وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی نے بورڈز کے نصابی و مساوی تشخیص اور سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے پر قومی کانفرنس بلائی

Posted On: 02 JUL 2025 8:03PM by PIB Delhi

محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی ،وزارت تعلیم، حکومت ہند نے آج سشما سوراج بھون، نئی دہلی میں بورڈز کے نصابی اورمساوی تشخیص اور سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے پر قومی کانفرنس بلائی۔

اس اعلیٰ سطحی کانفرنس میں وزارت تعلیم، ریاستی تعلیم کے محکموں، ریاستی تعلیمی بورڈز، ایس سی ای آر ٹی، اور خود مختار اداروں کے نمائندوں بشمول سی بی ایس ای،کے وی ایس اور این وی ایس کے 250 سے زیادہ سینئر عہدیداران جمع ہوئے۔

کانفرنس کا آغازجناب آنندراؤ وی پاٹل، ایڈیشنل سکریٹری،محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی کے خطاب سے ہوا، جنہوں نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی دو بنیادی ترجیحات پر زور دیا۔  قابلیت پر مبنی سیکھنے اور سبھی اسکولوںبورڈ میں موازنہ پر زور دیا۔

جناب سنجے کمار، سکریٹری محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی نے تقریب کی صدارت کی اور مقامی ضروریات کے لیے لچک کو برقرار رکھتے ہوئے متنوع تعلیمی نظاموں میں تشخیصات اور تعلیمی نتائج میں مستقل مزاجی کو یقینی بنانے کے لیے میکانزم بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اسکول کی سطح کی تشخیص کے طریقوں میں برابری اور اعتبار کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے ایک باہمی تعاون پر زور دیا، خاص طور پر جب بھارت قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے اہداف کو آگے بڑھا رہا ہے۔

پروفیسر دنیش پرساد سکلانی، ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی، نے باخبر تعلیمی اصلاحات کو فعال کرنے میںپرکھکے بنیادی کردار کی وضاحت کی۔ انہوں نے نصابی اہداف کے ساتھ تشخیص کے طریقوں کو ہم آہنگ کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی کہ بڑے پیمانے پر تشخیص کے اعداد و شمار پالیسی اور درس گاہ کی حمایت کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012TPZ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002O64Y.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039319.jpg

کانفرنس کی ایک اہم خاص بات پرکھ راشٹریہ سرویکشن ڈسمینیشن پورٹل کا باضابطہ آغاز تھا، جو طلباء کی کارکردگی پر قومی اور ریاستی سطح کے ڈیٹا تک کھلی رسائی فراہم کرتا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ یہ ٹول ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ایک کلیدی وسیلہ کے طور پر کام کرے گا تاکہ سیکھنے کے نتائج کو بڑھانے اور مہارت کے فرق کو پُر کرنے کے لیے ہدفی بہتری کے منصوبے بنائے۔

پرکھ کی سربراہ اور سی ای او پروفیسر اندرانی بھادوری نے 2024 کے راشٹریہ سرویکشن کے نتائج کا ایک جائزہ پیش کیا۔ بصیرت نے طلباء کی تعلیم میں ریاستی اور ضلع وار تغیرات کا انکشاف کیا، بنیادی خواندگی اور عددی سطحوں، موضوع کے لحاظ سے حاصل کردہ کامیابیوں، اور ایسے شعبوں کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی جہاں مداخلتوں نے قابل پیمائش فوائد حاصل کیے ہیں۔ ان کی پیشکشنے ڈیٹا پر مبنی خود کی عکاسی اور کامیاب حکمت عملیوں کے مقامی موافقت کی حوصلہ افزائی کی۔ اس کے بعد حکمت عملیوں اور سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے پر ریاست ؍ مرکز کے لحاظ سے بحث ہوئی۔

زمینی سطح کی بصیرت کے ساتھ بڑے پیمانے پر ہونے والے جائزے کے نتائج کو پورا کرنے کے لیے، کانفرنس میں چھ ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعلیمی محکموں کے سینئر افسران کی بہترین پریکٹس پریزنٹیشنز شامل تھیں جن میں محترمہ انندیتا مترا، سکریٹری، ہائر ایجوکیشن اینڈ اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ، پنجاب، جناب راجیش شرما، ایس پی ڈی (سمگر شکشا)، ہماچل پردیش، ڈاکٹر سپریا اے آر، ایس ایس پی، شیما گرا، ڈاکٹر سپریا اے آر۔ کنچن ورما، ایس پی ڈی (سمگر شکشا)، اتر پردیش،جناب جتن گوئل، ایس پی ڈی (سمگر شکشا)، دادرا اور نگر حویلی اور شری راہل ریکھاور، ڈائریکٹر (ایس سی ای آر ٹی)، مہاراشٹر، سیکھنے کے نتائج کو بڑھانے کے لیے اختراعی، اعلیٰ اثر انگیز مداخلتوں کو اجاگرکیا۔

