مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
سائبر دھوکہ دہی کی روک تھام میں تاریخی پیش رفت: ریزرو بینک آف انڈیا نے بینکوں کو محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن (ڈی او ٹی) کے ‘‘فنانشل فراڈ رسک انڈیکیٹر (ایف آر آئی)کو نظام میں شامل کرنے کامشورہ دیا
Posted On:
02 JUL 2025 6:31PM by PIB Delhi
محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن (ڈی او ٹی) نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے 30 جون 2025 کو جاری کردہ مشاورتی ہدایت کا خیر مقدم کیا ہے، جس میں تمام شیڈیولڈ کمرشل بینکوں، اسمال فنانس بینکوں، پیمنٹ بینکوں، اور کوآپریٹو بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کے تیار کردہ فنانشل فراڈ رسک انڈیکیٹر کو اپنے نظام میں شامل کریں۔یہ سائبر پر مبنی مالی دھوکہ دہی کے خلاف جنگ میں ایک تاریخی قدم ہے اور ہندوستان کی ترقی کررہے ڈیجیٹل معیشت میں شہریوں کے تحفظ کے لیے اداروں کے باہمی تعاون کی طاقت کا ثبوت بھی ہے۔یہ قدم بینکوں اور ڈی او ٹی کے ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم (ڈی آئی پی) کے درمیان اے پی آئی پر مبنی انضمام کے ذریعے ڈیٹا کے خودکار تبادلے کی اسٹریٹیجک اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے، جو حقیقی وقت میں ردعمل اور مسلسل فیڈبیک کو ممکن بناتا ہے تاکہ دھوکہ دہی کے رسک ماڈلز کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
‘‘فنانشل فراڈ رسک انڈیکیٹرکیاہے اور یہ کس طرح سائبر دھوکہ دہی کو روکنے کے لئے بینکوں کی مدد کرے گا؟
فنانشل فراڈ رسک انڈیکیٹر ، جو مئی 2025 میں محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کے ڈیجیٹل انٹیلی جنس یونٹ (ڈی آئی یو) کے ذریعے لانچ کیا گیا، ایک رسک پر مبنی میٹرک ہے جو کسی موبائل نمبر کو مالی دھوکہ دہی سے متعلق خطرے کی بنیاد پر تین زمروں ،درمیانہ خطرہ ،زیادہ خطرہ،انتہائی زیادہ خطرہ میں درجہ بندی کرتا ہے۔یہ درجہ بندی مختلف اسٹیک ہولڈرز سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہوتی ہے، جن میں انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر(14سی) کا نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل(این سی آر پی)،ڈی او ٹی کا چکشو پلیٹ فارم، بینکوں اور مالیاتی اداروں سے حاصل کردہ خفیہ معلومات شامل ہیں۔
یہ نظام خاص طور پر بینکوں، این بی ایف سی، اور یو پی آئی سروس فراہم کنندگان کو بااختیار بناتا ہے کہ وہ ایسے موبائل نمبروں کے خلاف اضافی حفاظتی اقدامات اٹھا سکیں جنہیں مالی دھوکہ دہی کے زیادہ خطرے والے نمبرز کے طور پر نشان زد کیا گیا ہو۔ڈیجیٹل انٹیلی جنس یونٹ (ڈی آئی یو) باقاعدگی سے موبائل نمبر ریوکیشن لسٹ شیئر کرتا ہے، جس میں وہ نمبرز شامل ہوتے ہیں جو سائبر کرائم سے تعلق، ری-ویریفکیشن میں ناکام ہونے یا غلط استعمال کی بنیاد پر منقطع کیے گئے ہوں جن میں سے اکثر مالی دھوکہ دہی سے منسلک پائے گئے ہیں۔یہ اقدام مالیاتی شعبے کو دھوکہ دہی سے محفوظ بنانے کے لیے ڈیجیٹل شفافیت، انٹیلی جنس شیئرنگ اور ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کی ایک بہترین مثال ہے۔
بینک اور مالیاتی ادارے ایف آر آئی کا استعمال حقیقی وقت (ریئل ٹائم) میں کر کے احتیاطی اقدامات لے سکتے ہیں، جیسے مشتبہ لین دین کو مسترد کرنا، صارفین کو خبردار کرنا یا انتباہ جاری کرنا اور ان ٹرانزیکشنز میں تاخیر کرنا جو زیادہ خطرے والے قرار پائیں۔ اس نظام کی افادیت پہلے ہی کئی معروف اداروں جیسے فون پے، پنجاب نیشنل بینک، ایچ ڈی ایف سی بینک، آئی سی آئی سی آئی بینک، پے ٹی ایم اور انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک کے ذریعے ظاہر ہو چکی ہے، جو اس پلیٹ فارم کو سرگرمی سے استعمال کر رہے ہیں۔ چونکہ بھارت بھر میں یو پی آئی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی ادائیگی کا طریقہ بن چکا ہے، اس اقدام سے لاکھوں شہریوں کو سائبر دھوکہ دہی کا شکار ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ ایف آر آئی کی مدد سے ٹیلی کام اور مالیاتی دونوں شعبوں میں مشتبہ دھویہ دہی کے خلاف فوری، نشان زد اور مشترکہ کارروائی ممکن ہوتی ہے۔
ڈی او ٹی (محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن) بینکوں اور مالیاتی اداروں کو سائبر دھوکہ دہی کے خلاف جنگ میں ٹیکنالوجی پر مبنی، قومی سطح پر مربوط حل فراہم کر کے ان کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ قدم ڈیجیٹل ٹکنالوجی پر بھروسے اور سیکیورٹی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جو حکومت کے وسیع ترڈیجیٹل انڈیا وژن کو مضبوط بناتا ہے۔ ڈی او ٹی، آر بی آئی کے ضابطے میں آنے والے اداروں کے ساتھ قریبی تعاون میں کام کر رہا ہے تاکہ انتباہی نظام کو بہتر بنایا جا سکے، دھوکہ دہی کا پتہ لگانے کے عمل کو تیز کیا جا سکے اور ٹیلی کام انٹیلی جنس کو براہ راست بینکنگ کےکام کی رفتار میں ضم کیا جا سکے۔ جیسے جیسے مزید ادارے ایف آر آئی کو اپنے کسٹمر-فرنٹ سسٹمز میں شامل کریں گے، یہ نظام ایک سیکٹر وائیڈ معیار کی شکل اختیار کر لے گا، جو بھروسے کو فروغ دے گا، حقیقی وقت میں فیصلے لینے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا، اور بھارت کے ڈیجیٹل مالیاتی ڈھانچے میں زیادہ مضبوطی پیدا کرے گا۔
مزید معلومات کے لئے ڈی او ٹی کے ہینڈل کو فالو کریں۔
X - https://x.com/DoT_India
Insta https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==
Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia
********
ش ح۔ ع ح۔ ج
UNO-2386
(Release ID: 2141629)