کابینہ سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق تنظیم کا ایشیامیٹنگ کا نئی دہلی میں ، یکم تا 3 جولائی ، 2025 تک انعقاد

Posted On: 03 JUL 2025 3:15PM by PIB Delhi

کیمیائی ہتھیاروں کا کنونشن (سی ڈبلیو سی) 1997 میں قائم ہوا ہے ، کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کو نافذ کرنے والاایک ادارہ ہے ،یہ اپنے 193 ممبر ممالک کے ساتھ  کیمیائی ہتھیاروں کوپورے طور پر اور وثوق کے ساتھ ختم کرنے کی عالمی کوشش کی نگرانی کرتا ہے ۔ او پی سی ڈبلیو کو کیمیائی ہتھیاروں کے ختم کرنے میں اس کی وسیع ترکوششوں کے اعتراف میں 2013 کا نوبل امن انعام دیا گیا تھا ۔

ہندوستان اس کنونشن کا اصل سگنیٹری ہے ۔  کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن سے متعلق قومی اتھارٹی (این اے سی ڈبلیو سی) ہندوستان میں کنونشن کو نافذ کرنے کے لیے ایک ذمہ دار قومی اتھارٹی ہے ۔  2024 میں ، این اے سی ڈبلیو سی نے او پی سی ڈبلیو مینٹرشپ اورپارٹنرشپ پروگرام کے تحت کینیا نیشنل اتھارٹی کی کامیابی سے رہنمائی کی تاکہ اس کے نفاذ کی صلاحیت کو مستحکم کیا جا سکے ۔

انڈین کیمیکل کونسل (آئی سی سی) ہندوستان کی قدیم ترین کیمیکل انڈسٹری ایسوسی ایشن ہے جو صنعت تک پہنچنے کے لیے این اے سی ڈبلیو سی کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے ۔  آئی سی سی نے ہندوستان کے لیے ستائشیں حاصل کی ہیں کیونکہ اسے کیمیائی تحفظ کو فروغ دینے ، کنونشن کی تعمیل ، اور ہندوستان میں صنعت بھر میں حفاظتی طورطریقوں کو بڑھانے میں اس کے کردار کے لیے شریک وصول کنندہ کے طور پر او پی سی ڈبلیو-دی ہیگ ایوارڈ 2024 سے نوازا گیا ۔  عالمی سطح پر یہ پہلا موقع ہے کہ کیمیائی صنعت کے کسی ادارے کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔  'او پی سی ڈبلیو-دی ہیگ ایوارڈ' ان افراد اور تنظیموں  کے کام اور تعاون کا اعتراف  ہے جو کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کے اہداف کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔

قومی اتھارٹی کی صلاحیت سازی کے ذریعے کنونشن کے نفاذ میں مدد کرنےکے لیے او پی سی ڈبلیو کے ذریعے سالانہ قومی اتھارٹی کی علاقائی میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں ۔  اس سالانہ اجلاس کاانعقادسی ڈبلیو سی کے نفاذ کے لیے تجربات ، معلومات اور بہترین طریقوں کے تبادلے کا موقع فراہم کرتا ہے ، اور کنونشن کے تحت ذمہ داریوں کی تعمیل کے لیے مسائل اور حل پیش کرنے اور ان پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے جو علاقائی طور پر قومی اتھارٹی کے لیے خاص اہمیت کے حامل ہیں ۔  یہ بات چیت دو طرفہ اور علاقائی تعاون کو فروغ دیتی ہے اور قومی اتھارٹی کے درمیان نیٹ ورک کو تقویت بخشتی ہے ۔

او پی سی ڈبلیو کے زیر اہتمام، نیشنل اتھارٹی کیمیکل ویپنس کنونشن (این اے سی ڈبلیو سی) انڈیا کے تعاون سے ایشیا میں ریاستی شرکاء کی قومی اتھارٹیز کی 23 ویں علاقائی میٹنگ کا آغاز یکم جولائی کو نئی دہلی کے وانجیہ بھون میں ہوا،جس میں او پی سی ڈبلیو کے سینئر عہدیداروں ، ایشیا بھر کے قومی اتھارٹی کے بین الاقوامی مندوبین ، حکومت ہند کی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداروں،این اے سی ڈبلیو سی  اورحکومت ہند کے کابینہ سکریٹریٹ نے شرکت کی۔اس اجلاس میں آسٹریلیا ، بنگلہ دیش ، بھوٹان ، چین ، کمبوڈیا ، عراق ، ہندوستان ، انڈونیشیا ، جاپان ، اردن ، کرغزستان ، کویت ، لبنان ، ملائیشیا ، میانمار ، مالدیپ ، فلپائن ، عمان ، جمہوریہ کوریا ، سنگاپور ، سری لنکا ، تھائی لینڈ ، متحدہ عرب امارات اور ویتنام  اور او پی سی ڈبلیو کے اہلکاروں اورایشیا بحرل الکاہل میں امن وسلامتی اورتخفیف اسلحہ سے متعلق اقوام متحدہ کے علاقائی مرکزسمیت ایشیائی خطے کی 24 ممالک کی پارٹیوں(ممالک) کے 38 مندوبین نے شرکت کی۔

اس علاقائی اجلاس کے دوران ، مندوبین نے اپنے تجربات معلومات مشترک کئے اور قومی نفاذ کے چیلنجوں ، بہترین طریقہ کار اور مزید تعاون کے مواقع پر وسیع ترتبادلہ خیال کئے ۔اس دوران منعقد ہونے والے  اجلاسوں میں قانون سازی کے فریم ورک ، کیمیائی تحفظ اور سلامتی ، کیمیائی صنعت اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سمیت اسٹیک ہولڈرز کے کردار پربھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔  او پی سی ڈبلیو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 اور سی ڈبلیو سی کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ مستقبل کے مینٹرشپ پارٹنرشپ پروگراموں پر بات چیت کے بارے میں اہم معلومات اور اپ ڈیٹس فراہم کیں ۔

توقع ہے کہ یہ سہ روزہ علاقائی اجلاس کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کو نافذ کرنے میں ایشیائی ممالک کے درمیان علاقائی تعاون کومزید مضبوط کرے گا ۔

1.jpg

*****

ش ح-م م ع۔ ف ر

UR No-2404


(Release ID: 2141821)