قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے قبائلی برادری کوبااختیاربنانے کی اب تک کی سب سے بڑی مہم’ دھرتی آبا جن بھاگیداری ابھیان‘ (ڈی اے جے اے) کا آغاز کیا


یہ ایک تاریخی مہم ہے جو ملک کی 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں واقع 1 لاکھ سے زائد قبائلی دیہاتوں اور بستیوں پر محیط ہے

Posted On: 24 JUN 2025 7:22PM by PIB Delhi

’دھرتی آبا جن بھاگیداری ابھیان‘(ڈی اے جے اے) جو آزاد بھارت کی تاریخ کی سب سے بڑی قبائلی رسائی اور ان کو بااختیاربنانے کی مہم ہے۔ اس کے تحت گزشتہ 9 دنوں میں دیہاتوں اور پی وی ٹی جی  کی بستیوں کی سطح پر قبائلیوں کو با اختیار بنانے کے لئے منعقدہ کیمپوں نے قبائلی برادریوں کے لیے متاثرکن نتائج دیے ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، یہ مہم اب تک ملک کے مختلف حصوں میں منعقد کیے گئے 22,000 سے زائد قبائلی اختیارات سازی کیمپوں کے ذریعے 53 لاکھ سے زائد قبائلی شہریوں تک پہنچ چکی ہے۔

اس مہم کے دوران، 1.38 لاکھ سے زائد افراد کا آدھار کے لئے اندراج کرایا گیا ہے، 1.68 لاکھ سے زائد آیوشمان بھارت کارڈ جاری کیے گئے ہیں، 46,000 سے زائد کسانوں نے پردھان منتری کسان (پی ایم-کسان) اسکیم کے لیے اندراج کیا گیاہے، جبکہ 22,000 سے زائد مستفیدین نے پردھان منتری اُجولا یوجنا میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، 32,000 سے زائد نئے پردھان منتری جن دھن کھاتے بھی کھولے گئے ہیں۔ اس مہم کا بنیادی ہدف مرکزی حکومت کی مختلف فلاحی اسکیموں کو مکمل طور سے نافذ کرنا ہے۔

یہ اقدام قبائلی امور کی وزارت کی جانب سے جامع حکمرانی  کی طرف ایک سنگِ میل سمجھا جاتا ہے۔ 15 جون سے 15 جولائی 2025 تک جاری رہنے والی اس ایک ماہ طویل قومی مہم کے دوران، 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 550 سے زائد اضلاع میں واقع 1 لاکھ سے زائد قبائلی دیہاتوں اور انتہائی پسماندہ قبائلی بستیوں تک رسائی حاصل کی جا رہی ہے، جس کے ذریعے 5.5 کروڑ سے زائد قبائلی شہریوں تک سرکاری خدمات براہِ راست ان کے دروازے تک پہنچائی جا رہی ہیں۔

’جن جاتیہ گورو ورش‘ کے تحت ایک اور اہم اقدام کے طور پر،ڈی اے جے اے کے ذریعے بھگوان بیرسا منڈا (دھرتی آبا)، جو قبائلی فخر اور جدوجہد کی علامت ہیں، کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ مہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن’’ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس‘‘کی عکاسی کرتی ہے، جس میں قبائلی برادریوں کو بھارت کی ترقی کے مرکز میں رکھا گیا ہے۔

مزید برآں،ایف آر اے کے تحت حاصل حقوق ، پنشن اندراجات، غذائی امداد، قبائلی اسٹارٹ اپ سپورٹ اور قانونی معاونت جیسی خدمات کو ایک مربوط، کیمپ کی بنیاد پر ماڈل کے ذریعے فراہم کیا گیا ہے۔

مقامی آوازیں، قومی اثرات

پورے بھارت سے جھلکیاں

 