کانفرنس نے پورے نصاب میں بورڈز کی مساوات کے موضوع کو بھی دریافت کیا اور گہرائی میں تشخیص، مضبوط ریاستی سطح کے فریم ورک اور شناخت کے عمل کو تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی۔ ڈاکٹر وجے راما راجووی   ڈائرکٹر، اسکول ایجوکیشن، آندھرا پردیش،جناب نارارائن ناتھ، سکریٹری، آسام اسٹیٹ اسکول ایجوکیشن بورڈ، محترمہ پریتی شکلا، ڈپٹی سکریٹری، چھتیس گڑھ مدھیامک شکشا منڈل، محترمہ میگھنا شیٹگاؤنکر، ڈائریکٹر، ایس سی ای آر ٹی، گوا، پروفیسر (ڈاکٹر) سدھیر سنگھ، ڈائریکٹر اکیڈمکس، جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن، جناب جینت کمار مشرا، سکریٹری، جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل اور مسٹر لالرنماویہ رالٹے، کنٹرولر آف امتحانات، میزورم بورڈ آف اسکول ایجوکیشن، میزورام، ای ایل او سمیت سات ریاستی تعلیمی بورڈوں کے سینئر افسران نےخطاب کرنے کے مضبوط پالیسیوں، عمل اور ادارہ جاتی میکانزم کا خاکہپیش کیا۔

جناب راہول سنگھ، چیئرپرسن، سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے اسکولوں میں معیار کے معیار کو یقینی بنانے کے بارے میں سی بی ایس ای کے نقطہ نظرخاص طور پر اسکول اسٹینڈرڈ اتھارٹی کے طور پر اس کی صلاحیت  کوبیان  کیا ۔ اسکول کی مسلسل بہتری میں معاونت کے لیے ادارہ جاتی خود تشخیص، اساتذہ کی صلاحیت کی ترقی، اور ڈیٹا کی شفافیت پر زور دیا گیا۔ جناب وینکٹ رمن ہیگڑے،ڈی ڈی جی اسٹیٹس،محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی نے مختلف اسکول بورڈز میں ثانوی اور اعلیٰ ثانوی امتحانات کے نتائج 2024 کے تجزیہ پر ایک بصیرت انگیز اور ڈیٹا پر مبنی پرتقریپیش کی، جس میں طلباء کی تعلیمی کارکردگی کا ایک جامع جائزہ پیش کیا گیا۔

پروفیسر اندرانی بھادوری نے، اسکول بورڈز میں نصابی اور تشخیصی مساوات کے حصول کے لیے ایک اسٹریٹجک روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا، جس نے طلبہ کی تشخیص میں منصفانہ، نقل و حرکت اور مستقل مزاجی کو یقینی بنانے میں اس کی اہمیت پر زور دیا۔ اس نے مجوزہ نفاذ کے فریم ورک اور اسکول کی تعلیم کے وسیع تر منظرنامے پر بورڈ کے مساوی ہونے کے متوقع اثرات کے بارے میں مزید وضاحت کی۔ انہوں نے تمام ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسٹیٹ اسکول اسٹینڈرڈز اتھارٹی (ایس ایس ایس اے)کے قیام پر بھی زور دیا جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام اسکول شفاف ریگولیشن اور اسکول کوالٹی اسسمنٹ اینڈ ایشورنس فریم ورک(ایس کیو اے اے ایف) کے نفاذ کے ذریعے کم از کم معیار کے معیارات پر پورا اتریں۔

کانفرنس نے ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے ہولیسٹک پروگریس کارڈز(ایچ پی سیز) کے نفاذ پر بھی روشنی ڈالی۔ ان طریقوں کو مرکزی دھارے میں لانے میں مدد کے لیے بچوں پر مرکوز، مسلسل تشخیصی طریقوں کو اپنانے میں اسکولوں اور اساتذہ کی مدد کے لیےریڈی ریکنز تیار کیے گئے۔ ان ٹولز کا مقصد اہلیت پر مبنی تعلیم کو تقویت دینا اور طلباء کے لیے باقاعدہ، بامعنی تاثرات کا کلچر بنانا ہے۔

ایک اہم سیشن پیشہ ورانہ کورسز کے لیے اسکول بورڈز کو ایوارڈ دینے والے اداروں کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے وقف کیا گیا تھا۔ اس بحث کی قیادت کرتے ہوئے، محترمہ پراچی پانڈے، جوائنٹ سکریٹری،ایس ای اینڈ ایل، وزارت تعلیم، نے عام اور پیشہ ورانہ تعلیم کے درمیان ہموار راستے بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اسکول بورڈز کو پیشہ ورانہ اسناد فراہم کرنے کے لیے بااختیار بنانے سے ہنر پر مبنی سیکھنے تک رسائی کو بہتر بنانے اور ملازمت اور زندگی بھر سیکھنے کے قومی مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ ہونے میں مدد ملے گی۔

کانفرنس کا اختتام محترمہ انوسری راہا، ڈپٹی سکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی کے شکریہ کے ساتھ ہوا، جنہوں نے تمام شرکاء کی گرانقدر شراکت کا اعتراف کیا اور بورڈز، اداروں اور ریاستوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے وزارت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دن بھر ہونے والی بات چیت نے اسکول کے تعلیمی نظام کی تعمیر کے مشترکہ عزم کی عکاسی کی جو منصفانہ، جامع اور سب کے لیے سیکھنے پر مرکوز ہو۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 2388


(Release ID: 2141652)
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Malayalam