولائی 2025 تک، 557 نرسنگ افسران اور 20 پیرا میڈیکل اہلکاروں نے کامیابی کے ساتھ اپنے دستاویزات کی جانچ مکمل کر لی ہے۔ یہ ایک بڑی تقرری مہم ہے جس سے دہلی کے اسپتالوں میں نرسنگ اور پیرا میڈیکل عملے کی شدید قلت کو بڑی حد تک دور کیے جانے کی توقع ہے۔
اسی کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں، نرسنگ اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی موجودہ اور متوقع آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے بھی مسلسل کوششیں جاری ہیں، جو ریٹائرمنٹ، ترقی یا نئی آسامیوں کے قیام کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہیں۔ یہ تمام اقدامات پیشگی اور بیک وقت کیے جا رہے ہیں تاکہ صحت کے شعبے میں افرادی قوت کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
رجسٹریشن کے عمل کو تیز کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی یقینی بنانے کے لیے 70 (آئی ای سی) (اطلاع، تعلیم و ترسیل) گاڑیوں کی تعیناتی کی جا رہی ہے، جن میں موقع پر ہی رجسٹریشن کی سہولت اور بیداری مہم کا مواد دستیاب ہوگا۔ یہ گاڑیاں دہلی کی تمام 70 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کریں گی، اور کم آمدنی والے مستحق خاندانوں اور بزرگ شہریوں کی رجسٹریشن کو آسان بنائیں گی۔ اس اقدام سے آیوشمان کارڈ کی تیاری کے عمل میں نمایاں تیزی آنے کی امید ہے تاکہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ مستفیدین کو شامل کیا جا سکے۔ ہر اسمبلی حلقے کے لیے ایک مخصوص آئی ای سی وین 30 دن کی مدت کے لیے مختص کی گئی ہے۔
اس موقع پر وزارت صحت اور حکومت این سی ٹی دہلی کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 2505
(Release ID: 2142727)