  • لداخ: معزز وزیرِ خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن نے چانگتھانگ کے رونگو گاؤں کا دورہ کیا، جہاں موٹے اناج پر مبنی قبائلی غذائیت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
  • مدھیہ پردیش: معزز گورنر جناب منگوبھائی چھگن بھائی پٹیل نے سہور میں ڈی اے جے اے کا افتتاح کیا، جہاں خدمات کی فراہمی کو ثقافتی تقریبات کے ساتھ شامل کر کےمنایا گیا۔
  • آسام: وزیرِ اعلیٰ جناب ہمنت بسوا سرما نے گواہاٹی میں ڈی اے جے اے کی افتتاحی تقریب کا آغاز کیا اور کہا کہ یہ مہم شمال مشرقی بھارت کی قبائلی ترقی میں ایک نیا باب ہے۔
  • مہاراشٹر: وزیرِ اعلیٰ جناب دیویندر فڈنویس نے متعدد کیمپوں کا آغاز کیا جو قبائلی کاروبار اور خود انحصاری پر زور دیتے ہیں۔
  • آندھرا پردیش: پاروتھی پورم منیم میں ریاستی سطح پر مہم کا آغاز ہوا، جہاں جنگل میں رہنے والے کمزورقبائلی گروپوں پر توجہ دی گئی۔
  • کیرالہ: وائناڈ میں ایک قبائلی اجلاس منعقد ہوا جس میں ضلع ٹیموں نے مشترکہ منصوبہ بندی کی۔

قیادت کے کلمات

جناب جوئیل اورام،مرکزی وزیربرائے قبائلی امورنے کہا کہ ’’یہ محض ایک مہم نہیں بلکہ مساوات اور وقار کے لیے ایک عوامی تحریک ہے۔ یہ ہماری قبائلی برادریوں کو خراجِ عقیدت ہے جو قدرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہتی ہیں۔‘‘

جناب درگا داس ائیکے، وزیر مملکت برائے قبائلی امور نے کہا کہ ’’قبائلی نوجوانوں اور خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت داری نئے جذبے اور شمولیت کی عکاسی کرتی ہے۔‘‘

جناب ویبھو نائر، سکریٹری برائے قبائلی امور نے کہا کہ ’’حقیقی وقت کے ڈیجیٹل ڈیش بورڈز سے لے کر ثقافتی احیاء تک، ڈی اے جے اےحکمرانی کے ایک نئے معیار کا تعین کر رہی ہے۔‘‘

ڈی اے جے اے کے 5 ستون:حکمرانی کا نیا ماڈل

  1. جن بھاگیداری– قبائلی آوازوں کی قیادت، برادریوں کی طاقت
  2. سچوریشن – ہر اہل خاندان کو حقوق کی فراہمی
  3. ثقافتی شمولیت – قبائلی زبانوں اور فنون کے ذریعہ شرکت
  4. تکمیلی ہم آہنگی – وزارتیں، سول سوسائٹیز، نوجوان گروپس کی مشترکہ خدمات
  5. آخری میل کی فراہمی – دور دراز علاقوں تک خدمات کی رسائی

قومی سطح پر تحریک:عوام کی مہم

  • 550 سے زائد اضلاع اور 3,000 سے زائد بلاکس میں سرگرم عمل
  • 700 سے زائد قبائلی برادریوں اور 75 انتہائی پسماندہ قبائل (پی وی ٹی جیز) کی شرکت
  • نوجوان گروپس جیسے مائی بھارت، این ایس ایس، سول سوسائٹی اور قبائلی طلبہ کی زمینی موجودگی
  • پورے بھارت میں ثقافتی پروگرام کا انعقاد: قبائلی کھانے کے تہوار، لوک رقص اور دستکاری کی نمائش

عمل کی دعوت: جن بھاگیداری تحریک میں شامل ہوں

وزارت ہر شہری، تعلیمی ادارے، رضاکار اور میڈیا سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس تبدیلی کی تحریک کا حصہ بنیں۔

آپ کیسے مدد کر سکتے ہیں؟

  • جن سیواکیمپ کا دورہ کریں اور لوگوں  کے درمیان بیداری پیدا کریں
  • لوگوں سے قبائلی کہانیاں، روایات اور کامیابیاں شیئر کریں
  • درج ذیل ہیش ٹیگز استعمال کریں:

#DhartiAabaAbhiyan #PMJANMAN #EmpoweringTribalsViksitBharat #JanjatiyaGauravVarsh

  • مقامی علم، زبانوں اور فنون کی دستاویزات بنائیں اور جشن منائیں۔

آئیں دھرتی آبا کے ساتھ مل کر ایک ترقی یافتہ بھارت کی طرف چلیں۔

ڈی اے جے اے صرف ایک سرکاری مہم نہیں بلکہ وقار، شمولیت اور قبائلی شناخت کے لیے ایک زمینی سطح سے اُبھرتا ہوا انقلاب ہے۔

 

****

 

 

 

ش ح-ت ف ۔ع د

UR No-2126


(Release ID: 2139439)
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Malayalam