وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

اعتماد، ذمہ داری اور اخلاقی اقدار کے ساتھ آئندہ پیڑھی  کے مشتہرین کو نئی شکل دینے کے لیے صنعتی قائدین اور ماہرین تعلیم   آئی آئی ایم  میں متحدہوئے


آئی آئی ایم سی اور اے ایس سی آئی نے میڈیا کے بدلتے ہوئے منظرنامے میں اخلاقی اور ذمہ دار مشتہری اور خود ضابطہ بندی کو مضبوط بنانے کے لیے اساتذہ کی ترقی سے متعلق پروگرام کا اہتمام کیا

آئی آئی ایم سی کی  وائس چانسلر ڈاکٹر انوپما بھٹناگر نے اچھی مشتہری کو گمراہ کن پیغام رسانی سے علیحدہ کرنے کی غرض سے تعلیمی اہمیت اور اخلاقی مشتہری پر زور دیا

ایم آئی بی کے جوائنٹ سکریٹری، سی سینتھل راجن نے بھارتی ادارہ برائے تخلیقی تکنالوجی کے بارے میں تخلیق کاروں اور باخبر ناظرین کے درمیان مشتہری سے متعلق ضوابط کے بارے میں وسیع تر بیداری کی ضرورت پر زور دیا

Posted On: 04 JUL 2025 5:36PM by PIB Delhi

یونیورسٹی کے مساوی درجہ رکھنے والے ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونی کیشن (آئی آئی ایم سی) کے ذریعہ آج آئی آئی ایم سی کے نئی دہلی کیمپس میں ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز کونسل آف انڈیا (اے ایس سی آئی) کے تعاون سے ایک میگا فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام (ایف ڈی پی) کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد میڈیا، ایڈورٹائزنگ، مارکیٹنگ، قانون اور نظم و نسق میں مہارت رکھنے والے مختلف اداروں کے فیکلٹی ممبران کو ذمہ دارانہ تشہیر کے اصولوں، خود ضابطہ بندی اور میڈیا کے بدلتے ہوئے منظر نامے سے آگاہ کرنا تھا۔

افتتاحی سیشن میں جناب سی سینتھل، جوائنٹ سکریٹری، اطلاعات و نشریات کی وزارت (ایم آئی بی)؛ ڈاکٹر انوپما بھٹناگر، وائس چانسلر، آئی آئی ایم سی؛ محترمہ منیشا کپور، سی ای او اور سکریٹری جنرل اے ایس سی آئی؛ اور جناب چندن مکھرجی، ڈائرکٹر اور سینئر نائب صدر- حکمت عملی، مارکیٹنگ اور کمیونی کیشن، نیسلے نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر نمیش رستاگی، رجسٹرار، آئی آئی ایم سی بھی موجود تھے۔

کلیدی خطاب کے دوران ، جناب سی سینتھل راجن، جوائنٹ سکریٹری، اطلاعات و نشریات کی وزارت (ایم آئی بی) نے ایسے پروگراموں کو باقاعدگی سے منعقد کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا تاکہ مواد تخلیق کرنے والوں کی اگلی نسل کو اشتہاری کوڈز اور اخلاقی فریم ورک کی ضروری معلومات سے آراستہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، "ہر مواد تخلیق کرنے والے کو ان اصولوں اور ضوابط کو سمجھنا چاہیے جو اشتہارات کو کنٹرول کرتے ہیں۔ آئی آئی ایم سی ہندوستان میں کچھ بہترین تخلیقی ذہن پیدا کر رہا ہے، اور اس ورکشاپ جیسے اقدامات سے ان کی مہارتوں کو تیز کیا جاتا ہے اور ان کی بیداری میں اضافہ ہوتا ہے۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت اس طرح کی مزید ورکشاپس اور تقاریب کے انعقاد میں بہت خوشی محسوس کرے گی تاکہ طلباء کو اشتھاراتی صنعت میں فروغ دینے کے لیے اس طرح کی مزید ورکشاپس اور تقریبات کا انعقاد کیا جا سکے۔"

انہوں نے سامعین کو تخلیقی شعبوں میں عمدگی کو فروغ دینے کے لیے ممبئی میں اطلاعات و نشریات کی وزارت کی جانب سے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کریٹیو ٹیکنالوجی کے قیام کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028W9N.jpg

اپنے خطاب میں آئی آئی ایم سی کی وائس چانسلر ڈاکٹر انوپما بھٹناگر نے اخلاقی مشتہری کی اہمیت کو اجاگر کیا اور  حاصل شدہ معلومات کو کلاس روم تدریس کا حصہ بنانے کے لیے تقریب میں شریک اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اپنے طلبا کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور ساتھ ہی ساتھ اخلاقیات سکھانے میں یقین رکھتے ہیں ۔ طلبا کو اس قابل ہونا چاہئے کہ وہ اچھی مشتہری اور گمراہ کن پیغام رسانی کے درمیان فرق کر سکیں۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003M5OK.jpg

اے ایس سی آئی کی سی ای او اور سکریٹری جنرل، محترمہ منیشا کپور نے اساتذہ کی ترقی سے متعلق اس طرح کے پروگراموں کے اہتمام کی اہمیت کا اعادہ کیا، اور انہوں نے اے ایس سی آئی ضابطے کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور ساتھ ڈیجیٹل دور میں ازخود ضابطہ بندی کے کردار کی توسیع کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’ ذمہ دارانہ تشہیر میں اپنے اثرات کو مضبوط کرنے کے لیے، ہمیں ان لوگوں سے شروع کرنا چاہیے جو مستقبل کے پیشہ ور افراد کو تربیت فراہم کرتے ہیں۔ یہ بات چیت صارفین کے اعتماد پر مبنی اشتہاری ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں اہم ہے۔ ‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004Q99C.jpg

نیسلے کے جناب چندن مکھرجی نے ذمہ دارانہ مواصلات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ برانڈس کو ہر ایک عوامی پیغام میں اعتماد اور ذمہ داری کو برقرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا، ’’مشتہری کا مطلب صرف فروخت ہی نہیں بلکہ معاشرے کے ساتھ تعلقات استوار کرنا بھی ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00591FK.jpg

آئی آئی ایم سی کے رجسٹرار، ڈاکٹر نمیش رستاگی جو صارفین کے برتاؤ کے محقق بھی ہیں، نے کہا، ’’ اشتہارات میں اخلاقیات آج کے ڈیجیٹل دور سے زیادہ اہم کبھی نہیں رہی ہیں۔ آن لائن صارفین کے رویے کی ڈیٹا مائننگ کے ساتھ مشتہرین کے پاس جو طاقت ہے اس کا تقاضا ہے کہ اخلاقیات مشتہر کی بنیادی قدر ہو۔ صرف یہی اس بات کو یقینی بنا سکتا ہے کہ صارفین کی فلاح و بہبود میں کوئی کمی نہ آئے اور صارف ایجنسی کا احترام کیا جائے۔‘‘

دن بھر چلنے والے اس پروگرام میں ’’ذمہ دارانہ مشتہری کی ضرورت‘‘، ’’اے ایس سی آئی ضابطہ‘‘، ’’جوابدہ سے ذمہ دارانہ مشتہری تک‘‘، اور ’’اے ایس سی آئی کا بدلتا کردار‘‘جیسے موضوعات پر معلوماتی سیشن شامل تھے، جنہوں نے شرکاء کے سامنے اشتہار کی صنعت میں اخلاقی معیارات اور ازخود ضابطہ بندی کی جامع تفہیم  پیش کی۔ یہ معلوماتی سیشنز ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز کونسل آف انڈیا (اے ایس سی آئی) کے آپریشنوں  کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیلی سنہا نے منعقد کیے، جنہوں نے شرکا کو اشتہارات میں از خود ضابطے کے اصولوں اور طریقوں کے بارے میں گہری سمجھ فراہم کی۔

اے ایس سی آئی کی ڈائرکٹر محترمہ نمرتا بچانی نے کہا، ’’ جوائنٹ میگا ایف ڈی پی اشتہارات پر اعتماد کو یقینی بنانے کے لیے اے ایس سی آئی کے عزم کا مظہر ہے۔ ورکشاپ میں تربیت یافتہ اساتذہ اپنے تجربات طلباء تک پہنچائیں گے جو اشتہارات کے پیشہ ور افراد کی آئندہ پر مشتمل ہوں گے۔ ہم اس کے لیے آئی آئی ایم سی اور ایم آئی بی کے ساتھ شراکت داری پر خوش ہیں۔‘‘

افتتاحی سیشن کی نظامت آئی آئی ایم سی میں ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر میتا اُجین نے کی اور پروفیسر (ڈاکٹر) پرمود کمار، ایف ڈی پی کے کنوینر کے ذریعہ شکریہ کا ووٹ پیش کیا گیا۔ اس تقریب میں بھارت کے مختلف اداروں کی نمائندگی کرنے والے 98 فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن)

U.No:2468


(Release ID: 2142327)